افغان سر زمین پاکستان کیخلاف استعمال ہو رہی ہے، حافظ نعیم
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
طالبان کو کہتا ہوں بھارت کبھی آپ کا خیر خواہ نہیں ہو سکتا، بھارت پر یقین نہ کریں
بھارت کبھی بھی مسلمانوں کا دوست نہیں بن سکتا،پشاور میں غزہ مارچ سے خطاب
جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے افغانستان کے حکمران طالبان کو بھارت سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے۔پشاور میں غزہ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ حکمرانوں کو کہتے ہیں قوم کے مزاج کو سمجھنے کی کوشش کریں، 35 سال تک حکومت اسٹیبلشمنٹ کی رہی ہے اور اپنی ناکامی کا اعلان کرکے حکومت سیاست دانوں کے لیے چھوڑ دے۔سرحد پر کشیدگی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے عوام کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں، دونوں ممالک کی پالیسی کی وجہ سے حالات خراب ہوئے ہیں، دونوں ممالک کو مذکرات کے ذریعے مسائل حل کرنا چاہیے تھا۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ افغانستان کی سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے، ہمیں آپس میں لڑنا نہیں چاہیے، لڑانا سامراج کا کام ہے۔حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ بھارت کبھی بھی مسلمانوں کا دوست نہیں بن سکتا، افغانستان کے طالبان کو کہتا ہوں بھارت کبھی آپ کا خیر خواہ نہیں ہو سکتا، بھارت پر یقین نہ کریں۔پاکستان اور افغان حکام کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک دہشت گردی کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل طے کریں، اپنی آزادی اور خودمختاری کا سودا نہ کیا جائے۔حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ غزہ ملبے کا ڈھیر بنا ہوا ہے، لوگ شہید ہورہے ہیں اور بھوکے ہیں، ٹرمپ نے کوئی معاہدہ پیش نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ امریکا کے مقابلے میں آنے کیلیے کوئی تیار نہیں ہے، حکمرانوں کو جواب دینا ہوگا کہ جب بچے قتل ہو رہے تھے تو تم خاموش رہے، کوئی یہ نہ سمجھے قوم کو غلام بنا دیا ہے۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ نیویارک کے میٔر الیکشن، یورپ، سڈنی میں لوگ کھڑے ہیں، برطانیہ کے الیکشن کو غزہ کی صورت حال نے تبدیل کیا، ہمیں معلوم ہے ٹرمپ کی جمہوریت کیا ہے، ملین ڈالر خرچ کرکے ٹرمپ اقتدار میں آیا۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحمان نے بھارت کبھی نے کہا کہ رہی ہے
پڑھیں:
پاک افغان بارڈر بندش سے پریشان تاجر مدد کیلئے فضل الرحمان کے پاس پہنچ گئے
پشاور:جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے پاک افغان بارڈرز سے وابستہ تاجروں پر مشتمل جرگے نے مفتی محمود مرکز پشاور میں ملاقات کی اور سرحدوں کی طویل بندش پر معاشی و تجارتی خطرات سے آگاہ کیا۔
تاجروں کے مطابق 45 روز سے بارڈرز بند ہیں جس کی وجہ سے تاجروں کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوچکا ہے، اگر حکومت نے فوری طور پر تجارت بحال نہیں کی تو تاجروں سمیت قومی خزانے کو بھی مزید بھاری نقصان کا اندیشہ ہے۔
قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن نے تجارتی بندش پر گہری تشویش و افسوس کا اظہار کیا اور تاجروں کو یقین دہانی کرائی کہ جمعیت علمائے اسلام تاجروں کے اس مسئلے کو لے کر تمام فورمز پر موثر آواز اٹھائے گی۔
وفد میں جے یو آئی فاٹا کے امیر مولانا جمال الدین، سنیٹر مولانا عطاء الحق درویش، مفتی مصباح الدین، شمالی وزیرستان آل ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ثناءاللہ ہمزونی، عبدالستار خان، ملک زرابت خان، ملک روح اللہ سمیت دیگر تاجرشریک تھے۔