لاہور (خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی کا اجلاس 3گھنٹے 42منٹ کی تاخیر سے ڈپٹی سپیکر ملک ظہیر اقبال چنڑ کی صدارت میں شروع ہوا۔ اجلاس میں محکمہ سپیشلائز ہیلتھ کے بارے میں پارلیمانی سیکرٹری رشدہ لودھی نے سوالوں ک جواب دیے۔ اجلاس میں پاک افغان جنگ میں پاک افواج کے شہداء اور شہید ہونے والے ایس ایچ او، سردار غضنفر علی لنگا کے بھائی اور میاں مرغوب کی اہلیہ کی روح کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ اجلاس کے آغاز میں پارلیمانی وزیر میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے ایوان میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی جماعت نے جس طرح پنجاب میں کارروائی شروع کی اس سے لوگ تنگ ہیں، حکومت پنجاب کی جانب سے تحریک لبیک سے درخواست کریں گے کوئی طریقہ کار نہیں امن و امان خراب کررہے ہیں۔ جس طرح پولیس سکیورٹی ایجنسی پر حملہ کئے جا رہے ہیں جس میں ایس ایچ او شہید ہوا ہے، پنجاب ہمارا ہے، آج لوگ ہسپتال سکولوں کالجوں میں جانے سے بیٹھے ہوئے ہیں، پرتشدد طریقوں سے مذہبی تنظیم کو یہ بات زیب نہیں دیتی، نو مئی وہ دن تھا جب پاکستان اور ریاست پر حملہ کیا گیا۔ اس پر اپوزیشن نے اپنی سیٹوں پر کھڑے ہوکر نعرے بازی شروع کردی، ہاتھوں میں ایجنڈے کی کاپیاں تھام پر احتجاج کرتے رہے، ایوان میں لاٹھی گولی کی سرکار نہیں چلے گی نعرہ بازی کرتے رہے۔ اپوزیشن ارکان کا سپیکر ڈائس کے قریب آکر شدید احتجاج کیا، انہوں نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر ایوان میں لہرا دیں۔ حکومتی رکن رانا محمد ارشد نے اپوزیشن کو ڈاکو اور چور قرار دیدیا۔ اس موقع پر مجتبیٰ شجاع الرحمن نی حافظ فرحت کے سوال پر جواب دیتے ہوئے اپوزیشن رکن حافظ فرحت کو استعفی کا چیلنج دیدیا اور کہا کہ حافظ قرآن ہوتے ہوئے اسمبلی فلور پر جھوٹ بول رہے تھے کہاں 282لوگ شہید ہوئے ہیں، چیلنج کرتا ہوں اگر ٹی ایل پی کے 282 لوگ شہید ہوئے تو پھر میں استعفی دیدوں گا وگرنہ حافظ فرحت استعفیٰ دیں۔ تمہارا لیڈر خاتم النبیین نہیں بول سکتا، ہمیں اسلام کا درس دیتے ہو، بس کر دو پاکستان کو چلنے دو۔ اپوزیشن رکن ممتاز علی چانگ نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز پر تحفظات کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ ہم حکومت کا حصہ ہیں اور حکومتی بینچوں پر بیٹھے ہیں، ہمیں تحفظات ہیں۔ پنجاب بھی میرا پانی بھی میرا پیسہ بھی میرا، یہ بات غلط تھی، پیپلز پارٹی آپ کی اتحادی ہے۔ پیپلز پارٹی نے جمہوریت بچائی تھی ن لیگ کا ساتھ دیا تھا۔ عوام اور ممبران کے تحفظات دور ہونے چاہیے۔ اس موقع پر انہوں پیپلز پارٹی کے احتجاجاً ایوان کی کارروائی کا واک آؤٹ کرنے کا اعلان کیا اور ایوان میں بیٹھے پیپلز پارٹی کے تین ممبران ایوان سے باہر چلے گئے، جب تک ہماری قیادت کے تحفظات دور نہیں ہوں گے ہم ایوان میں نہیں بیٹھیں گے۔ حکومت نے مسودہ قانون مقامی حکومت پنجاب 2025ء منظور کروا لیا۔ اپوزیشن بل کی منظوری کے وقت واک آؤٹ کرکے ایوان سے باہر چلی گئی اور ان کی جانب سے پیش کردہ تمام ترامیم کو مسترد کردیا گیا۔ تاہم بل کی منظوری کے آخر میں اپوزیشن ایوان میں واپس آگئی اور بل پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا، لیکن سپیکر نے ان کے تحفظات کو یکسر مسترد کردیا، جس کے نتجہ میں اپوزیشن نے ایوان میں ایک بار پھر نعرے بازی شروع کردی اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر ہوا میں پھینکتے رہی۔ اپوزیشن بار بار اجلاس کی کارروائی ٹی ایل پی کے تشدد کے باعث موخر کرنے کی اپیل کرتی رہی۔ محکمہ سپیشلائز ہیلتھ کے بارے میں وقفہ سوالات کے موقع پر ڈپٹی سپیکر ظہیر اقبال چنڑ نے پارلیمانی سیکرٹری برائے صحت رشدہ لودھی اور محکمہ صحت کو کھری کھری سنا دیں، کہا کہ آپ ہر بات میں وزیر اعلیٰ پنجاب کے کاموں کی تعریف کی بات کرتی ہیں، آخر محکمہ صحت بھی تو کچھ کام کرے۔ محکمہ صحت کام کرنے کیلئے فرصت نہیں، بہاولپور میں ادویات کی کمی ہے اور بیڈ بھی نہیں، لوگ اپنی چارپائیاں ہسپتال لے کر آ جاتے ہیں، بہاولپور میں ڈاکٹرز نے دو دو گھنٹے کی ٹائمنگ کی سیٹنگ کی ہوئی ہے، اندازہ لگا لیں یہ کیا تماشا لگایا ہوا ہے۔ لیگی ایم پی اے امجد علی جاوید نے وزیر سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر سے درجہ چہارم کے پانچ ہزار سات سو اڑتیس ملازمین کی آسامیاں ختم کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے محکمہ کی کارکردگی کا پول کھول دیا۔ پارلیمانی سیکرٹری رشدہ لودھی اس دوران لا چار اور بے بس ہو کر کھڑ سنتی رہیں۔ بعد ازاں مسلم لیگ ن کے چیف وہپ رانا محمد ارشد کی پنجاب اسمبلی نے ایوان میں پاک فوج کو خراج تحسین اور افغان دہشت گردی پر دھواں دار تقریر کرتے ہوئے کہا کہ افغانی وزیر خارجہ بھارت گیا تو پاکستان کی سرحدوں پر افواج پاکستان کے بہادر بیٹوں پر حملہ کیا گیا، ازلی دشمن نے افغانستان سے پاکستان پر حملہ کروا کے ہمارے تیس جوانوں کو شہید کرایا گیا۔ اقوام متحدہ فوری ایکشن لے بھارت کو غنڈہ گردی کی اجازت نہیں دیں گے۔ سرحدوں کی حفاظت کرنا جانتے ہیں۔ پاکستان کی سرحدوں پر امریکی اسلحہ استعمال کررہے ہیں تو بھارت یہ نہ بھولے۔ سازشوں کو ناکام بنائیں گے اور بھرپور منہ توڑ جواب دیں گے، ہم افواج پاکستان کے ساتھ ہیں، جینا مرنا ان کے ساتھ ہے، دشمن کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ حکومتی رکن احسن رضا خان نے پاک افغان جنگ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پہلے بھارت سے سرخرو ہوئے اب پاکستان میں دہائیوں سے جو دہشت گردی چل رہی ہے، افغانستان نے پاکستان پر حملہ کیا۔ اس پر افواج پاکستان نے اس کا دفاع کیا بلکہ اندر گھس کر مارا۔ ایجنڈا مکمل ہونے پر اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردیا گیا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی ایوان میں پر حملہ

پڑھیں:

پنجاب اسمبلی کا اجلاس، ٹی ایل پی کے معاملے پر بات نہ کرنے پر پی ٹی آئی ارکان کا احتجاج، واک آوٹ

پنجاب اسمبلی کا اجلاس، ٹی ایل پی کے معاملے پر بات نہ کرنے پر پی ٹی آئی ارکان کا احتجاج، واک آوٹ WhatsAppFacebookTwitter 0 13 October, 2025 سب نیوز

لاہور(سب نیوز)پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی نے تحریک لبیک کے معاملے پر بات نہ کرنے پر ہنگامہ کیا اور ارکان واک آوٹ کرگئے، پیپلز پارٹی نے بھی وزیراعلی پنجاب کے ریمارکس کے خلاف واک آوٹ کیا۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس تین گھنٹے بیالیس منٹ کی تاخیر سے ڈپٹی اسپیکر ظہیر اقبال چنہڑ کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ آغاز تلاوت کلام پاک، نعت رسول مقبول اور قومی ترانے سے ہوا۔اجلاس میں پاک افغان جنگ میں پاک افواج کے شہدا اور شہید ایس ایچ او ، سردار غضنفر علی لنگا کے بھائی اور میاں مرغوب کی اہلیہ کی روح کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔
اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی معین ریاض قریشی نے ایوان میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب کی توجہ دلانا چاہتا ہوں، آج پنجاب جل رہا ہے، آج پنجاب کے اندر لا اینڈ کی صورتحال خراب ہے، ہر طرف لاشیں بکھری پڑی ہیں، کل مرید کے میں خون کی ہولی کھیلی گئی ہمارے چیئرمین نے سکھایا جہاں ظلم ہو وہاں مظلوم کا ساتھ دیں، ہمارا سیاسی اختلاف ہوسکتا ہے لیکن ہم ظلم کے خلاف کھڑے ہوں گے، خدا کے لیے آپ لوگوں نے جیسے بھی حکومت بنائی آج پنجاب کے عوام آپ کی طرف دیکھ رہے ہیں، کوئی تو ہو جو ہماری آواز بنے،میں درخواست کرتا ہوں خدارا اس ملک پر رحم کریں۔معین ریاض قریشی نے کہا کہ خیبرپختونخوا بہت حساس صوبہ یے وہاں جس کی اکثریت ہے اسے حکومت بنانے دی جائے، آج تمام حکومتی بزنس معطل کرکے پنجاب میں امن و امان پر بات کی جائے۔
وزیر پارلیمانی امور مجتبی شجاع الرحمان نے ایوان میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک لبیک سے درخواست کرتے ہیں یہ کوئی طریقہ نہیں ہے، ہم تحریک لبیک سے بات کرنے کے لیے تیار ہیں، ایک مذہبی تنظیم کو انتشار پھیلانا زیب نہیں دیتا، پولیس اور سیکیورٹی کے لوگوں پر حملے کیے جا رہے ہیں، ایک انسپکٹر شہید ہو چکا ہے یہ طریقہ کار ٹھیک نہیں ہے، اس واقعے کو اپوزیشن نو مئی سے نہ ملائے نو مئی کو پاکستاں پر حملہ کیا گیا تھا، ہندوستان جو کرنا چاہتا تھا وہ انہوں نے نو مئی کو یہاں کردیا، مذہبی جماعت نے جس طرح پنجاب میں کارروائی شروع کی اس سے لوگ تنگ ہیں، حکومت پنجاب کی جانب سے تحریک لبیک سے درخواست کریں گے کہ یہ کوئی طریقہ کار نہیں کہ آپ امن و امان خراب کررہے ہیں، افہام و تفہیم سے معاملات حل کریں۔
مجتبی شجاع الرحمن نے کہا کہ مذہبی سیاسی جماعت سے بات کرنا چاہتے ہیں تو بات کرنے کے لیے تیار ہیں، جس طرح پولیس اور سیکیورٹی ایجنسی پر حملے کیے جا رہے ہیں اس میں ایس ایچ او شہید ہوا ہے، پنجاب ہمارا ہے آج لوگ اسپتال اسکولوں کالجوں میں جانے سے بیٹھے ہوئے ہیں، پرتشدد طریقوں سے مذہبی تنظیم کو یہ بات زیب نہیں دیتی۔مجتبی شجاع الرحمن نے کہا کہ نو مئی وہ دن تھا جب پاکستان و ریاست پر حملہ کیا گیا، نو مئی پر بھارتی میڈیا نے کہاکہ وہ ایک سیاسی جماعت نے کردیا جو ہم چاہتے تھے، دفاعی و عسکری اداروں جناح ہاس سکیورٹی فورسز پر حملہ کیا گیا، نو مئی والوں کو قرار واقعی سزا ملے گی، پی ٹی آئی دور میں تحریک لبیک نے پاکستان کو بند کیا تھا تب بھی ان کے بارہ لوگوں کو شہید کیاگیا اس کا لہو کہاں تلاش کریں؟ ہم افہام و تفہیم سے معاملات حل کرنا چاہتے ہیں۔
حافظ فرحت عباس نے کہا کہ جس طرح آپ نظام چلا رہے ہیں اس طرح چلے گا نہیں، ہم فوج کے ساتھ کھڑے ہیں مگر ساتھ ہی ساتھ ہم مطالبہ کرتے ہیں ہر ادارہ اپنی حدود میں کام کرے، یہ نہیں ہو سکتا آپ ہر چیز میں ٹانگ اڑائیں، جب آپ روزگار چھین لیں گے انصاف ناپید کر دیں گے اور جب یہ دھند چھٹے گی تو پتا چلے گا تب تعین ہوگا آج جو حالات ہیں اس کا ذمہ دار کون ہے، ہر چیز کی طرح اس واقعے کے ذمہ دار بھی یہی لوگ نکلیں گے۔اپوزیشن نے آج کا ایجنڈا معطل کرکے پنجاب میں تحریک لبیک کے خلاف آپریشن پر بحث کا مطالبہ کیا اور منظور نہ ہونے پر اپوزیشن نے ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے لاٹھی گولی کی سرکار نہیں چلے گی نہیں چلے گی، شرم کرو حیا کرو عمران کو رہا کرو کے نعرے لگائے۔ اپوزیشن ارکان نے اسپیکر کے ڈائس کا گھیراس کرلیا، ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر اچھال دیں۔وزیر پارلیمانی امور مجتبی شجاع الرحمان نے تحریک انصاف پر طنز کیا کہ ان کا لیڈر خاتم النبین نہیں بول سکتا یہ ہمیں اسلام کا درس دیتے ہیں، اس پر اپوزیشن ایوان سے واک آٹ کرگئی۔
پیپلز پارٹی کے رہنما ممتاز علی چانگ نے ایوان میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ہم حکومت کا حصہ ہیں لیکن ہمیں حکومت سے تحفظات ہیں، میڈیا کے ذریعے ہمیں پتا لگا چیف منسٹر پنجاب نے کہا پنجاب بھی میرا پیسہ بھی میرا پانی بھی میرا، ہم چیف منسٹر کی بطور خاتون عزت کرتے ہیں لیکن ان کی یہ بات غلط تھی، ہم اسمبلی میں جائز بات کرتے ہیں مگر ہمیں رگڑا لگایا جاتا ہے، ہماری پارلیمانی لیڈر کو طالبان سے خطرہ ہے لیکن ان کی سیکیورٹی واپس لے لی گئی، ہمیں سیدھا انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے حالانکہ ہم ان کے اتحادی ہیں۔ممتاز علی چانگ نے کہا کہ ہمارے لیڈروں نے قربانیاں دی ہیں آپ ان کا مقابلہ کرتے ہیں، 2022 میں ہم نے عدم اعتماد میں آپ کا ساتھ دیا، ہمارے ساتھ انتقامی کارروائی نہ کریں، ہم ڈرنے والوں سے نہیں ہیں ہم اصولوں کی بات کریں گے، ہم چاہتے ہیں بلدیاتی الیکشن ہوں لیکن تمام ممبران کے اس بل سے متعلق تحفظات دور ہونے چاہییں، ہم واک آٹ کر رہے ہیں، جب تک ہمارے تحفظات دور نہیں کیے جاتے ہیں ہم ایوان کا حصہ نہیں بنیں گے۔یہ کہہ کر پیپلز پارٹی بھی پنجاب اسمبلی کے اجلاس سے واک آوٹ کرگئی۔
ایوان میں مجتبی شجاع الرحمن نے حافظ فرحت کے سوال پر زبردست جوابی حملہ کیا، انہوں نے حافظ فرحت کو استعفی کا چیلنج دے دیا اور کہا کہ حافظ قرآن ہوتے ہوئے اسمبلی فلور پر جھوٹ بول رہے تھے، 282 لوگ کہاں شہید ہوئے؟ چیلنج کرتا ہوں اگر ٹی ایل پی کے 282 لوگ شہید ہوئے تو پھر میں استعفی دے دوں گا ورنہ حافظ فرحت استعفی دیں، انیس سو لوگ زخمی ہوئے تو وہ لوگ کہاں گئے اسپتال خالی پڑے ہیں، کوئی طریقہ کار نہیں اسمبلی فلور پر کھڑے ہوکر جھوٹ بولیں۔انہوں نے کہا کہ رانا ثنااللہ نہیں نیازی سانحہ ماڈل ٹان کا ذمہ دار ہے، امن و امان کی صورتحال یہ ہے کہ پنجاب نے پچھلے سال مقابلے میں ستر فیصد جرائم میں کمی آئی، کچھ اضلاع تو زیرو کرائم ریٹ پر چلے گئے ہیں یہ کے پی کا دعوی تو کریں وہاں تو کرپشن کی داستانیں ہیں، کے پی کے لوگوں کو انہوں نے یرغمال بنایا ہوا ہے، یہ جنرل فیض جنرل باجوہ کی باقیات ہیں، کے پی حکومت میں فارم 47 والے بیٹھے ہیں جب کہ ہم سب لوگ الیکشن جیت کر آئے ہیں، تمہارا لیڈر خاتم النبین نہیں بول سکتا وہ ہمیں اسلام کا درس دیتے ہو۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعلیمہ خان پر 26نومبر احتجاج کیس میں فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی کل تک ملتوی علیمہ خان پر 26نومبر احتجاج کیس میں فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی کل تک ملتوی پی ٹی آئی کا نو منتخب وزیر اعلی خیبرپختونخوا کی حلف برداری کیلئے عدالت سے رجوع کا فیصلہ غزہ معاہدہ، آج صرف جنگ کا نہیں دہشت گردی و انتہا پسندی کا بھی خاتمہ ہوا، ٹرمپ کا اسرائیلی پارلیمنٹ سے خطاب وطن عزیز میں مذہب کے نام پر جتھے بنانا اور عوام کو یرغمال بنانا توہین مذہب ہے، خواجہ آصف غزہ امن منصوبہ مشرقِ وسطیٰ میں دیرپا امن کی جانب اہم قدم ہے: وزیراعظم چین، پاکستان اور افغانستان کے تعلقات کی بہتری میں مثبت کردار ادا کرتے رہنے کو تیار ہے،چینی وزارتِ خارجہ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • پنجاب اسمبلی ، مقامی حکومت بل 2025ءکثرتِ رائے سے منظور
  • پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025ء منظور، اپوزیشن کا احتجاج، ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑدیں
  • پنجاب اسمبلی کا اجلاس، ٹی ایل پی کے معاملے پر بات نہ کرنے پر پی ٹی آئی ارکان کا احتجاج، واک آوٹ
  • پنجاب اسمبلی کا اجلاس، ٹی ایل پی کے معاملے پر بات نہ کرنے پر پی ٹی آئی ارکان کا احتجاج، واک آؤٹ
  • پنجاب اسمبلی میں ‘مقامی حکومت پنجاب بل 2025’ منظور، اپوزیشن کا شدید احتجاج
  • سہیل آفریدی نئے وزیراعلیٰ خیبر پختوا منتخب
  • کے پی اسمبلی، نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب جاری، اسپیکر نے گنڈاپور کا استعفیٰ منظور کرنیکی رولنگ دیدی، اپوزیشن کا واک آؤٹ
  • پنجاب اسمبلی کا  اجلاس آج،لوکل گورنمنٹ بل  منظور ی کیلئے ایجنڈے میں شامل 
  • حکومت پنجاب کا لوکل گورنمنٹ بل پنجاب اسمبلی سے منظور کرانے کا فیصلہ