Jasarat News:
2025-10-18@11:39:36 GMT

 ترکیہ میں فضائی آلودگی سے ایک سال میں 62 ہزار اموات

اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251018-06-17

 

انقرہ (انٹرنیشنل ڈیسک) ترکیہ کی ماحولیاتی تنظیم کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صرف ایک سال کے دوران فضائی آلودگی کے باعث 62 ہزار سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے۔ رپورٹ کے مطابق یہ مسئلہ برسوں سے برقرار ہے اور اب اس کے اثرات خطرناک حد تک بڑھ چکے ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2024ء میں ترکیہ بھر میں فضائی آلودگی کے نتیجے میں 62 ہزار سے زیادہ اموات ہوئیں، جب کہ تنظیم نے ترکیہ کو خطے کے سب سے زیادہ آلودہ ممالک میں شمار کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق ترکیہ کی معیشت کو ہر سال فضائی آلودگی کی وجہ سے تقریباً 138 ارب ڈالر کا نقصان ہوتا ہے۔ ماہرین کے مطابق اس کی بڑی وجوہات میں ایندھن کا زیادہ استعمال، گھروں میں حرارتی نظام کے اخراجات اور صنعتی فضلہ شامل ہیں۔پلیٹ فارم کے کوآرڈینیٹر دنیز غوموشیل نے بتایا کہ 2024 ء کے دوران ترکیہ کے مختلف علاقوں میں 62 ہزار افراد مضر ذرات کے باعث ہلاک ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر شہری منصوبہ بندی کو منظم انداز میں آگے بڑھایا جائے تو اس نقصان کو تیزی سے کم کیا جا سکتا ہے اور عالمی ادارئہ صحت کی مقررہ رہنما اصولوں تک لایا جا سکتا ہے، جس سے اقتصادی بوجھ میں بھی نمایاں کمی آئے گی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اغدیر، ایزرنجان اور کوتاہیا ترکیہ کے سب سے زیادہ آلودہ صوبے ہیں، جب کہ استنبول اور انقرہ کی فضائی کوالٹی کے حوالے سے بھی انتباہ جاری کیا گیا ہے۔ماحولیاتی تنظیم ڈاکٹرز فار دی انوائرمنٹ سے وابستہ ماہرِ صحت چیڈم چاغلایان نے کہا کہ 2.

5 مائیکرون کے ذرات پھیپھڑوں کی جھلی کو عبور کر کے خون کی شریانوں تک پہنچ سکتے ہیں ۔انہوں نے مزید وضاحت کی کہ اسی لیے ان باریک ذرات سے پیدا ہونے والی فضائی آلودگی انسانی صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہے، جو عالمی سطح پر سالانہ تقریباً 78 لاکھ اموات کا سبب بنتی ہے ۔رپورٹ کے مطابق اگر ترکیہ میں فضائی آلودگی کی سطح عالمی ادارئہ صحت کی تجویز کردہ حد تک کم کر دی جائے تو ہر سال کم از کم 60 ہزار انسانی جانیں بچائی جا سکتی ہیں۔

انٹرنیشنل ڈیسک

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: فضائی ا لودگی کے مطابق زیادہ ا

پڑھیں:

پنجاب: اسموگ، ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کیلئے سخت اقدامات کا فیصلہ

—فائل فوٹو

محکمۂ ماحولیات پنجاب نے اسموگ اور ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کے لیے سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

ڈی جی محکمۂ ماحولیات پنجاب عمران حامد شیخ کے مطابق ایس او پیز کی خلاف ورزی پر ہوٹلوں، بار بی کیو مقامات کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا ہے کہ پنجاب بھر میں کوئلہ، لکڑی یا چارکول استعمال کرنے والے تمام ریسٹورنٹس پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے پنجاب میں سموگ سے تباہی

ڈی جی محکمۂ ماحولیات پنجاب نے بتایا ہے کہ تمام ہوٹلز اور بار بی کیو اسٹیشنز کو 15 دن کے اندر سَکشن ہُوڈز لگانے کاحکم دے دیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا ہے کہ کھلی جگہوں پر دھواں، چکنائی، بدبو پھیلانے والے ریسٹورنٹس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

عمران حامد شیخ کے مطابق حکم عدولی کرنے والے ہوٹل مالکان کے خلاف ماحولیاتی قوانین کے تحت فوری جرمانے اور مقدمات درج کیے جائیں گے۔

ڈی جی محکمۂ ماحولیات پنجاب کا یہ بھی کہنا ہے کہ ماحولیاتی تحفظ ایجنسی کی ٹیمیں فیلڈ میں سرگرم ہیں، چیکنگ اور سیلنگ کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور میں اسموگ کی شدت برقرار، فضائی معیار خطرناک حد کے قریب پہنچ گیا
  • دنیا میں سب سے زیادہ قرض امریکا پر، بھارت  کا نمبر ساتواں
  • بھارت کا 65 ہزار 400 کروڑ روپے کا فضائی منصوبہ، پاکستان سے شکست کا داغ دھونے کی کوشش
  • سیلاب سے ہونے والے نقصانات کی ابتدائی تخمینہ رپورٹ ؛822 ارب کا نقصان ،ایک ہزار سے زائد جانیں ضائع:احسن اقبال
  • پاکستان کے دریائوں اور آبی ذخیروں میں پانی کی صورتحال کی رپورٹ جاری
  • محکمہ صحت سندھ نے ملیریا کیسز سے متعلق جامع رپورٹ جاری کر دی
  • محکمہ صحت سندھ نے ملیریا کیسز سے متعلق جامع رپورٹ جاری کردی
  • بیلجیم میں قومی ہڑتال سے برسلز مفلوج، فضائی و زمینی نظام درہم برہم
  • پنجاب: اسموگ، ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کیلئے سخت اقدامات کا فیصلہ