چینی اخبار ’پیپلز ڈیلی‘ نے ریاض میں علاقائی دفتر کھول لیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT
سعودی عرب کے وزیرِ اطلاعات سلمان الدوسری نے جمعرات کے روز چینی اخبار ’پیپلز ڈیلی‘ کے صدر یو شاولیانگ اور ان کے ہمراہ آنے والے وفد کا استقبال کیا۔ یہ ملاقات پیپلز ڈیلی کے ریاض میں نئے علاقائی دفتر کے افتتاح کے موقع پر ہوئی۔
ملاقات میں سعودی عرب اور چین کے درمیان میڈیا تعاون کو فروغ دینے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا، جن میں ڈیجیٹل میڈیا، خبروں کے تبادلے، پیشہ ورانہ تربیت اور مشترکہ پروڈکشن کے شعبے شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیے سعودی تعلیمی اداروں میں چینی زبان کی تدریس کا آغاز
دونوں فریقین نے سعودی وژن 2030 اور چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے درمیان باہمی ہم آہنگی کے پہلوؤں پر بھی گفتگو کی۔
وزیرِ اطلاعات سلمان الدوسری اور صدر یو شاولیانگ نے اس موقع پر کہا کہ ریاض میں پیپلز ڈیلی کے دفتر کا افتتاح دونوں ممالک کے درمیان میڈیا اور ثقافتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی اہم پیش رفت ہے۔
یہ بھی پڑھیے سعودی وزیر اسلامی امور سے چینی سفیر کی ملاقات، اسلامی اقدار اور باہمی تعاون پر تبادلہ خیال
نیا دفتر سعودی عرب اور چین کے درمیان مختلف شعبوں میں ہونے والی ترقی اور تعاون کی درست اور جامع کوریج فراہم کرے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو پیپلز ڈیلی سعودی عرب چین تعلقات سعودی وژن 2030.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو پیپلز ڈیلی سعودی عرب چین تعلقات سعودی وژن 2030 کے درمیان
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف کی بلاول بھٹو کو تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی
وزیراعظم شہباز شریف اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے درمیان ہونے والی اہم ملاقات میں حکومت پنجاب سے متعلق تحفظات پر کھل کر بات ہوئی، جس پر وزیراعظم نے بلاول بھٹو کو تحفظات دور کرنے کی مکمل یقین دہانی کرائی۔
یہ ملاقات وزیراعظم ہاؤس میں ہوئی جس میں بلاول بھٹو کے ہمراہ پیپلز پارٹی کا ایک وفد بھی شریک تھا۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں کے درمیان سیاسی امور، باہمی تعلقات، اور حکومتی معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔
ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو نے پنجاب میں پیپلز پارٹی کو نظر انداز کیے جانے اور بعض معاملات میں شراکت داری کے فقدان پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا، جس پر وزیراعظم شہباز شریف نے انہیں یقین دلایا کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ کیے گئے اتحادی وعدوں کی پاسداری کی جائے گی اور شکایات کا ازالہ کیا جائے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پیپلز پارٹی مسلم لیگ (ن) کی اہم اتحادی جماعت ہے اور ان کے ساتھ تعلقات کو نہ صرف سیاسی بلکہ ذاتی احترام اور قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ ملاقات میں یہ طے پایا کہ دونوں جماعتیں باہمی چپقلش یا بداعتمادی کے بجائے بات چیت اور افہام و تفہیم سے تمام معاملات حل کریں گی۔
اس سے قبل وزارتِ خارجہ میں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی مذاکراتی ٹیموں کے درمیان بھی ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس کی صدارت ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار نے کی۔ پیپلز پارٹی کی نمائندگی راجہ پرویز اشرف، شیری رحمان اور ندیم افضل چن نے کی، جب کہ مسلم لیگ (ن) کے وفد میں ملک احمد خان، احد چیمہ اور رانا ثنا اللہ شامل تھے۔
ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں مجموعی سیاسی صورتحال، باہمی تعاون کے مستقبل، اور دونوں جماعتوں کے درمیان ورکنگ ریلیشن شپ کو بہتر بنانے کے لیے حکمت عملی پر غور کیا گیا۔
ملاقات کے دوران پیپلز پارٹی کے وفد نے غزہ امن معاہدے میں پاکستان کے مثبت اور فعال کردار پر وزیراعظم کو خراجِ تحسین بھی پیش کیا۔ بلاول بھٹو نے اس موقع پر کہا کہ خطے میں امن کے لیے پاکستان کا سفارتی کردار نہایت قابلِ تحسین ہے۔
یہ ملاقات دونوں جماعتوں کے درمیان فاصلے کم کرنے اور سیاسی ہم آہنگی کو فروغ دینے کی ایک کوشش سمجھی جا رہی ہے، جو آنے والے دنوں میں ملکی سیاست پر مثبت اثر ڈال سکتی ہے۔