شوٹنگ کے دوران طبیعت خراب ہونے کے دو ہفتوں بعد صبا قمر کی کام پر واپسی
اشاعت کی تاریخ: 16th, August 2025 GMT
اداکارہ صبا قمر نے شوٹنگ کے دوران طبیعت خراب ہوجانے کے دو ہفتوں بعد کام پر واپسی کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ابھی بھی وہ مکمل طور پر صحت یاب نہیں ہوئیں۔
رواں ماہ کے آغاز میں یکم اگست کو صبا قمر شوٹنگ کے دوران بے ہوش ہوگئیں تھیں، انہیں دل میں تکلیف کے سبب ہنگامی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں ان کی انجیوگرافی بھی کی گئی تھی۔
بعد ازاں اداکارہ نے انسٹاگرام اسٹوری کے ذریعے مداحوں کو اپنی خیریت سے متعلق آگاہ کیا تھا اور بتایا تھا کہ وہ جلد ہی کام پر واپسی کریں گی۔
بعد ازاں انہوں نے اپنی متعدد انسٹاگرام اسٹوریز میں انکشاف کیا تھا کہ وہ صدموں، دل ٹوٹنے اور دوسرے مسائل کی وجہ سے مذکورہ حالت تک پہنچیں۔
انہوں نے مداحوں کو مشورہ دیا تھا کہ وہ کوئی بھی صدمہ، تکلیف اور دل خراش واقعے کی یاد کو دل میں نہ رکھیں، اس کا اظہار کردیا کریں۔
اب اداکارہ نے انسٹاگرام اسٹوری کے ذریعے بتایا کہ انہوں نے کام پر واپسی کردی لیکن ساتھ ہی بتایا کہ وہ مکمل طور پر صحت یاب نہیں ہوئیں۔
صبا قمر نے مختصر انسٹاگرام اسٹوری میں بتایا کہ وہ تقریبا دو ہفتوں بعد کام پر واپسی کر رہی ہیں، وہ نئے پروجیکٹ میں کام کرنے کے لیے انتہائی پرجوش ہیں۔
اداکارہ نے بتایا کہ ان کی صحت بتدریج بہتر ہو رہی ہے لیکن ابھی بھی وہ مکمل طور پر صحت یاب نہیں ہوئیں۔
انہوں نے لکھا کہ وہ نئے منصوبے میں کام کرنے کے لیے انتہائی پرجوش ہیں اور ہمیشہ کی طرح ان کی یہی کوشش رہے گی کہ وہ اس بار بھی اداکاری میں اپنا 100 فیصد دے کر مداحوں کو محظوظ کریں۔
صبا قمر نے مداحوں سے دعاؤں کی اپیل بھی کی، تاہم انہوں نے نئے منصوبے سے متعلق کوئی معلومات فراہم نہیں کی۔
View this post on InstagramA post shared by IMAGES (@dawn_images)
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کام پر واپسی انہوں نے بتایا کہ
پڑھیں:
بی جے پی بندوق کی نوک پر کشمیریوں کو قومی ترانہ گانے پر مجبور کررہی ہے، محبوبہ مفتی
منگل کی شام ٹی آر سی فٹبال گراؤنڈ میں قومی ترانے کے دوران بیٹھے رہنے پر پولیس نے کئی نوجوانوں کو حراست میں لے لیا۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے بی جے پی پر حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کشمیر میں لوگوں کو بندوق کی نوک پر قومی ترانے کے لیے کھڑے ہونے پر مجبور کر رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ قومی ترانے کے دوران کھڑے نہ ہونا حکومت کی ناکامی ہے۔ بگھاٹ علاقے میں کھیلوں کے میدان کے دورے کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ بی جے پی نے ایسی صورت حال پیدا کر دی ہے جہاں وہ بندوق کی نوک پر لوگوں کو قومی ترانے کے لئے کھڑے ہونے پر مجبور کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اپنے طالب علمی کے زمانے یاد ہیں، جب بھی قومی ترانہ بجایا جاتا تھا، ہم احترام کے ساتھ کھڑے ہوتے تھے، تب کوئی جبر نہیں تھا، یہ ان (بی جے پی) کی ناکامی ہے۔
منگل کی شام ٹی آر سی فٹبال گراؤنڈ میں قومی ترانے کے دوران بیٹھے رہنے پر پولیس نے کئی نوجوانوں کو حراست میں لے لیا۔ محبوبہ مفتی اس بارے میں ایک سوال کا جواب دے رہی تھیں۔ محبوبہ مفتی نے بگھاٹ برزلہ میں ایک نجی اسکول مسلم ایجوکیشنل ٹرسٹ (MET) کے کھیل کے میدان کا دورہ کیا۔ انہوں نے کہا "میں پولیس کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کریں اور ایم ای ٹی اسکول گراؤنڈ کو چھوڑ دیں تاکہ نوجوان اور مقامی باشندے عوامی جگہ کو کھیلوں اور دیگر سماجی سرگرمیوں جیسے کہ شادیوں کے لئے استعمال کرتے رہیں، اگر اس گراؤنڈ کو بھی چھین لیا جائے تو نوجوان گمراہ ہو کر منشیات کی لت یا دیگر ناپسندیدہ سرگرمیوں کا شکار ہو سکتے ہیں"۔
محبوبہ مفتی نے شہر کے چٹہ بل علاقے میں ایک ڈیری فارم گراؤنڈ کا بھی دورہ کیا، جہاں انہوں نے مکینوں سے بات چیت کی۔ مقامی باشندوں نے مطالبہ کیا کہ ڈیری فارم کا گراؤنڈ ان کے لئے کھلا رکھا جائے کیونکہ یہ ان کا واحد کھیل کا میدان ہے۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ یہ جگہ کئی دہائیوں سے کھیلوں کی سرگرمیوں کے لئے استعمال ہوتی رہی ہے۔ نریندر مودی نے اپنی "من کی بات" تقریر میں پلوامہ میں نائٹ کرکٹ ٹورنامنٹ کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ میں آرمی کور کمانڈر سے اپیل کرتی ہوں کہ براہ کرم اس بات کو یقینی بنائیں کہ اس علاقے کے نوجوان اس کھیل کے میدان سے محروم نہ رہیں۔