امریکی میڈیا: پینٹاگون کی رپورٹنگ پر پابندیوں سے متفق نہیں
اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بڑے میڈیا اداروں، جن میں قدامت پسند ذرائع ابلاغ بھی شامل ہیں، کا کہنا ہے کہ پینٹاگون صحافیوں اور ان کی امریکی فوج پر رپورٹنگ کی صلاحیت پر نئی رپورٹنگ ہدایات کے تحت غیر قانونی پابندیاں عائد کر رہا ہے۔
یہ ہدایات سب سے پہلے محکمہ دفاع کی ستمبر کی ایک میمو میں جاری کی گئیں، جن کے مطابق رپورٹرز کو ایک حلف نامے پر دستخط کرنا ہوگا جس میں وہ وعدہ کریں گے کہ وہ غیر مجاز مواد، بشمول غیر مرتب شدہ دستاویزات، شائع نہیں کریں گے تاکہ اپنی پینٹاگون پریس اسناد برقرار رکھ سکیں۔
میڈیا کے شدید ردعمل کے بعد پچھلے ہفتے ان ہدایات کی زبان میں ترمیم کی گئی، جس کے مطابق اب رپورٹرز کو صرف ان قواعد کو “تسلیم” کرنا ہوگا۔ تاہم، کئی ادارے اب بھی ان تازہ ترین ہدایات پر تنقید کر رہے ہیں۔
میڈیا اداروں، جن میں پبلک براڈکاسٹر این پی آر، دی واشنگٹن پوسٹ، دی وال اسٹریٹ جرنل، دی نیو یارک ٹائمز، سی این این، رائٹرز اور ایسوسی ایٹڈ پریس شامل ہیں، نے اپنے حالیہ بیانات میں کہا ہے کہ وہ ان قواعد پر دستخط نہیں کریں گے۔
ان اداروں کا کہنا ہے کہ یہ قوانین امریکی آئین کی خلاف ورزی کرتے ہیں، جو فرسٹ امینڈمنٹ کے تحت تقریر اور صحافت کی آزادی کے لیے وسیع تحفظ فراہم کرتا ہے۔ ان حقوق کو 1971 میں ایک اہم سپریم کورٹ کے مقدمے نیو یارک ٹائمز کمپنی بمقابلہ ریاستہائے متحدہ میں دوبارہ تسلیم کیا گیا، جس میں امریکی میڈیا کو ویتنام جنگ کے دوران خفیہ فوجی دستاویزات شائع کرنے کی اجازت دی گئی تھی دی واشنگٹن پوسٹ کے ایگزیکٹو ایڈیٹرمیٹ مرے نے ایک بیان میں پلیٹ فارم ایکس* (سابقہ ٹوئٹر) پر کہا: “تجویز کردہ پابندیاں اولین ترمیم کی حفاظت کو کمزور کرتی ہیں کیونکہ یہ معلومات جمع کرنے اور شائع کرنے پر غیر ضروری حدود لگاتی ہیں۔ ہم پینٹاگون اور حکومت کے مختلف حکام کی پالیسیوں اور موقفوں پر بھرپور اور منصفانہ رپورٹنگ جاری رکھیں گے۔”
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
غزہ میں اسرائیل کےحمایتی گینگ نےمعروف صحافی صالح الجعفر اوی کو شہید کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ: اسرائیل نواز جرائم پیشہ گینگ نے معروف صحافی صالح الجعفراوی کو شہید کردیا۔
فلسطینی میڈیا کے مطابق صالح الجعفراوی غزہ شہر کے علاقے صبرہ سے اسرائیلی فوج کے انخلا کے بعد تباہی و بربادی کی رپورٹنگ کرتے ہوئے اسرائیلی حمایت یافتہ گینگز کا نشانہ بنے۔
مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ گزشتہ 2 سال کے دوران اسرائیلی فوج کے ترجمان اور اسرائیلی سوشل میڈیا انلفوئنسرز کی جانب سے بارہا صحافی صالح الجعفراوی کو دھمکیاں دی گئیں تھیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں حماس کیخلاف مقامی جرائم پیشہ گروہ کو مسلح کرنا شروع کردیا
فلسطینی میڈیا کے مطابق حماس کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کے بعد اسرائیل نواز گروہوں کے خلاف سخت کارروائی کی جارہی ہے، ان گینگز پر الزام ہے کہ انہوں نے جنگ کے دوران اسرائیلی فوج کے سات ساز باز کی۔
ان گینگز پر غزہ میں داخل ہونے والی امداد کو قبضے میں لینے اور اسے مہنگے داموں بیچنے کا بھی الزام ہے۔