Jasarat News:
2025-11-27@21:43:01 GMT

کینسر کی تشخیص علامات سے 3 سال پہلے ممکن ہو گئی

اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کینسر کی ابتدائی تشخیص ہمیشہ سے سائنس اور طب کے بڑے چیلنجز میں سے ایک رہی ہے،مگر اب ایک نئی تحقیق نے اس شعبے میں ایسا انقلابی قدم اٹھایا ہے جو مستقبل میں لاکھوں جانیں بچا سکتا ہے۔

امریکی سائنس دانوں نے ایک ایسا جدید بلڈ ٹیسٹ تیار کیا ہے جو کینسر کی علامات ظاہر ہونے سے بھی 3 سال پہلے اس موذی مرض کی موجودگی کا پتا دے سکتا ہے۔

یہ ٹیسٹ امریکا کی مشہور جان ہوپکنز یونیورسٹی کے محققین نے تیار کیا ہے، جنہوں نے اپنی تحقیق کا دائرہ وسیع پیمانے پر پھیلائے گئے ایک بڑے مطالعے کے ذریعے کیا۔ اس تحقیق کے نتائج معروف سائنسی جریدے کینسر ڈسکوری میں شائع کیے گئے ہیں۔

خون میں چھپی تبدیلیاں، کینسر کا ابتدائی اشارہ

اس ٹیسٹ کی بنیاد انسانی جسم میں ان چھوٹی لیکن اہم جینیاتی تبدیلیوں پر ہے جو سرطان زدہ خلیات چھوڑتے ہیں۔ محققین نے دریافت کیا کہ کینسر کے ابتدائی مرحلے میں جب جسم میں کوئی واضح علامت موجود نہیں ہوتی، اس وقت بھی خون میں مخصوص جینیاتی مواد یا ’’ڈی این اے ملبہ‘‘موجود ہوتا ہے جس سے یہ خطرناک بیماری شناخت کی جا سکتی ہے۔

تحقیق کی شریک مصنفہ ڈاکٹر یوشوان وینگ کے مطابق اگر ہم ان جینیاتی تبدیلیوں کی وقت پر شناخت کر لیں، تو نہ صرف کینسر کا علاج جلد ممکن ہو گا بلکہ اس کی پیچیدگیوں سے بچنا بھی آسان ہو جائے گا۔

3سال قبل کی پیشگوئی

تحقیق کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ کچھ مریضوں میں کینسر کی علامات ظاہر ہونے سے تقریباً 3برس پہلے خون کے نمونوں میں یہ تبدیلیاں دیکھی جا سکتی ہیں۔ یعنی یہ ٹیسٹ کینسر کی ابتدائی ترین حالت میں بھی بیماری کی نشاندہی کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جو ایک بڑی طبی کامیابی ہے۔

یہ ٹیسٹ بالخصوص ان افراد کے لیے مفید ثابت ہو سکتا ہے جن کے خاندان میں کینسر کی تاریخ موجود ہو یا جو دیگر طبی عوامل کی بنیاد پر ہائی رسک گروپ میں آتے ہوں۔

اس تحقیق میں استعمال کیے گئے خون کے نمونے برطانیہ کے نیشنل ہیلتھ سروس کے ایک بڑے مطالعے سے حاصل کیے گئے، جو دراصل قلبی امراض جیسے ہارٹ اٹیک، فالج اور ہارٹ فیل ہونے جیسے مسائل پر مبنی تھا،لیکن ان نمونوں کو کینسر کے تناظر میں استعمال کرکے سائنس دانوں نے ایک نیا زاویہ دریافت کیا۔

حساس ترین ٹیکنالوجی کا استعمال

محققین نے خون کے ان نمونوں کا تجزیہ کرنے کے لیے جینوم ترتیب دینے کی جدید ترین اور نہایت حساس تکنیکیں استعمال کیں۔ اس عمل میں انہیں 52 ایسے افراد ملے جن کے خون کے پرانے نمونے محفوظ تھے۔ ان میں سے 26 افراد میں کچھ عرصہ بعد کینسر کی تشخیص ہوئی جب کہ بقیہ 26 کو ایک کنٹرول گروپ کے طور پر استعمال کیا گیا۔

ان تمام نمونوں پر ’’ملٹی کینسر ارلی ڈیٹیکشن‘‘ٹیسٹ کا اطلاق کیا گیا، جو کہ ایک جدید لیبارٹری ٹیسٹ ہے۔ اس میں سے 8 افراد کے پرانے نمونے ایسے نکلے جن میں اس وقت کوئی علامات نہیں تھیں مگر ٹیسٹ نے کینسر کی موجودگی کا اشارہ دیا اور بعد ازاں ان میں واقعی کینسر کی تصدیق ہوئی۔

طبی امکانات

یہ نئی پیش رفت طب کی دنیا میں ایک انقلابی تبدیلی کا پیش خیمہ ہو سکتی ہے۔ اگر یہ ٹیسٹ عام طبی جانچ کا حصہ بن جائے تو بہت سے مریضوں کو کینسر کے مہلک اثرات سے پہلے ہی بچایا جا سکتا ہے۔ اس سے نہ صرف جانیں بچیں گی بلکہ صحت کے نظام پر پڑنے والا بوجھ بھی کم ہو گا۔

کینسر کا علاج ابتدائی مرحلے میں سب سے زیادہ مؤثر ہوتا ہے۔ دیر سے شناخت ہونے والے کیسز میں نہ صرف پیچیدگیاں زیادہ ہوتی ہیں بلکہ علاج کی کامیابی کے امکانات بھی کم ہو جاتے ہیں۔ اس تحقیق سے ظاہر ہوتا ہے کہ جدید جینیاتی ٹیکنالوجی کی مدد سے ہم کینسر جیسے خاموش قاتل کو وقت سے پہلے پکڑ سکتے ہیں۔

اگرچہ یہ ٹیسٹ ایک بڑی پیش رفت ہے، مگر اسے عام طبی مراکز میں رائج کرنے سے پہلے مزید آزمائشوں اور تصدیق کی ضرورت ہے۔ اس کی حساسیت اور درستگی کو بڑے پیمانے پر مختلف آبادیوں میں جانچنے کی ضرورت ہو گی تاکہ کسی قسم کی غلط رپورٹنگ سے بچا جا سکے۔

تحقیق کاروں کا ماننا ہے کہ مستقبل میں یہ ٹیسٹ سالانہ چیک اپ کا حصہ بن سکتا ہے، خاص طور پر اُن افراد کے لیے جن میں کینسر کا خطرہ زیادہ ہو۔ یوں کینسر کی بروقت شناخت ممکن ہو گی اور یہ مہلک مرض جان لیوا نہیں بلکہ قابلِ علاج بن سکے گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کینسر کا کینسر کی سکتا ہے یہ ٹیسٹ خون کے

پڑھیں:

کیا نوعمری 32 سال تک جاری رہتی ہے؟ نئی تحقیق نے دماغ کی 5 اہم ارتقائی منزلیں بیان کر دیں

ایک نئی سائنسی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ انسانی دماغ کی نشوونما 5 اہم مراحل سے گزرتی ہے اور ان میں سے پہلی بالغ عمر تک منتقلی 32 سال کی عمر میں مکمل ہوتی ہے۔

نیچر کمیونی کیشنز میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق انسانی دماغ میں نمایاں تبدیلیاں 9، 32، 66 اور 83 سال پر مشتمل 4 عمر کے مراحل پر ریکارڈ کی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں:دنیا کی سب سے طاقتور برین چپ نے انسانی آزمائش میں کامیابی حاصل کر لی

تحقیق میں 90 سال تک کی عمر کے تقریباً 4 ہزار افراد کے دماغی اسکینز کا تجزیہ کیا گیا۔ سائنس دانوں نے اس ڈیٹا کی بنیاد پر دماغی نشوونما کے 5 ادوار متعین کیے ہیں:

بچپن (پیدائش تا 9 سال)، نوعمری (9 تا 32 سال)، بالغ عمری (32 تا 66 سال)، ابتدائی بڑھاپا (66 تا 83 سال) اور بڑھاپے کا آخری دور (83 سال کے بعد)۔

ماہرین کے مطابق 32 سال تک دماغ میں ہونے والی تیز تبدیلیاں شخصیت، ذہانت اور فیصلہ سازی کی صلاحیتوں کو متاثر کرتی رہتی ہیں، اور انہی تبدیلیوں کے مکمل ہونے کے بعد انسانی ذہانت اور شخصیت نسبتاً مستحکم ہو جاتی ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ مغربی ممالک میں نوعمری 32 سال تک پھیلی ہوئی دیکھی گئی، تاہم دیگر خطوں کے بارے میں وضاحت فراہم نہیں کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:اے آئی کا قدرتی دماغ کی طرح کام کرنا ممکن بنالیا گیا

مطالعے کے مطابق بچپن میں گری matter اور white matter تیزی سے بڑھتی ہیں، جبکہ نوعمری میں ہارمونل تبدیلیوں کے باعث دماغی اور جذباتی ارتقا کے اہم مرحلے سامنے آتے ہیں۔

66 سال کے بعد دماغی روابط کی رفتار سست ہونا شروع ہوتی ہے اور بڑھاپے میں دماغ کے مختلف حصے ایک دوسرے سے کم مربوط رہ جاتے ہیں۔

محقیقین کا کہنا ہے کہ یہ نتائج انسانی دماغ کے کمزور لمحات کو سمجھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ کیمبرج یونیورسٹی کے پروفیسر ڈنکن ایسٹل کے مطابق جیسے ہماری زندگی مختلف ادوار سے گزرتی ہے، اسی طرح ہمارا دماغ بھی واضح ارتقائی مراحل سے گزرتا ہے، اور ان مراحل کو سمجھنا انسانی ذہنی صحت کے لیے نہایت اہم ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

برین بوڑھاپا دماغ نو عمری

متعلقہ مضامین

  • آئی ایم ایف رپورٹ میں کچھ تشخیص کیا گیا، کچھ خلا کی نشاندہی کی گئی ہے، وزیر خزانہ
  • کافی کا استعمال عمر بڑھانے میں معاون ہو سکتا ہے: تحقیق
  • شمالی وزیرستان میں مشران اور قبائلی عمائدین کا اہم جرگہ، سیکیورٹی پر تفصیلی بات چیت
  • حکومت عوام کو ریلیف دینا چاہتی ہے لیکن آئی ایم ایف کی شرائط کی وجہ سے ممکن نہیں، رانا ثنااللہ
  • کیا نوعمری 32 سال تک جاری رہتی ہے؟ نئی تحقیق نے دماغ کی 5 اہم ارتقائی منزلیں بیان کر دیں
  • دماغ کی بلوغت کب تک جاری رہتی ہے، دماغی عمر کے 5 مراحل کونسے؟
  • ایک نئی تحقیق نے نوجوان نسل کو والدین کے لعن طعن سے بچالیا
  • شہرت کی وجہ سے موسیقاروں کی زندگی میں کمی آتی ہے، نئی تحقیق میں حیران کن انکشاف
  • امن کی بحالی کے بغیر ترقی اور خوشحالی ممکن نہیں: سہیل آفریدی
  • امن بحالی کے بغیر ترقی اور خوشحالی ممکن نہیں: وزیراعلیٰ سہیل آفریدی