غزہ جنگ بندی برقرار، ملبہ ہٹانے کا عمل شروع، امدادی سامان سے بھرے ٹرک پہنچنا شروع ہوگئے
اشاعت کی تاریخ: 12th, October 2025 GMT
غزہ: حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے بعد غزہ شہر میں ملبہ ہٹانے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے جبکہ امدادی سامان سے لدے درجنوں ٹرک رفح اور کریم ابوسالم کے راستے غزہ میں داخل ہو گئے ہیں۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق ہزاروں بے گھر فلسطینی اپنی اشیاء کے ساتھ واپس غزہ کی طرف لوٹ رہے ہیں۔ شہر میں ہر طرف تباہی کے مناظر ہیں، جبکہ بلڈوزر ملبہ صاف کرنے میں مصروف ہیں تاکہ شہری اپنے گھروں کے باقی ماندہ حصوں تک رسائی حاصل کر سکیں۔
غزہ حکام کے مطابق اقوام متحدہ کی تازہ فضائی تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ صرف غزہ شہر میں 41 ہزار سے زائد رہائشی یونٹس مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں، جبکہ شہر میں 80 لاکھ مکعب میٹر ملبہ موجود ہے۔
Admiral Cooper, Jared Kushner and I traveled to Gaza today to verify Israel’s compliance with Phase I of the agreement.
ترکیہ کے خبر رساں ادارے ٹی آر ٹی ورلڈ نے بتایا کہ سرحدی گزرگاہیں کھلنے کے بعد درجنوں امدادی ٹرک خوراک، ادویات اور ایندھن لے کر غزہ میں داخل ہو رہے ہیں۔ معاہدے کے تحت روزانہ سینکڑوں ٹرکوں کے داخل ہونے کی توقع ہے۔
دوسری جانب مصر کے شہر شرم الشیخ میں غزہ جنگ بندی کانفرنس کی تیاری جاری ہے، جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور برطانوی وزیراعظم کیئراسٹارمر کی شرکت متوقع ہے۔
https://www.facebook.com/trtworld/videos/dozens-of-aid-trucks-crossed-into-gaza-from-kerem-shalom-and-rafah-after-israel-/1191402479677869/اقوام متحدہ کے نمائندے بالا کرشنن راج گوپال نے کہا ہے کہ غزہ کی تعمیرِ نو ایک طویل اور نسلوں پر محیط عمل ہوگا۔ ان کے مطابق اسرائیل کو فوری طور پر خیموں اور عارضی رہائش کی فراہمی کی اجازت دینی چاہیے تاکہ بے گھر فلسطینیوں کو رہائش مل سکے۔
امریکی خصوصی ایلچی برائے مشرقِ وسطیٰ اسٹیو وٹکوف نے بھی غزہ کا دورہ کیا اور کہا کہ امن کے قیام اور انسانی امداد کی فراہمی کے لیے کوششیں جاری رہیں گی۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غزہ جنگ بندی کے اگلے ہی روز اسرائیل کے لبنان پر متعدد فضائی حملے
غزہ میں جنگ بندی کے نفاذ کے اگلے ہی روز اسرائیل نے ہفتے کی صبح لبنان کے جنوبی ضلع صیدا میں متعدد فضائی حملے کیے ہیں۔
عرب نشریاتی ادارے کے مطابق بم باری المصیلح اور النجاریہ کے درمیان واقع علاقے پر ہوئی جس میں بلڈوزر اور کھدائی کی مشینوں کے ایک شوروم کو نشانہ بنایا گیا۔
بمباری کے نتیجے میں کئی گاڑیاں اور مشینیں جل کر تباہ ہو گئیں۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق ایک شخص جاں بحق اور پانچ زخمی ہوئے ہیں۔ ان حملوں سے علاقے میں کئی بجلی کے کھمبے بھی تباہ ہو گئے جس کے باعث متعدد مقامات پر بجلی کی فراہمی منقطع ہو گئی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز اسرائیل فوج کی جانب سے غزہ جنگ بندی معاہدہ نافذ العمل ہونے کا اعلان کیا گیا تھا جس کے بعد ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی شہری اپنے تباہ حال گھروں کو لوٹنے لگے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے معاہدے کے تحت نئی حدود پر پوزیشنز سنبھالنی شروع کردی ہیں، امریکا کے مشرقِ وسطیٰ کے لیے نمائندہ خصوصی اسٹیو وٹکوف نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے انخلا کا پہلا مرحلہ مکمل کرلیاہے، یرغمالیوں کی رہائی کے لیے 72 گھنٹے کا وقت شروع ہوگیا ہے۔