چینی فریگیٹ کا بحیرہ احمر میں جرمن فوجی طیارے پر لیزر حملہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
جرمنی کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ یہ طیارہ، بحیرہ احمر میں بین الاقوامی سمندری راستوں کی حفاظت کے لئے جاری یورپی یونین کے ایسپائڈز مشن کا حصہ ہے اور چین کی طرف لیزر سے نشانہ بنایا گیا طیارہ اکتوبر سے علاقے کی جاسوسی کے لیے ملٹی سینسر پلیٹ فارم کے طور پر یا "فلائنگ آئی"کے عنوان سے مامور ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جرمنی نے منگل کو چینی سفیر کو وزارت خارجہ میں طلب کیا ہے کہ چین نے بحیرہ احمر میں یورپی یونین کے آپریشن میں شریک جرمن طیارے کو لیزر سے نشانہ بنایا ہے۔ واضح رہے کہ اس وقت یورپی یونین میں یورپ میں جدید ٹیکنالوجیز اور سیکیورٹی کے بنیادی ڈھانچے پر چینی اثر و رسوخ کے بارے میں خدشات بڑھ رہے ہیں۔ جرمن وزارت خارجہ نے سوشل میڈیا پر کہا ہے کہ جرمن اہلکاروں کی زندگیاں خطرے میں ڈالنا اور آپریشن میں خلل ڈالنا مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔ چین کی وزارت خارجہ کی طرف سے فوری طور پر کوئی جواب نہیں آیا اور برلن میں چینی سفارت خانے نے فوری طور پر اس پر تبصرہ نہیں کیا۔
جرمنی کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ یہ طیارہ، بحیرہ احمر میں بین الاقوامی سمندری راستوں کی حفاظت کے لئے جاری یورپی یونین کے ایسپائڈز مشن کا حصہ ہے اور چین کی طرف لیزر سے نشانہ بنایا گیا طیارہ اکتوبر سے علاقے کی جاسوسی کے لیے ملٹی سینسر پلیٹ فارم کے طور پر یا "فلائنگ آئی"کے عنوان سے مامور ہے۔ وزارت کے ترجمان نے بتایا کہ جولائی کے آغاز میں ایک چینی جنگی جہاز نے معمول کے مشن کی پرواز کے دوران بغیر کسی وجہ یا پیشگی رابطے کے طیارے کو نشانہ بنایا، پرواز کو احتیاط کے طور پر روک دیا گیا اور طیارہ جبوتی کے ایک اڈے پر بحفاظت اتر گیا، ایم ایس پی ایک سویلین کمرشل سروس فراہم کرنے والے کے ذریعے چلایا جاتا ہے اور جرمن مسلح افواج کے اہلکار اس میں شامل ہیں۔
وزارت کے مطابق اس جہاز کے ذریعے جمع کیا گیا ڈیٹا شراکت داروں کے لیے آگاہی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ چین اس سے قبل امریکی طیاروں پر لیزر فائر کرنے کے الزامات کو مسترد کر چکا ہے۔ یورپی نیٹو کے رکن ملک اور چین کے درمیان پیش آنیوالے واقعات زیادہ غیر معمولی ہیں۔ 2020 میں، یو ایس پیسفک فلیٹ نے کہا تھا کہ ایک چینی جنگی جہاز نے گوام کے مغرب میں بین الاقوامی پانیوں کے اوپر فضائی حدود میں پرواز کرنے والے امریکی بحری گشتی طیارے پر لیزر فائر کیا تھا، چین نے ردعمل میں کہاتھا کہ یہ حقائق کے مطابق نہیں ہے۔ یاد رہے جرمن طیارہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر انصاراللہ کے حملوں کے خلاف یورپی یونین کے فوجی آپریشن میں شامل تھا، جسے آپریشن ایسپائڈز کے نام سے جانا جاتا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: یورپی یونین کے نشانہ بنایا
پڑھیں:
یورپی ملک کا پاکستان میں ویزا سروسز دوبارہ شروع کرنے کا اعلان
یورپی ملک سویڈن نے پاکستان میں ویزا سروسز دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کردیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق 2 جولائی کو اسٹاک ہوم میں پاکستان اور سویڈن کی وزارت خارجہ کے درمیان ہونے والے دوطرفہ سیاسی مشاورت کے بعد سویڈن کی حکومت نے اسلام آباد میں ویزا سروسز دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا۔
ترجمان نے کہا کہ اس سے پاکستانیوں کو مختصر قیام کیلئے سویڈن جانے کی سہولت ملے گی۔
ترجمان کے مطابق 7 جولائی 2025 سے پاکستانی شہری 90 دن تک کے سویڈن کے دوروں کیلئے پاکستان سے شینجن ویزا کیلئے درخواست دے سکتے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان اس مثبت پیش رفت کا خیرمقدم کرتا ہے جو دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کی مضبوطی کی عکاسی کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسٹاک ہوم میں دوطرفہ مشاورت میں پاکستانی وفد کی قیادت ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ (یورپ) نے کی جبکہ سویڈن کی طرف سے سویڈش وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل برائے عالمی امور نے کی۔