data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسرائیلی وزیر دفاع نے ہدایت دی ہے کہ اگر جنگ دوبارہ شروءٰ ہوئی تو فوج حماس کو مکمل طور پر شکست دینے کے لیے ایک جامع حکمتِ عملی تیار کرے۔

وزیر دفاع کاٹز نے فوجی سربراہ سے ملاقات میں کہا کہ یہ منصوبہ اس صورت میں نافذ کیا جائے گا جب حماس، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پیش کردہ امن معاہدے کی شرائط پر عمل درآمد نہیں کرے گی۔ ان شرائط میں اغوا شدگان کی تمام لاشوں کی واپسی، حماس کا غیر مسلح ہونا، اور غزہ میں موجود سرنگوں کا خاتمہ شامل ہیں۔

کاٹز نے کہا کہ اگر معاہدے کی مکمل پاسداری نہ ہوئی تو وہ امریکا کے ساتھ مل کر غزہ میں دوبارہ فوجی کارروائی شروع کریں گے اور حماس کو ختم کر دیا جائے گا۔

یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے بھی خبردار کیا ہے کہ اگر حماس جنگ بندی کے معاہدے کی شرائط پر عمل نہیں کرتی تو وہ اسرائیل کو غزہ میں دوبارہ فوجی کاروائی کی اجازت دے دیں گے۔ سی این این کو دیے گئے انٹرویو میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ حماس نے تاحال 28 میں سے بیشتر یرغمالیوں کی لاشیں واپس نہیں کیں اور جب وہ کہیں گے تو اسرائیلی فوج دوبارہ غزہ کی گلیوں اور سڑکوں میں داخل ہو کر حماس کو سخت سزا دے سکتی ہے۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: حماس کو

پڑھیں:

غزہ میں عالمی امن فورس کی تعیناتی اور حماس کو غیر مسلح کرنیکے ٹرمپ منصوبے کو سنگین مسائل کا سامنا

اپنی ایک رپورٹ میں واشنگٹن پوسٹ کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی فورس میں شامل ممالک، غزہ کو ہتھیاروں سے پاک اور حماس کو غیر مسلح کرنے کے منصوبے پر تحفظات رکھتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ میں جنگ بندی کے بعد امن فورس کی تعیناتی اور "حماس" کو غیر مسلح کرنے کے حوالے سے امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرمپ" نے ایک منصوبہ پیش کیا جسے سیکورٹی کونسل میں ایک قرارداد کے ذریعے توثیق دلائی گئی، تاہم اب تک یہ منصوبہ دوسرے ممالک کی توجہ حاصل کرنے میں ناکام رہا جس کی وجہ سے امریکی انتظامیہ کو گہری تشویش لاحق ہے۔ اس حوالے سے واشنگٹن پوسٹ نے بتایا کہ ابتدائی طور پر انڈونیشیاء جیسے ملک نے 20 ہزار امن فوجی بھیجنے کا اعلان کیا تھا، تاہم موجودہ حالات کے پیش نظر وہ اپنی فوجی وابستگی کم کرنے پر غور کر رہا ہے۔ نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک انڈونیشین سورس نے بتایا کہ جکارتہ حکام، ممکنہ طور پر غزہ میں اپنے فوجیوں کی کم تعداد بھیجنے کے بیانات دے رہے ہیں۔ واشنگٹن پوسٹ ہی نے ایک امریکی عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی فورس میں شامل ممالک، غزہ کو ہتھیاروں سے پاک اور حماس کو غیر مسلح کرنے کے منصوبے پر تحفظات رکھتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ریکوڈک منصوبے کے حوالے سے کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان کی جامع رپورٹ جاری
  • پاکستان کیخلاف بھارتی وزیردفاع کے بیان پر سکھوں کاکینیڈا میں مظاہرہ
  • غزہ میں امداد روکی گئی تو دنیا خاموش نہیں رہے گی،انتونیو گوتریس، حماس جنگ بندی معاہدہ برقرار رکھے ہوئے ہے، اردوان
  • غزہ میں عالمی امن فورس کی تعیناتی اور حماس کو غیر مسلح کرنیکے ٹرمپ منصوبے کو سنگین مسائل کا سامنا
  • غزہ معاہدے کے حامی مسلم ممالک کو ’اپنی پوزیشن پر دوبارہ غور‘ کرنے کی ضرورت پڑسکتی ہے، خواجہ آصف
  • فوج غزہ بھیجنے کیلئے تیار، حماس کو کمزور کرنے کا حصہ نہیں بنیں گے: اسحاق ڈار
  • پاکستان فوج غزہ بھیجنے کیلئے تیار ہے لیکن حماس کو غیرمسلح کرنا ہمارا کام نہیں: اسحاق ڈار
  • پاکستان غزہ امن فورس کے لیے فوجی بھجوانے کو تیار، حماس کو غیر مسلح کرنے کے عمل میں شامل نہیں ہو گا: اسحاق ڈار
  • غزہ معاہدے کی مکمل پاسداری کی، اسلحہ حوالے کرنا قومی مذاکرات سے مشروط ہوگا: حماس
  • غزہ؛ فلسطینیوں کی  نسل کشی میں اسرائیل بھارت گٹھ جوڑ بے نقاب، تجارتی معاہدے سامنے آگئے