جنوبی افریقہ کیخلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز، پاکستان کے اسکواڈ میں تبدیلیوں کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
جنوبی افریقہ کے خلاف وائٹ بال سیریز کے لیے پاکستان کے اسکواڈز کے لیے مشاورت جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق ایشیا کپ میں ٹیم کی پرفارمنس کے بعد تھنک ٹینک نے مشاورت کا آغاز کر دیا، پاکستان ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں دو سے تین تبدیلیوں کا امکان ہے۔
ٹی ٹوئنٹی کپتان سلمان علی آغا کی کارکردگی بھی پر غور جاری ہے، سلمان علی آغا کپتانی اور بیٹنگ میں توقعات پر پورا نہیں اتر سکے۔
ذرائع کے مطابق ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں سینئر کھلاڑیوں کی واپسی اور نئے کھلاڑیوں کی شمولیت پر بھی بات چیت جاری ہے۔
ون ڈے اسکواڈ میں بھی چند تبدیلیاں متوقع ہیں، اسکواڈز میں تبدیلیوں کے حوالے سے حتمی فیصلہ نہیں ہو سکا ہے۔
جنوبی افریقہ کے خلاف 3 ٹی ٹوئنٹی اور 3 ون ڈے میچز کی سیریز شیڈول ہے۔پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز کا پہلا میچ 28 اکتوبر کو کھیلا جائے گا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جنوبی افریقہ ٹی ٹوئنٹی
پڑھیں:
اقوامِ متحدہ کا انتباہ: ٹی ٹی پی جنوبی و وسطی ایشیا کے لیے سنگین خطرہ، افغان حکام کی مبینہ پشت پناہی جاری
اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل (UNSC) کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈنمارک کی ڈپٹی مستقل نمائندہ ساندرا جینسن لینڈی نے خبردار کیا ہے کہ تحریکِ طالبان پاکستان (TTP) خطے کے امن و استحکام کے لیے ایک ’سنگین خطرہ‘ بن چکی ہے۔
ان کے مطابق تنظیم کے لگ بھگ 6 ہزار جنگجو افغان سرزمین سے کام کر رہے ہیں جبکہ انہیں افغانستان کی ڈی فیکٹو اتھارٹیز کی جانب سے لاجسٹک اور عملی معاونت بھی حاصل ہے۔
لینڈی نے کہا کہ ٹی ٹی پی کے سرحد پار حملوں سے پاکستان میں بڑے پیمانے پر جانی نقصان ہوا ہے جس سے خطے میں عدم استحکام میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان مسلسل اس خدشے کا اظہار کر رہا ہے کہ سرحد پار دہشتگردی اس کی سلامتی کے لیے انتہائی خطرناک رخ اختیار کر چکی ہے۔
پاکستان کے نائب مستقل مندوب عثمان جدون نے بھی سلامتی کونسل کو بتایا کہ ٹی ٹی پی، داعش خراسان اور بلوچستان لبریشن آرمی جیسے گروہ پاکستان کی سلامتی کے لیے بڑھتا ہوا خطرہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کے 1267 پابندیوں کے نظام کو مزید مؤثر، حقیقت پسندانہ اور جامع بنانے کی ضرورت ہے تاکہ ان گروہوں کے نیٹ ورکس کو سرحد پار معاونت سے روکا جا سکے۔
بریفنگ میں اس امر پر زور دیا گیا کہ پاکستان طویل عرصے سے اس بات کی نشاندہی کرتا رہا ہے کہ دہشتگرد گروہوں کو افغانستان میں محفوظ پناہ گاہیں میسر ہیں، جو نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے لیے شدید سیکیورٹی چیلنجز پیدا کر رہی ہیں۔
سلامتی کونسل پر زور دیا گیا کہ وہ صورتحال کے مزید بگاڑ کو روکنے اور جنوبی و وسطی ایشیا میں امن و استحکام یقینی بنانے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کرے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ٹی ٹی پی