سہیل آفریدی 90 ووٹ لیکر نئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا منتخب
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
سہیل آفریدی 90 ووٹ لیکر نئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا منتخب WhatsAppFacebookTwitter 0 13 October, 2025 سب نیوز
پشاور: (آئی پی ایس)پاکستان تحریک انصاف کے نامزد امیدوار سہیل آفریدی 90 ووٹ لیکر نئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا منتخب ہو گئے۔
خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس سپیکر بابر سلیم سواتی کی زیر صدارت شروع ہوا، علی امین گنڈاپور ایوان میں پہنچے تو حکومتی اراکین نے کھڑے ہو کر ان کا استقبال کیا، سہیل آفریدی کو 90 ایم پی ایز نے منتخب کیا۔
سپیکر نے نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کے عمل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ 5 منٹ تک گھنٹیاں بجائی جائیں گی، غیر حاضر اراکین واپس آجائیں، اندر جو اسمبلی میں ہیں انہیں باہر جانے کی اجازت نہیں، اراکین اسمبلی لابی کے گیٹ پر موجود رجسٹر میں اپنے ناموں کا اندراج کریں۔
بابر سلیم سواتی نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ جو استعفیٰ علی امین نے 8 اکتوبر کو دیا تھا اس کے متعلق آج تصدیق ہو رہی ہے، گورنر کا اقدام مکمل طور پر غیر آئینی ہے، میں رولنگ دیتا ہوں، سہیل خان کو پارٹی کے چیئرمین نے نامزد کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے آئین کے آرٹیکل 130 کی شق 8 کے تحت استعفیٰ دیا، 8 اور پھر 11 اکتوبر کو علی امین نے دو استفے گورنر کو بھیج دیئے، دونوں استعفوں پر علی امین نے ہی دستخط ہیں۔
بابر سلیم سواتی کا کہنا تھا کہ علی امین نے جو استعفیٰ دیا ہے وہ خود منظور ہوتا ہے، وزیراعلیٰ کے پہلے اور دوسرے استعفے کے دستخط میں کوئی فرق نہیں، وزیر اعلیٰ کے استعفے کے تمام لوازمات آئین اور قانون کے مطابق تھے۔
ملک میں قانون کی بالادستی چاہتے ہیں: علی امین گنڈا پور
علی امین گنڈا پور نے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سہیل آفریدی کو پیشگی مبارک باد دیتا ہوں، ہم ملک میں قانون کی بالادستی چاہتے ہیں، وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے جو اقدامات کئے وہ سب ریکارڈ پر ہیں، حکومت اُس وقت کامیاب ہوتی ہے جب وہ مضبوط ہو۔
انہوں نے کہا ہے کہ جب ہم آئے تو صرف پندرہ دن کی تنخواہیں تھیں، اپوزیشن کو فنڈز نہ دینے کا گلہ ضرور ہو گا لیکن میں نے آپ کے حلقوں کو فنڈز دیئے، بانی پی ٹی آئی کئی بار کہہ چکے کہ پاکستان کیلئے اپنی ذات کو پیچھے رکھتا ہوں۔
علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ دنیا میں جہاں بھی مسلمانوں پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں ہم ان کے ساتھ ہیں، ہماری جدوجہد پاکستان اور صوبے کے عوام کیلئے جاری رہے گی، اللہ نے شاید مجھے سرخرو کرنے کیلئے اس جگہ پر کھڑا کیا ہو، وفاداری اورعزت پر خود کو ثابت کرلیں تو دنیا میں اہم مقام حاصل کرلیتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی آج قوم کیلئے قربانی دے رہے ہیں، ہم بانی کے ساتھ ڈٹ کرکھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے، بانی پی ٹی آئی ہمارے بچوں کے مستقبل کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
اپوزیشن کا اسمبلی اجلاس سے بائیکاٹ کا اعلان
اپوزیشن لیڈر کے پی ڈاکٹر عباد اللہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ علی امین گنڈا پور کا استعفیٰ تاحال منظور نہیں ہوا، ایک وزیر اعلیٰ کے ہوتے ہوئے دوسرے وزیر اعلیٰ کا انتخاب نہیں ہو سکتا۔
ڈاکٹر عباد اللہ نے کہا ہے کہ گورنر نے علی امین گنڈا پور کو بلایا ہے تاکہ جو ابہام ہے وہ دور ہو جائے، ہمارے دوستوں کو اتنی کیا جلدی ہے، ان کے پاس نمبرز پورے ہیں تو کیوں اس معاملے کو متنازع بنا رہے ہیں، یہ عمل غیر قانونی ہے ہم اس غیر قانونی عمل کا حصہ نہیں بنیں گے۔
آئین لوگوں کی خواہشات پر نہیں چل سکتا: سپیکر کے پی اسمبلی
سپیکر کے پی اسمبلی بابر سلیم سواتی نے اپوزیشن لیڈر کے خطاب کے بعد کہا کہ علی امین گنڈا پور نے دو بار استعفیٰ گورنر کو بھیجا اور آج ایوان میں بھی استعفے کا اعلان کیا، چند لوگوں کی خواہش ہے کہ سہیل آفریدی وزیراعلیٰ نہ بنیں لیکن آئین لوگوں کی خواہشات پر نہیں چل سکتا، آئین کے مطابق چلیں گے۔
بابر سلیم سواتی نے اس حوالے سے رولنگ پڑھتے ہوئے کہا کہ نئے قائد ایوان کا طریقہ کار آئین کے مطابق ہوگا جس کے بعد منتخب وزیر اعلیٰ کے نام کا اعلان ہو گا۔
قبل ازیں اپوزیشن لیڈر عباد اللہ کی تقریر کے دوران اسمبلی کی گیلری سے شور شرابہ ہونے پر سپیکر بابر سلیم سواتی نے گیلری میں موجود لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر آپ لوگ خاموش نہیں ہوں گے تو میں اجلاس کی کارروائی رکوا کر آپ لوگوں کو باہر نکالنے پر مجبور ہوں گا۔
یاد رہے کہ پی ٹی آئی کے سہیل آفریدی سمیت 4 امیدوار میدان میں تھے، جے یو آئی کے مولانا لطف الرحمان، پیپلز پارٹی کے ارباب زرک اور ن لیگ کے سردار شاہ جہان بھی امیدواروں میں شامل تھے۔
اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد اللہ وزیراعلیٰ کی دوڑ سے باہر ہو گئے تھے، اپوزیشن جماعتوں میں کسی ایک نام پر اتفاق نہیں ہو سکا تھا، پی ٹی آئی اپنے وزیراعلیٰ کو بلا مقابلہ منتخب کرانے کیلئے ن لیگ اور اے این پی سے بھی تعاون مانگا تھا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپنجاب: پہلی بار اینٹوں کے بھٹوں کی ماحولیاتی کمپلائنس رپورٹ جاری غزہ امن معاہدے پر 20 ملکی سربراہی اجلاس، وزیراعظم شہباز شریف مصر روانہ وزیراعلیٰ کے انتخاب سے پہلے بڑی ہلچل، علی امین گنڈاپور کے استعفیٰ پر اعتراض وزیراعلیٰ کے انتخاب کامعاملہ، اپوزیشن جماعتوں کا انتخابی عمل سے بائیکاٹ کا فیصلہ غزہ امن معاہدہ: فلسطینی قیدیوں کے بدلے پہلے مرحلے میں 7 اسرائیلی یرغمالی رہا، ریڈ کراس کے سپرد اسرائیل کے دورے سے واپسی پر پاک افغان جنگ معاملے کو دیکھوں گا، ڈونلڈ ٹرمپ آزمائش کی گھڑی میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کااعلامیہ شرمناک حدتک افسوسناک ہے، عرفان صدیقیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا نئے وزیراعلی سہیل ا فریدی
پڑھیں:
انتخابی عملے کو دھمکانے کے کیسم وزیراعلیٰ خیبر کی الیکشن کمیشن میں پیشی
الیکشن عملے کو دھمکانے اور ضابطہ اخلاق کی مبینہ خلاف ورزی کے کیس میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی الیکشن کمیشن آف پاکستان میں پیش ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں: چشمہ رائٹ بینک کینال کو پی ایس ڈی پی فنڈنگ کے ذریعے جلد شروع کرایا جائے، سہیل آفریدی کا وزیراعظم کو خط
چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ الیکشن کمیشن نے وزیراعلیٰ کو آئندہ سماعتوں پر حاضری سے استثنیٰ دے دیا۔
سہیل آفریدی کے وکیل علی بخاری نے سماعت کے دوران الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار کو چیلنج کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ حلقے میں ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر (ڈی ایم او) کی جانب سے بھی نوٹس جاری کیا گیا ہے اس لیے بیک وقت دونوں فورمز کارروائی نہیں کر سکتے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف بھی درخواست دائرسماعت کے دوران علی بخاری نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے خلاف بھی درخواست دائر کر دی۔
مزید پڑھیے: سہیل آفریدی نااہل؟ الیکشن کمیشن کا بڑا سرپرائز، تحریک انصاف کا بائیکاٹ، ہری پور ضمنی الیکشن ملتوی؟
اس حوالے سے انہوں نے مؤقف اپنایا کہ مریم نواز نے این اے 18 ہری پور سے ملحقہ حسن ابدال میں ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کر کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی۔ چیف الیکشن کمشنر نے درخواست کو الگ سے دیکھنے کی ہدایت کی۔
وکلا کو سیکیورٹی چیکنگ پر روکنے کا معاملہعلی بخاری نے شکوہ کیا کہ وکلا کو گیٹ پر روک کر تذلیل کی جاتی ہے۔
چیف الیکشن کمشنر نے وضاحت کی کہ یہ اقدامات سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر کیے جاتے ہیں۔
مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن نے سہیل آفریدی کی بات کو غلط سمجھا، علی محمد خان
مکالمے کے دوران چیف الیکشن کمشنر نے نعیم حیدر پنجوتھا سے ہلکے پھلکے انداز میں کہا کہ ’آپ کو کون روک سکتا ہے آپ کو تو میرے گھر سے بھی ووٹ ملا ہوا ہے۔
دلائل کا تبادلہسماعت کے دوران سپیشل سیکرٹری لا نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 218(3) الیکشن کمیشن کے اختیارات واضح کرتا ہے اور کمیشن قانون کے مطابق کارروائی آگے بڑھا سکتا ہے۔
درخواست گزار بابر نواز کے وکیل سجیل سواتی نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے پی کے نے انتخابی عملے کو واضح دھمکی دی اس لیے کارروائی لازم ہے۔
علی بخاری کا کہنا تھا کہ اگر ایبٹ آباد جلسے پر ان کے موکل کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے تو معاملہ یکطرفہ نظر آئے گا جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب نے بھی حسن ابدال میں ڈھائی ارب روپے کے منصوبوں کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی: الیکشن کمیشن نے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کو کل طلب کرلیا
اس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ قانون سب کے لیے برابر ہے اور بلا امتیاز کارروائی ہو گی۔
فیصلہ محفوظ، سماعت ملتویچیف الیکشن کمشنر نے الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار سے متعلق فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے سہیل آفریدی کے وکیل کو آئندہ سماعت پر تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت کی۔
مزید پڑھیں: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی: الیکشن کمیشن نے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کو کل طلب کرلیا
الیکشن کمیشن نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کو آئندہ پیشیوں سے استثنیٰ دیتے ہوئے کیس کی سماعت 4 دسمبر تک ملتوی کر دی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
الیکشن کمیشن آف پاکستان خیبر پحتونخوا کے نومنتخب وزیراعلیٰ سہیل آفریدی سہیل آفریدی کی پیشی