ماحولیاتی ذمہ داری اور مثبت رویوں کو فروغ دینے کے لیے ‘ پائیدار اقدامات’ کے نام سے آگاہی مہم کا پہلا مرحلہ جمعہ سے شروع کیا جا رہا ہے۔ یہ مہم ماحولیاتی فنڈ کے تعاون سے ‘رحالہ ایسوسی ایشن’ کے اشتراک سے سعودی شہر تنومہ میں چلائی جائے گی۔

مہم کا مقصد سیاحوں اور مقامی زائرین کو عوامی پارکوں میں ماحول دوست طرزِ عمل اپنانے کی ترغیب دینا اور عملی و نظری سرگرمیوں کے ذریعے انہیں فطری مناظر کے تحفظ اور ماحولیاتی پائیداری میں حصہ لینے کے قابل بنانا ہے۔ یہ سرگرمیاں جمعہ اور ہفتہ کے دنوں میں منعقد ہوں گی۔

یہ بھی پڑھیے: سعودی عرب میں ماحولیاتی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے جدید گاڑیاں متعارف

رحالہ ایسوسی ایشن، تنومہ گورنری کے تعاون سے الشرَف پارک اور پرنس نایف بن عبدالعزیز پارک میں بھی اس مہم کو عملی شکل دے رہی ہے۔ پائیدار اقدامات مہم کے بنیادی اصولوں میں سفر سے پہلے منصوبہ بندی، موزوں جگہ پر کیمپنگ، کچرے کی مناسب تلفی، آگ جلانے کے اثرات میں کمی، جنگلی حیات کا احترام، فطری ماحول کو نقصان سے بچانا اور دیگر سیاحوں کا خیال رکھنا شامل ہیں۔

ماحولیاتی فنڈ کے سینئر نائب صدر برائے مارکیٹنگ و ابلاغ اور ترجمان فواز العنزی نے بتایا کہ یہ مہم فنڈ کے تعاون سے چلائی جا رہی ہے تاکہ عوام، سماجی تنظیموں اور افراد میں آگاہی پیدا کی جائے اور رضاکارانہ مواقع فراہم کیے جا سکیں۔

یہ بھی پڑھیے: سعودی عرب کے سالم الدوسری پھر ایشیا کے بہترین فٹبالر بن گئے

انہوں نے مزید کہا کہ ماحولیاتی فنڈ، مملکت میں ماحولیاتی شعبے کو فروغ دینے کے لیے مختلف اقدامات کر رہا ہے، جن میں تحقیق، جدت اور منصوبوں کی مالی معاونت شامل ہے۔ فنڈ کے انسینٹیوز اینڈ گرانٹس پروگرام کے تحت 16 مختلف شعبوں میں مالی امداد کے مواقع دستیاب ہیں، جن کے لیے فنڈ کی ویب سائٹ پر دیے گئے پلیٹ فارم کے ذریعے آسانی سے درخواست دی جا سکتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

سعودی عرب صفائی ماحولیات.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: صفائی ماحولیات فنڈ کے کے لیے

پڑھیں:

آسٹریلیا بچوں پر سوشل میڈیا پابندی لگانے والا پہلا ملک بن گیا

آسٹریلیا مصنوعی ذہانت کے دور میں بچوں پر سوشل میڈیا پابندی لگانے والا پہلا ملک بن گیا ہے۔

آسٹریلیا نے والدین کے بجائے سوشل میڈیا کمپنیوں جن میں میٹا، ٹک ٹاک اور یوٹیوب شامل ہیں، کو پابند بنایا ہے کہ وہ 10 دسمبر سے اس بات کو یقینی بنائیں کہ 16 سال سے کم عمر کوئی بھی بچہ ان پلیٹ فارمز پر اکاؤنٹ نہ بنا سکے۔ خلاف وزری کی صورت میں ان کمپنیوں کو بھاری جرمانے دینے ہوں گے۔

حکومت کا کہنا ہے کہ یہ قانون بچوں کو ایسے الگورتھمز سے بچانے کے لیے ضروری ہے جو انہیں نقصان دہ مواد دکھاتے ہیں۔

حالیہ سروے کے مطابق زیادہ تر بالغ آسٹریلوی شہری اس پابندی کی حمایت کرتے ہیں۔ اگرچہ بعض ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر پابندی سے بچے انٹرنیٹ کی غیر منظم اور خطرناک سائٹس کی طرف جا سکتے ہیں۔

امریکی سرجن جنرل سمیت ذہنی صحت کے بیشتر ماہرین کے مطابق کم عمری یا کچی عمر میں سوشل میڈیا کا مسلسل استعمال دماغ کے اُن حصوں میں تبدیلیوں لاسکتا ہے جو سیکھنے کے عمل سے متعلق ہیں۔ ساتھ ہی یہ نفس کو قابو رکھنے، سماجی رویّے، جذباتی نظم و ضبط اور سماجی سزا و انعام کے احساس پر بھی اثر ڈال سکتا ہے۔

اس قانون کو آسٹریلیا کی اعلیٰ عدالت میں 15 سال کے دو بچوں نے چیلنج کر دیا ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ یہ پابندی اُن سے آزادانہ کمیونیکیشن اور خصوصاً سیاسی معلومات تک رسائی کے حق کو چھینتی ہے۔

بعض مخالفین کا کہنا ہے کہ اگرچہ سوشل میڈیا، گیمنگ اور اسکرین ٹائم کے حوالے سے مسائل موجود ہیں لیکن ان سے تعلیم اور ابلاغ جیسے بہت سے فائدے بھی ہیں۔

قانونی چیلنج کے باوجود آسٹریلیا کی وزیر مواصلات نے کہا کہ حکومت دباؤ میں نہیں آئے گی اور بچوں کو محفوظ رکھنے میں آسٹریلوی والدین کے ساتھ کھڑی رہے گی۔

جاری کردہ ریگولیٹری ہدایات کی مدد سے کسی بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے پاس قانون پر عمل درآمد نہ کرنے کا کوئی جواز باقی نہیں ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو لازمی طور پر معقول اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ کم عمر اکاؤنٹس کی نشاندہی اور انہیں غیر فعال کیا جا سکے، دوبارہ رجسٹریشن یا پابندی سے بچنے کی کوششوں کو روکا جا سکے اور صارفین کے لیے ایک قابلِ رسائی شکایتی نظام فراہم کیا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • پیمرا ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میںفوسپاہ کے اشتراک سے کام کی جگہ پر خواتین کو ہراسانی سے تحفظ کے حوالے سے آگاہی سیمینار کا انعقاد
  • آگاہی کے فقدان سے آبادی کا چیلنج مزید سنگین ہوتا جارہا ہے: عطا تارڑ
  • جمعرات، جمعہ کو چھٹی ہوگی، نوٹیفکیشن سامنے آگیا
  • سام سنگ کا پہلا ملٹی فولڈنگ اسمارٹ فون متعارف، قیمت کتنی ہے؟
  • ایوی ایشن سکیورٹی اقدامات: سعودی ایئرلائنز کے 51 طیارے متاثر
  • چیئرمین سی ڈی اے سے اے ڈی بی کے وفد کی ملاقات، سموگ کے تدارک و ماحولیاتی تحفظ کیلئے تعاون کو مزید فروغ دینے پر اتفاق
  • سعودی عرب کی ثالثی میں پاک افغان خفیہ مذاکرات کا پہلا دور بغیر کسی پیشرفت کے ختم ہوگیا
  • ایڈز کے خلاف آگاہی کا عالمی دن: ’بیماری سے زیادہ معاشرے کے رویے کا خوف ہوتا ہے‘
  • سید عباس عراقچی سے سعودی ڈپلومیٹ كی ملاقات، تعاون میں وسعت پر غور
  • آسٹریلیا بچوں پر سوشل میڈیا پابندی لگانے والا پہلا ملک بن گیا