یوم عاشور کل، 8 محرم الحرام کے جلوس، مجالس، سکیورٹی کے سخت انتظامات
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
لاہور (خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ ) ملک بھر میں یوم عاشورکل اتوارکو عقیدت و احترام سے منایا جائے گا، تمام چھوٹے بڑے شہروں میں شبیہ ذوالجناح اور تعزیے کے جلوس برآمد ہوںگے، لاہور میںشبیہ ذوالجناح کا مرکزی جلوس آج رات نثار حویلی سے برآمد ہوگا، جو کل یوم عاشور کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوگا۔ ِ لاہور سے نویں محرم کا مرکزی جلوس آج ہفتہ کو پانڈو سٹریٹ اسلامپورہ سے برآمد ہوگاجو روایتی راستوں اسلام پورہ بازار، سیکرٹریٹ اور پرانی انارکلی سے ہوتا ہوا خیمہ سادات پر اختتام پذیر ہوگا، ِ لاہور سے 9 محرم الحرام کے دیگر جلوس بھی برآمد ہونگے۔ قبل ازیں لاہور سمیت ملک بھر میں 8 محرم الحرام کے موقع پر عزاداری کے سلسلے میں جلوسوں کا اہتمام کیا گیا۔ جلوس کی گزرگاہوں پر دکانیں اور مارکیٹیں سیل کردی گئیں، عزاداروں نے ماتم، زنجیر زنی اور سینہ کوبی کی۔ لاہور میں مرکزی جلوس امام بارگاہ دربارِ حسین اندرون موری گیٹ سے برآمد اور امام بارگاہ بیت الرضا پرانی انار کلی پہنچ کر اختتام پذیر ہو گیا۔جلوس کی برآمدگی سے قبل علماء و زاکرین نے مجلس عزاء سے خطاب کیا اور شہداء کربلا کے فضائل و مصائب بیان کئے، بعدازاں نوحہ خوانی کی گئی اور شبیہ ذوالجناح برآمد ہوا۔جلوس کے راستوں پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے جلوس کے اطراف کی تمام گلیوں اور راستوں کو خار دار تار لگا کر بند کیا گیا پشاور میں 8 محرم الحرام کے سلسلے میں 18 چھوٹے بڑے جلوس برآمد ہوئے ہیں، جلوسوں کی نگرانی جدید ڈرون کیمروں کے ذریعے کی گئی۔ اسلام آباد میں آٹھ محرم الحرام کے موقع پر جامعہ المرتضیٰ جی نائن فور سے مرکزی جلوس برآمد ہوا جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا جامعہ الصادق جی نائن ٹو پر اختتام پذیر ہواکراچی میں 8 محرم الحرام کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوا، مرکزی جلوس کی سکیورٹی کیلئے فول پروف انتظامات کئے گئے تھے۔پولیس حکام کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کلیئرنس کے بعد جلوس کو آگے بڑھایا گیا سی ٹی ڈی سمیت دیگر اداروں کے اہلکار بھی جلوس کی نگرانی کیلئے تعینات کئے گئے تھے کمانڈ اینڈ کنٹرول روم میں اے این پی آر کیمروں کی مدد سے جلوس کی نگرانی کی گئی ماہر نشانہ باز اہلکار بلند و بالا عمارتوں پر تعینات تھے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: محرم الحرام کے اختتام پذیر مرکزی جلوس جلوس کی
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر، تشدد کے بعد کشمیری جوان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد
ذرائع کے مطابق بانڈی پورہ ضلع میں تین بچوں کے والد فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہیں دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی مسلسل بڑھتی جا رہی ہے۔مختلف اضلاع میں روزانہ بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری ہیں اور نوجوانوں کو جبری طور پر حراست میں لیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق بانڈی پورہ ضلع میں تین بچوں کے والد فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہیں دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ فردوس احمد کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف حاجن بانڈی پورہ میں شدید احتجاجی مظاہرے ہوئے، جن میں عوام نے متاثرہ خاندان کو انصاف دینے اور مجرم بھارتی فوجیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ یہ بانڈی پورہ میں دو ہفتوں کے دوران دوسرا واقعہ ہے، اس سے قبل نوجوان زہور احمد صوفی بھی پولیس حراست میں شہید کیا گیا تھا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ نے ان کے گردے پھٹنے اور شدید تشدد کی تصدیق کی تھی۔ رپورٹ کے مطابق ان ہلاکتوں کے بعد علاقے میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے تاکہ عوامی ردعمل کو دبایا جا سکے۔ اس کے علاوہ ڈوڈہ ضلع کے ایم ایل اے معراج ملک کو بھی سیلاب متاثرین کے حق میں آواز بلند کرنے پر کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
کشمیری رکن پارلیمنٹ آغا روح اللہ نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کشمیریوں کی شناخت، زبان اور دین کو ختم کرنے کی سازش کر رہی ہے، مگر عوام اپنی عزت اور انصاف کے لیے لڑتے رہیں گے۔ ذرائع کے مطابق قابض فوج نے صرف پہلگام واقعے کی آڑ میں 3190 کشمیریوں کو گرفتار کیا، 81 گھروں کو مسمار کیا اور 44 نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا۔ مقبوضہ وادی میں روزانہ احتجاج، ہڑتالیں اور مظاہرے اس بات کا ثبوت ہیں کہ بھارت دس لاکھ فوج کے باوجود کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کو ختم کرنے میں ناکام ہے۔