امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے کہاہے کہ   یہ مشرق وسطیٰ کے ایک نئے تاریخی دور کا آغاز ہے،  غزہ میں توجہ اب تعمیر نو کی طرف ہونی چاہیے،اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی تاریخ ساز لمحہ ہے۔
صدرٹرمپ نے   اسرائیلی پارلیمنٹ سے خطاب کیا، اپنے خطاب کے آغاز پر پارلیمنٹ کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ’اچھی جگہ ہے، واقعی اچھی جگہ‘ ہے۔ اس کے بعد ٹرمپ نے کہا کہ ’ہم ایک بہت خوشی والے دن اور امید والے دن اکھٹے ہوئے ہیں
صدر ٹرمپ نے کہا کہ ’اندھیرے اور قید میں گزرے دو تکلیف دہ سالوں کے بعد 20 بہادر یرغمالی اپنے اہل خانہ کی شاندار آغوش میں واپس آ رہے ہیں۔  مردہ یرغمالیوں کے بارے میں کہا کہ ’اٹھائیس اور قیمتی پیارے آخر کار اس مقدس مٹی میں ہمیشہ کے لئے آرام کرنے کے لیے واپس گھر آ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جنگ بند ہو گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ خطہ اب ’امن‘ میں ہے اور امید ہے کہ ’ہمیشہ کے لیے‘ ایسا ہی رہے گا۔  ان عرب ممالک کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے مذاکرات میں مدد دی تھی۔ انھوں نے کہا کہ ’یہ بہت عظیم فتح ہے اور انھوں نے مل کر کام کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ سب بہت مستعدی سے کیا گیا ہے۔ صدر ٹرمپ نے اپنے خطاب میں اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نتن یاہو کا شکریہ ادا کیا اور انھیں ’بہت نڈر اور دلیر شخص قرار‘ دیا۔  ٹرمپ نے کہا کہ اب یہ اسرائیل کا سنہری دور ہے اور اس پورے خطے کا بھی سنہری دور ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ بندوقیں خاموش ہو رہی ہے، امن آرہا ہے، عرب اور مسلم ممالک نے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے زور ڈالا ہے، لوگوں کو لگ رہا تھا ہم غزہ میں امن کی کوششوں پر وقت ضائع کر رہے ہیں، اسرائیل نے وہ سب کچھ جیت لیا ہے جو طاقت کے بل پر جیتا جا سکتا تھا۔ وقت آگیا ہے کہ میدانِ جنگ میں دہشت گردوں کے خلاف کامیابیوں کو مشرقِ وسطیٰ کے لیے خوشحالی کے حتمی انعام میں تبدیل کیا جائے، اسٹیو وٹکوف نے امن معاہدے کے لیے بہت محنت کی۔

 

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ٹرمپ نے کہا نے کہا کہ انہوں نے کے لیے

پڑھیں:

تنہائیاں ڈرامے کی شہناز شیخ اور آصف رضا میر کی 40 سال بعد ملاقات میں کیا ہوا؟

پاکستان ٹیلی وژن کے سنہری دور کی ایک سنہری یاد ڈراما تنہائیاں ہے جس کا ہر ایک کردار اور ہر ایک مکالمہ آج بھی مداحوں کے ذہن میں نقش ہے۔

پی ٹی وی کا سنہری دور آج بھی مداحوں کے لیے خوشگوار یادوں کا سامان لیے ہوئے ہیں۔ ان گنت ڈرامے اور نغمے آج بھی زندہ و جاوید ہیں۔

ڈراما تنہائیاں بھی ایسے ہی ڈراموں میں سے ایک ڈراما ہے جب وہ آن ایئر ہوتا تھا تو سڑکیں سنسان ہوجایا کرتی تھیں اور لوگ اپنی تقریبات ملتوی کردیا کرتے تھے۔

اس ڈرامے کے دو مرکزی کرداروں آصف رضا میر اور شہناز شیخ کی جوڑی نے شہرت کی بلندیوں کو چھوا جب کہ مرینہ خان اور بہروز سبزواری کے بے ساختہ اداکاری کو بھی خوب پسند کیا گیا تھا۔

شہناز شیخ نے اتنی کامیابیوں کے باجود چند ہی ڈراموں میں کام کیا اور منظرعام سے غائب ہوگئی تھیں۔ قریب قریب آصف رضا میر نے بھی یہی کیا تھا۔

تاہم اب یہ دونوں اپنی نجی ذمہ داریوں کو نبھانے کے بعد دوبارہ سے ٹی وی اسکرین پر نظر آ رہے ہیں لیکن دونوں کی ملاقات نہ ہوسکی۔

خوش قسمتی سے یہ موقع PTV بلڈنگ کے اسی سیٹ پر ملا جہاں انھوں نے ڈرامے کا آخری سین فلمایا تھا اور یہ ملاقات ایک شو کے دوران ممکن ہوئی تھی۔

اس یادگار موقع پر شہناز شیخ اور آصف رضا میر کی آنکھوں میں نمی آگئی اور خوشگوار مسکراہٹوں کا تبادلہ ہوا۔   

دونوں ایک دوسرے کو دیکھ کر ماضی کے ان لمحات میں کھو گئے جسے اب پی ٹی وی کا سنہری کا دور کہا جاتا ہے۔ یہ ایک جذباتی ملاقات تھی۔

جس میں آصف رضامیر اور شہناز شیخ پرانی یادوں کو تازہ کیا اور شو کے دوران دلچسپ واقعات شیئر کیے۔

شہناز شیخ اور آصف رضا میر نے بدلتے ہوئے رجحانات اور ڈراما انڈسٹری پر اس کے اثرات پر بھی گفتگو کی۔

 

متعلقہ مضامین

  • صیہونی قبضے تک ہم ہتھیار نہیں ڈالیں گے، حزب‌ الله
  • سعودی ولی عہد کے اسرائیل سے تعلقات کی بحالی سے انکار پر ٹرمپ ناراض، اسرائیلی میڈیا
  • سعودی ولی عہد کے اسرائیل سے تعلقات کی بحالی سے انکار پر ٹرمپ ناراض؛ اسرائیلی میڈیا
  • MBS کا اسرائیل سے تعلقات بحالی سے انکار، ٹرمپ ناراض؛ اسرائیلی میڈیا
  • امریکی سینیٹر برنی سینڈرز کا ٹرمپ انتظامیہ سے غزہ میں ہنگامی انسانی امداد رسانی کا مطالبہ
  • ٹرمپ بن سلمان ملاقات تناو اور کشیدگی کا شکار رہی، رپورٹ
  • ناصر عباس شیرازی کا مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر خصوصی انٹرویو
  • سعودی ولی عہد نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی امریکی پیشکش مسترد کر دی
  • پولینڈ کا اسرائیل سے تاریخی غلط بیانی پر احتجاج، اسرائیلی سفیر طلب
  • تنہائیاں ڈرامے کی شہناز شیخ اور آصف رضا میر کی 40 سال بعد ملاقات میں کیا ہوا؟