پارلیمنٹ ہاوس کے کیفے ٹیریا سے آئے سینڈوچ میں لال بیگ نکل آیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
پارلیمنٹ ہاوس کے کیفے ٹیریا سے آئے سینڈوچ میں لال بیگ نکل آیا WhatsAppFacebookTwitter 0 30 September, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)پارلیمنٹ ہاوس کے کیفے ٹیریا سے آئے سینڈوچ میں لال بیگ نکل آیا، خواتین ارکان پارلیمنٹ کے کاکس اجلاس میں غیرمعیاری کھانے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔
سینڈوچزخواتین پارلیمانی کاکس کیاجلاس کے لیے منگوائے گئے جس کی صدارت رکن قومی اسمبلی شاہدہ رحمانی نے کی،اجلاس میں کھانے سے لال بیگ نکلنے پر ارکان نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔رکن قومی اسمبلی نعیمہ کشور نے کہا کہ اس سے پہلے بھی کھانے میں لال بیگ نکلے تھے،ہمیں اپنی اور قوم کی صحت کی فکر ہے مگر یہاں تک کھانا غیر معیاری ہے،ممبران نے کیفے کی صفائی کے ناقص انتظامات پر بھی تشویش ظاہر کی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان کا اقوام متحدہ سے 565ارب 70کروڑ ڈالر کلائمیٹ فنانسنگ کا مطالبہ پاکستان کا اقوام متحدہ سے 565ارب 70کروڑ ڈالر کلائمیٹ فنانسنگ کا مطالبہ پی پی پی ترجمان گندم اور سیلاب پر سیاست کرینگے تو جواب بھی ملے گا، مریم اورنگزیب پاکستانی معیشت ترقی کی راہ پر گامزن، مہنگائی بڑھنے کا امکان ہے، اے ڈی بی کی رپورٹ خیبرپختونخوا میں 2 صوبائی وزرا عاقب اللہ اور فیصل ترکئی نے استعفیٰ دیدیا جب تک مریم نواز معافی نہیں مانگتیں، قانون سازی میں حصہ نہیں لیں گے، پی پی کا سینیٹ سے بھی واک آوٹ ٹرافی چاہیے تو بھارتی کپتان آکر مجھ سے وصول کرلے، محسن نقوی کا صدر بی سی سی آئی کو واضح جوابCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: میں لال بیگ
پڑھیں:
ملکی استحکام کیلئے ایک اور ترمیم لائی جا سکتی ہے، طلال چوہدری
فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ 26 ویں اور 27 ویں ترامیم نے ملک کو استحکام فراہم کیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ حکمران اتحاد ملک میں استحکام برقرار رکھنے کے لیے ضرورت پڑنے پر ایک اور آئینی ترمیم بھی لا سکتا ہے۔ فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ 26 ویں اور 27 ویں ترامیم نے ملک کو استحکام فراہم کیا، انہوں نے کہا کہ اگر اس استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے ایک اور ترمیم درکار ہوئی تو ہم اسے بھی دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر ضرور لائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ جب چاہے ترمیم کر سکتی ہے اور یہ کام پارلیمنٹ ہی کو کرنا چاہیے، پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ ہی نظر آنا چاہیے۔ ایک سوال کے جواب میں طلال چوہدری نے اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کے حالیہ استعفوں کو سیاسی قرار دیا۔