Jasarat News:
2025-12-02@15:49:55 GMT

 ترکیہ میں فضائی آلودگی سے ایک سال میں 62 ہزار اموات

اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251018-06-17

 

انقرہ (انٹرنیشنل ڈیسک) ترکیہ کی ماحولیاتی تنظیم کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صرف ایک سال کے دوران فضائی آلودگی کے باعث 62 ہزار سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے۔ رپورٹ کے مطابق یہ مسئلہ برسوں سے برقرار ہے اور اب اس کے اثرات خطرناک حد تک بڑھ چکے ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2024ء میں ترکیہ بھر میں فضائی آلودگی کے نتیجے میں 62 ہزار سے زیادہ اموات ہوئیں، جب کہ تنظیم نے ترکیہ کو خطے کے سب سے زیادہ آلودہ ممالک میں شمار کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق ترکیہ کی معیشت کو ہر سال فضائی آلودگی کی وجہ سے تقریباً 138 ارب ڈالر کا نقصان ہوتا ہے۔ ماہرین کے مطابق اس کی بڑی وجوہات میں ایندھن کا زیادہ استعمال، گھروں میں حرارتی نظام کے اخراجات اور صنعتی فضلہ شامل ہیں۔پلیٹ فارم کے کوآرڈینیٹر دنیز غوموشیل نے بتایا کہ 2024 ء کے دوران ترکیہ کے مختلف علاقوں میں 62 ہزار افراد مضر ذرات کے باعث ہلاک ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر شہری منصوبہ بندی کو منظم انداز میں آگے بڑھایا جائے تو اس نقصان کو تیزی سے کم کیا جا سکتا ہے اور عالمی ادارئہ صحت کی مقررہ رہنما اصولوں تک لایا جا سکتا ہے، جس سے اقتصادی بوجھ میں بھی نمایاں کمی آئے گی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اغدیر، ایزرنجان اور کوتاہیا ترکیہ کے سب سے زیادہ آلودہ صوبے ہیں، جب کہ استنبول اور انقرہ کی فضائی کوالٹی کے حوالے سے بھی انتباہ جاری کیا گیا ہے۔ماحولیاتی تنظیم ڈاکٹرز فار دی انوائرمنٹ سے وابستہ ماہرِ صحت چیڈم چاغلایان نے کہا کہ 2.

5 مائیکرون کے ذرات پھیپھڑوں کی جھلی کو عبور کر کے خون کی شریانوں تک پہنچ سکتے ہیں ۔انہوں نے مزید وضاحت کی کہ اسی لیے ان باریک ذرات سے پیدا ہونے والی فضائی آلودگی انسانی صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہے، جو عالمی سطح پر سالانہ تقریباً 78 لاکھ اموات کا سبب بنتی ہے ۔رپورٹ کے مطابق اگر ترکیہ میں فضائی آلودگی کی سطح عالمی ادارئہ صحت کی تجویز کردہ حد تک کم کر دی جائے تو ہر سال کم از کم 60 ہزار انسانی جانیں بچائی جا سکتی ہیں۔

انٹرنیشنل ڈیسک

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: فضائی ا لودگی کے مطابق زیادہ ا

پڑھیں:

لاہور میں ہوا کی رفتار کم، آلودگی میں واضح کمی متوقع

لاہور میں اس وقت دن کے 10 سے 11 بجے کے دوران ہوا کی رفتار 3 سے 7 کلومیٹر ہونے سے آلودگی میں واضح کمی متوقع ہے۔

تفصیلات کے مطابق حکومت کی سائنٹفک اسموگ مینجمنٹ اور بروقت اقدامات نے اس سال سموگ کو خطرناک سطح تک جانے سے روکا ہے۔

عوامی تعاون اورحکومتی اقدامات کے باعث ابھی تک موٹروے بند نہیں ہوٸی جبکہ بہتری اسکول اوردیگر سسٹمز شٹ ڈأٶن کے بغیرحأصل کی گٸی ہے۔

صنعتوں، بھٹوں اور کھلے جلاؤ پر زیرو ٹالرنس کے تحت سخت کارروائیاں جاری ہیں اور جرمانوں و سیلنگ میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ اس سال حکومتی اقدامات کے باعث اسموگ کے مریضوں میں نمایاں کمی ریکارڈ ہوئی اور کلین ایئر سسٹم سے ریئل ٹائم ڈیٹا مکمل فعال ہے۔

شہریوں کو ہدایت ہے کہ غیر ضروری سفر کم کریں، ماسک پہنیں اور خاص طور پر بچوں، بزرگوں اور سانس کے مریضوں کے لیے احتیاط لازمی ہے۔ پانی کا استعمال بڑھایا جائے، گھر کے اندر رہیں اور جلن یا تکلیف کی صورت میں فوری طبی امداد حاصل کریں۔

متعلقہ مضامین

  • گزشتہ مہینے ملک میں دہشتگردی کے واقعات میں کتنی اموات ہوئیں؟ رپورٹ جاری
  • 2024 ء: عالمی سطح پر اسلحے کی فروخت میں اضافہ
  • ترکیہ کے بغیر پائلٹ طیارے نے فضائی ہدف تباہ کرکے تاریخ رقم کردی
  • 2024 میں عالمی سطح پر اسلحے کی فروخت میں اضافہ ریکارڈ، بڑی کمپنیوں نے 679 ارب ڈالر کا کاروبار کیا
  • ترکیہ کے بغیر پائلٹ والے ’لڑاکا طیارے‘ نے پہلی بار فضائی ہدف تباہ کرکے تاریخ رقم کردی
  • بلوچستان میں ایڈز سے ایک سال میں 452 اموات، مریضوں کی تعداد 3303 تک پہنچ گئی
  • امریکا میں مقیم 5 ہزار سے زیادہ افغان باشندے قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار، ’آپریشن الائی ویلکم‘ پر سوال اٹھنے لگے
  • دنیا بھر میں خسرہ سے اموات میں 88 فیصد کمی، مگر وائرس اب بھی خطرناک
  • لاہور میں ہوا کی رفتار کم، آلودگی میں واضح کمی متوقع
  • سندھ میں ڈینگی کے مزید 232 کیسز، کراچی بدستور سب سے زیادہ متاثر