روس کے حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اسرائیل نے اپنا خطرناک ہتھیار یوکرین بھیج دیا ہے جس کی تصدیق صدر ولودومیر زیلینسکی نے کردی ہے۔

دی یروشلم پوسٹ کے مطابق زیلنسکی نے ہفتے کے روز تصدیق کی ہے کہ یوکرین کو اسرائیل کی جانب سے پیٹریاٹ میزائل دفاعی نظام موصول ہو چکا ہے اور ملک میں تعینات بھی کر دیا گیا ہے۔

اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ بیان ایک اہم پیشرفت ہے، کیونکہ اس سے قبل اسرائیلی وزارتِ خارجہ ان دعوؤں کی تردید کر چکی تھی۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق، صدر زیلنسکی نے مزید بتایا کہ یوکرین کو جلد ہی دو مزید پیٹریاٹ سسٹمز ملنے کی امید ہے۔

صدر زیلنسکی کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب جون 2025 میں اسرائیلی وزارتِ خارجہ نے یوکرینی نیوز آؤٹ لیٹ کو بتایا تھا کہ پیٹریاٹ سسٹم یوکرین کو نہیں دیے گئے۔ یہ وضاحت اس وقت دی گئی تھی جب یوکرین میں اسرائیلی سفیر مائیکل برودسکی نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ یہ سسٹم یوکرین منتقل کیے جا چکے ہیں۔

اس وقت اسرائیلی وزارتِ خارجہ نے واضح طور پر کہا تھا کہ یہ بیان درست نہیں ہے۔ اسرائیل نے پیٹریاٹ سسٹمز یوکرین کو منتقل نہیں کیے ہیں۔

تاہم اسرائیلی سفیر برودسکی نے یوکرینی بلاگر ماریچکا دوو بینکو کو دیے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ پیٹریاٹ سسٹم نے ہمیں 1990 کی دہائی کے اوائل میں خلیجی جنگ کے دوران بچایا تھا، جب ہمیں یہ امریکا سے ملا تھا۔ اور اب یہ سسٹمز یوکرین میں موجود ہیں۔ ہم نے یوکرین کو یہ سسٹم دینے پر اتفاق کیا تھا۔ بدقسمتی سے ہم نے اس بارے میں زیادہ بات نہیں کی، لیکن جب لوگ کہتے ہیں کہ اسرائیل نے فوجی مدد نہیں دی، تو یہ درست نہیں ہے۔

اسرائیلی نیوز آؤٹ لیٹ وائی نیٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ آیا برودسکی نے یہ بات اعلیٰ سیاسی قیادت کی منظوری سے کی تھی یا نہیں۔

نومبر 2024 میں صدر زیلنسکی نے امریکی چینل فاکس نیوز کے چیف فارن کارسپانڈنٹ ٹری ینگسٹ کو ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ اسرائیل روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے خوفزدہ ہے۔

زیلنسکی نے بتایا تھا کہ انہوں نے یورپی اور امریکی حکام سے اپیل کی تھی کہ میری اسرائیل سے مدد دلوانے میں مدد کریں، خاص طور پر فضائی دفاعی نظام کے حوالے سے۔

واضح رہے یوکرین 2022 سے روسی حملے کا سامنا کر رہا ہے، مسلسل فضائی حملوں سے محفوظ رہنے کے لیے جدید دفاعی نظام کی تلاش میں ہے۔ پیٹریاٹ سسٹمز کو فضائی دفاع کے سب سے مؤثر ہتھیاروں میں شمار کیا جاتا ہے، اور ان کی فراہمی ایک اہم اسٹریٹجک پیشرفت تصور کی جا رہی ہے۔

اسرائیل کی جانب سے انکار کے بعد اب زیلنسکی کی تصدیق سے بین الاقوامی سفارتی حلقوں میں نئی بحث چھڑ گئی ہے کہ آیا یہ فوجی تعاون اسرائیلی پالیسی کا حصہ تھا یا کسی انفرادی فیصلے کے تحت عمل میں آیا۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اسرائیل نے زیلنسکی نے کہا تھا کہ یوکرین کو کے مطابق

پڑھیں:

آئی فون خریدنے کیلئے اپنا گردہ بیچنے والا شخص تاحیات بڑی مشکل میں پھنس گیا

چین کے صوبے اینہوئی کے شہری نے محض 17 سال کی عمر میں آئی فون خریدنے کی خواہش پوری کرنے کے لیے اپنا گردہ بیچا تھا اور اب کئی سال بعد اس کی قیمت چکا رہے ہیں اور انہیں طبی حوالے سے تاحیات معذور قرار دیا گیا ہے۔

غیرملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اینہوئی کے شہری وانگ شینگکون 2011 میں 17 سال کے تھے اور انہیں آئی فون 4 خریدنے کا شوق تھا لیکن غربت کی وجہ سے وہ اپنا خواب پورا نہیں کر پا رہے تھے اور اس وقت آئی فون 4کو اسٹیٹس اور دولت کا نمونہ سمجھا جاتا تھا۔

وانگ شینگکون کو آن لائن پوسٹس پڑھنے کے بعد اپنا خواب پورا کرنے کے لیے کچھ غیرمعمولی کام کرنے کی سوجھی اور غیرقانونی سرجری کے ذریعے اپنا ایک گردہ بیچنے کے لیے تیار ہوگیا اور اس آپریشن کے بدلے انہیں 20 ہزار یوآن دیے گئے۔

انہوں نے اس رقم سے آئی فون 4 اور آئی پیڈ 2 خریدا لیکن جلد ہی ان کی صحت بگڑنے لگی، انہیں تشویش ناک انفیکشن ہوا، جس کے نتیجے میں ان کا دوسرا گردہ بھی کمزور ہونے لگا۔

رپورٹ میں بتایا کہ اس وقت جب ان کی والدہ نے دیکھا کہ بیٹے کے پاس انتہائی مہنگا فون ہے تو ان سے پوچھا تو وانگ شینگکون نے سچ بتایا دیا اور اپنی والدہ کو دکھی کردیا اور دوسری جانب خود ان کی صحت مزید خراب رہنے لگی اور بعد ازاں ڈاکٹروں نے انہیں طبی بنیاد پر تاحیات معذور قرار دیا۔

حکام نے کارروائیوں کے دوران غیرقانونی سرجریز کرنے والے گینگ کو پکڑ لیا اور مدد کرنے پر وانگ شینگکون کو 1.48 ملین یوآن معاوضہ دیا۔

رپورٹ میں مزید بتایاگیا کہ آج 14 سال بعد وانگ شینگکون کے واحد گردے اس حد تک کمزور ہوگیا ہے کہ 25 فیصد کام نہیں کر رہا ہے اور انہیں اپنی زندگی کے باقی ایام ڈائیلیسز میں گزارنے پڑیں گے اور اب وہ آئی فون کے لیے اپنا گردہ بیچنے کو زندگی کی سب سے بڑی غلطی قرار دیتے ہوئے پشیمان ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • روس پر پابندی لگی تھی تو اسرائیل پر کیوں نہیں؟ قانونی ماہرین کا اسرائیلی فٹ بالز کلبز پر پابندی کا مطالبہ
  • یوکرین جنگ خطرناک اور مہلک مرحلے میں داخل، انسانی حقوق کمشنر
  •  غزہ امن منصوبہ ،فلسطینی مزاحمت کی ‘‘ہتھیار ڈالنے’’ کی دستاویز!
  • امریکا کا یوکرین کو میزائل حملوں کے لیے انٹیلی جنس فراہم کرنے کا فیصلہ
  • آزاد فلسطینی ریاست کے قیام تک ہتھیار نہیں چھوڑیں گے، حماس کا دو ٹوک اعلان
  •  آزاد فلسطینی ریاست کے قیام تک ہتھیار نہیں چھوڑیں گے، حماس کا دو ٹوک اعلان
  • کمار سانو نے سابقہ اہلیہ کو الزامات عائد کرنے پر قانونی نوٹس بھیج دیا
  • آئی فون خریدنے کیلئے اپنا گردہ بیچنے والا شخص تاحیات بڑی مشکل میں پھنس گیا
  • امریکا: یوکرین کو میزائل حملوں کے لیے انٹیلی جنس مدد فراہم کرنے کا فیصلہ
  • کاش آپ پنجاب کی بیٹی پر تنقید کرنے سے پہلے اپنا ماضی دیکھ لیتے، عظمیٰ بخاری