تھانہ لوہی بھیر پولیس کی بڑی کارروائی، افغان گروہ کے 3 کارندے گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق تھانہ لوہی بھیر کی ٹیم نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے گھریلو چوری کی وارداتوں میں ملوث منظم افغان گروہ کے 3 ارکان کو گرفتار کرلیا۔
پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان کے قبضے سے ایک کروڑ 66 لاکھ روپے مالیت کے طلائی زیورات، 4 لیپ ٹاپس اور ایک آئی پیڈ برآمد کیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: شہریوں کے محافظ پولیس اہلکار جو فرض سے غداری کر بیٹھے
گرفتار ملزمان کی شناخت عبداللہ، عثمان اللہ اور کامران کے ناموں سے ہوئی ہے، جن کے خلاف متعدد مقدمات پہلے سے درج ہیں۔
ڈی آئی جی اسلام آباد محمد جواد طارق کے مطابق ملزمان کے خلاف تمام قانونی تقاضے پورے کیے جائیں گے تاکہ انہیں قرارِ واقعی سزا دلائی جا سکے۔
مزید پڑھیں: جرائم کو پروان چڑھاتے پولیس اہلکار، قانون کے محافظ مجرموں کو سزا ملتی ہے؟
انہوں نے کہا کہ منظم اور متحرک گینگز کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائیاں جاری ہیں تاکہ شہریوں کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
افغان گروہ ترجمان اسلام آباد پولیس تھانہ لوہی بھیر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: افغان گروہ ترجمان اسلام آباد پولیس
پڑھیں:
کرک پولیس کی بڑی کامیابی، کالعدم تنظیم کے اہم کارندے نے ریاست کے سامنے سرینڈر کردیا
کرک پولیس نے بڑی کامیابی حاصل کرلی جب کہ کالعدم تنظیم کے اہم کارندے نے ریاست کے سامنے سرینڈر کردیا۔
ڈی پی او شہباز الہیٰ کی قیادت میں امن دشمن عناصر کے خلاف مؤثر کارروائیاں جاری ہیں، خٹک اتحاد کی کوششوں سے کالعدم تنظیم کا کارندہ قومی دھارے میں واپس آگیا۔
سرینڈر ہونے والا نوجوان المعروف ساحل کالعدم تنظیم سے وابستہ تھا، ساحل نے خٹک اتحاد کی وساطت سے پولیس اور ریاستِ پاکستان کے سامنے خود سپردگی کی۔
ڈی پی او کرک شہباز الٰہی نے کہا کہ غلطی کا اعتراف کرنے والوں کے لیے ریاست کے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں، قومی دھارے میں واپس آنے والوں کو خوش آمدید کہا جائے گا۔
خٹک اتحاد کے صدر الحاج مدثر ایوب نے کہا کہ مزید گمراہ نوجوان بھی سرینڈر کے لیے تیار ہیں۔
سرینڈر ہونے والے نوجوان نے انکشاف کیا کہ کالعدم تنظیم غیر ملکی ایجنڈے پر کام کر رہی تھی، ساحل نے کہا کہ یہ لوگ پاکستان کو کمزور اور عوام کو نقصان پہنچانے کے درپے ہیں، ان کے مکروہ عزائم انسانیت کے تصور سے بھی گرے ہوئے ہیں، اسلام کے نام پر ورغلا کر یہ اسلام کے قلعے پاکستان کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
علمائے کرام نے کہا کہ خوارج اسلام کا لبادہ اوڑھ کر مسلمانوں کا خون بہاتے ہیں، بے گناہوں کا خون بہانے والے عناصر کا کسی مذہب سے کوئی تعلق نہیں، اسلام امن، محبت اور انسانیت کا دین ہے۔
کرک پولیس ترجمان نے کہا کہ یہ اقدام دیگر گمراہ نوجوانوں کے لیے ایک مثبت مثال ہے، ریاستِ پاکستان ہر شہری کو اصلاح اور واپسی کا موقع فراہم کرتی ہے۔