بسیم  افتخار: حکومت نے معیشت کو متوازن رکھنے اور درآمدات پر قابو پانے کے لیے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے 693 اشیاء پر 5 فیصد سے 40 فیصد تک ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کر دی ہے۔ اس حوالے سے ایس آر او (Statutory Regulatory Order) بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

 گاڑیوں کے پارٹس پر بھی ڈیوٹی کا نفاذ
ایس آر او کے مطابق  گاڑیوں کے پارٹس کی درآمد پر 5 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔ گھریلو آلات اور گاڑیوں کی کٹس پر بھی 5 فیصد ڈیوٹی لاگو ہوگی تاہم مکمل تیار شدہ گاڑیوں (CBU یونٹس) پر یہ ڈیوٹی لاگو نہیں ہوگی اور  خام مال، مشینری اور مخصوص اشیاء پر چھوٹ دی جائے گی۔
ایس آر او میں درج اہم نکات کے مطابق مقامی وینڈرز کی جانب سے آٹو پارٹس بنانے کے لیے استعمال ہونے والا خام مال ریگولیٹری ڈیوٹی سے مستثنیٰ ہے, اسپننگ مشینری میں استعمال ہونے والے ربڑ یا دھات کے چھوٹے رولرز پر بھی ڈیوٹی نہیں لگائی گئی.


چلغوزہ اور خام ماربل جیسے مخصوص اشیاء جن کے پی سی ٹی کوڈز مخصوص ہیں اُن پر بھی ڈیوٹی معاف کی گئی ہے
افغانستان سے درآمد شدہ مونگ پھلی پر ریگولیٹری ڈیوٹی 10 فیصد تک کم کر دی گئی ہے۔

جوڈیشل کمیشن کا اجلاس: پشاورہائیکورٹ کےچیف جسٹس کیلئے جسٹس عتیق شاہ کا نام منظور

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: ریگولیٹری ڈیوٹی پر بھی

پڑھیں:

دوسرے صوبوں کی گاڑیوں کے بھاری ای چالان بھی کراچی والوں کے گلے پڑنے لگے

دوسرے صوبوں کی گاڑیوں کے ای چالان کے بھاری جرمانے بھی کراچی والوں کو موصول ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔کراچی میں ای چالان کا سلسلہ شروع ہونے کے بعد شہریوں کے لیے مختلف نوعیت کی پریشانیاں بڑھ رہی ہیں جب کہ ایسے میں دوسرے صوبوں کی سندھ میں رجسٹرڈ ہوبہو نمبر پلیٹ کی گاڑیوں کے بھاری جرمانے کراچی والوں کے گلے پڑنا شروع ہوگئے ہیں۔یہ انکشاف گزشتہ روز ایک کار نمبرکے مالک (AAR 540 )کو ملنے والے 10 ہزار روپے کے بھاری جرمانے کی انکوائری میں سامنے آیا۔کراچی رجسٹریشن کی یہ کار 22 مئی 1997 کو شاہراہ فیصل پر فیاض سینٹر کے قریب کار پارکنگ سے چوری ہوئی تھی جس کا مقدمہ 122/97 صدر تھانے میں ہوٹل ملازم زاہد کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق 28 سال سے اب تک یہ مسروقہ گاڑی برآمد نہیں کی جاسکی ہے مگر گزشتہ ہفتے اس کے مالک کو سیٹ بیلٹ نہ پہننے کے جرمانے کا 10 ہزار کا ای چالان موصول ہوا۔اس معاملے کی تحقیقات کی گئی تو پتا چلا کہ چوری ہونے والی گاڑی مہران کار تھی مگر جس گاڑی کا چالان ہوا وہ سوزوکی آلٹو تھی۔ اس سلسلے میں جب مزید تفتیش کی گئی تو کراچی رجسٹریشن کی یہ ہوبہو گاڑی اے اے ار 540 صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں رجسٹرڈ نکلی۔ حکام کے مطابق یہ گاڑی بلوچستان سے کراچی آئی تو حب ریور روڈ پر حب ٹول پلازہ کے قریب گاڑی کا سیٹ بیلٹ نہ پہننے پر چالان ہوا اور ایک ہی طرح کی نمبر پلیٹ ہونے کی وجہ سے اس کا چالان کراچی کے پتے پر آگیا۔ ذرائع کے مطابق بلوچستان میں گاڑیوں کی رجسٹریشن آن لائن نہ ہونے کی وجہ سے ایسی گاڑیاں کراچی پولیس کے لیے درد سر بننے لگی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • دوسرے صوبوں کی گاڑیوں کے بھاری ای چالان بھی کراچی والوں کے گلے پڑنے لگے
  • برطانیہ میں گاڑیوں کی چوری میں ریکارڈ اضافہ، جدید ٹیکنالوجی بڑی وجہ قرار
  • دوسرے صوبوں کی گاڑیوں کے ای چالان کراچی والوں کو ملنے لگے
  • احسن اقبال کی زیر صدارت اجلاس، رمضان سے قبل زیادہ طلب والی اشیاء کی پلاننگ کا حکم 
  • کیا موٹر سائیکلز کے لیے ای ٹیگ کی ضرورت نہیں؟
  • چمن سرحد پر ڈرائیوروں کی مشکلات بڑھ گئیں
  • وفاقی حکومت نے حالیہ تباہ کن سیلاب سے ہونے والے مالی نقصانات کی جامع رپورٹ جاری کر دی
  • وفاقی حکومت نے تباہ کن سیلاب سے مالی نقصانات کی تفصیلات جاری کردیں
  • آئر لینڈ: 2 گاڑیوں میں ٹکر، خواتین سمیت 5 افراد ہلاک
  • گاڑیوں پر ای ٹیگز، ایم ٹیگز لگانا اور شہریوں کا ڈیٹا جمع کرنا کیوں ضروری؟ وزیراطلاعات نے بتا دیا