پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی رہنما کا کہنا ہے کہ افواج پاکستان مشرقی اور مغربی بارڈر پر برسرپیکار ہیں، قومی یکجہتی ناگزیر ہو چکی ہے، طاقت کے بے رحم استعمال سے معاملات بند گلی کی طرف جائیں گے، افسوس مسائل کے حل کیلئے جس سیاسی سوچ کی ضرورت ہے وہ نظر نہیں آتی۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی راہنما خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ پاکستان حالت جنگ میں ہے، مغربی اور مشرقی سرحدوں پر افواج پاکستان وطن عزیز کا جرأت مندانہ دفاع کر رہی ہیں، اس وقت ضرورت اس امر کی ہے کہ فروعی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر قومی سلامتی کیلئے یکجان ہوا جائے۔ انہوں نے کہاکہ بیرونی جارحیت کیساتھ ساتھ وطن عزیز دہشتگردی کی لپیٹ میں بھی ہے، روزانہ کی بنیاد پر افسران اور جوان جانوں کے نذرانے پیش کر رہے ہیں، دشمن عدم استحکام چاہتا ہے، اس وقت پاکستان پوری دنیا کی توجہ کا مرکز ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر حالات کو بگاڑا گیا تو اس کا فائدہ یقینا بیرونی دنیا اٹھائے گی لہٰذا طاقت اور تشدد کے بے رحم استعمال سے گریز کیا جائے، معاملات بند گلی کی طرف دھکیلنے کا نقصان ہو گا، اس وقت جس سیاسی سوچ اور اپروچ کی ضرورت ہے اُس کا فقدان ہے، انہوں نے کہا کہ مریدکے کے تناظر میں سوشل میڈیا پر بہت خوفناک مناظر نمایاں کئے جا رہے ہیں، عوام میں خوف و ہراس اور بے چینی ہے، یقینا دشمن ملک جلتی پر تیل گرائے گا، لہٰذا معاملات کو سمجھداری کیساتھ سنبھالا جائے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

پاکستان کو انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کی ضرورت ہے: گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی

گورنر خیبر پختون خوا فیصل کریم کنڈی—فائل فوٹو

گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی فیڈرل کانسٹیبلری ہیڈکوارٹرز پہنچے، جہاں انہوں نے یادگارِ شہداء پر حاضری دی۔

اس موقع پر فیڈرل کانسٹیبلری کے دستے نے گورنر کے پی کو سلامی دی۔

گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پشاور میں کل ناخوش گوار واقعہ پیش آیا، جس کے شہداء کو سلام پیش کرتا ہوں۔

ہماری بد قسمتی یہ ہے کہ ہمارا پڑوسی ملک افغانستان ہے: فیصل کریم کنڈی

گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ ہماری بد قسمتی یہ ہے کہ ہمارا پڑوسی ملک افغانستان ہے، افغانستان کے باعث یہاں امن و امان کی صورتحال متاثر ہوتی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا کے عوام فورسز پر فخر کرتے ہیں، بار بار افغانستان کو بتایا گیا کہ ان کی سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال کی جا رہی ہے۔

گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پاکستان کے پاس جواب دینے کا حق موجود ہے، انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کی ضرورت ہے، انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن ہوں گے تو امن قائم ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کی عبوری حکومت اس ایجنڈے پر نہیں ہے کہ ملک کی خدمت کر سکے، روز کی بنیاد پر ہماری فورسز فتنہ خوارج کو ختم کر رہی ہے۔

گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ ہم نے سالوں افغانوں کو اپنے ساتھ رکھا، اب فیصلہ کرنا ہے کہ افغانستان کے ساتھ کیا کرنا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بانی پی ٹی آئی صحت مند ہیں، علی امین گنڈاپور
  • نواز شریف پہلے 70 ہزار جعلی ووٹوں کا جواب دیں، اگر اسٹیبلشمنٹ سے اختلاف تھا تو اقتدار میں کیوں آئے؟ حافظ نعیم
  • نواز شریف کی پارٹی کو اقتدار میں لانے والوں کا بھی احتساب کیا جائے: شوکت یوسفزئی
  • ایس آئی ایف سی کی مدد سے بلیو اکانومی سے فائدہ اٹھانے کی حکمتِ عملی تیار
  • عالمی مسابقت کی ملک میں بنیادی معاشی حیثیت ہے، گورنر اسٹیٹ بینک
  • بیرونی سرمایہ کاری سے پہلے خود ملک میں سرمایہ کاری کرنا ہو گی: ہارون اختر
  • فیلڈ مارشل کا دہشتگردی کے خاتمے کیلئے ایران کے ساتھ قریبی تعاون کی ضرورت پر زور
  • پاکستان میں سونے کی مارکیٹ کی شفافیت کے مسائل اور اصلاحات کی ضرورت
  • اسپیکر ایاز صادق سے ایرانی رہنما ڈاکٹر علی لاریجانی کی ملاقات، دوطرفہ معاملات پر تبادلہ خیال
  • پاکستان کو انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کی ضرورت ہے: گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی