گوادر ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے منصوبوں سے متعلق اجلاس، وفاق سے مزید فنڈز کے لیے رابطہ کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
ایڈیشنل چیف سیکریٹری ڈویلپمنٹ بلوچستان زاہد سلیم کی سربراہی میں آج گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے تحت جاری مختلف ترقیاتی منصوبوں، خصوصاً بزنس پلان اور واٹر پراجیکٹ کا تفصیلی جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل جی ڈی اے معین الرحمان خان اور چیف انجینیئر حاجی سید محمد نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی اور وفاقی حکومت کے تعاون سے جاری منصوبوں کی مالی و فزیکل پیشرفت پر تفصیلی بریفنگ دی۔
یہ بھی پڑھیں: گوادر شپ یارڈ کی تعمیر میں مقامی سطح پر روزگار کو مرکزی حیثیت دی جائے گی، اسحاق ڈار
ڈی جی جی ڈی اے نے بتایا کہ واٹر سپلائی منصوبے کے تحت 11 ارب روپے کی لاگت سے شادی کور سے چاوڑ ڈگار اور وہاں سے گوادر ایئرپورٹ واٹر اسٹیشن تک قریباً 150 کلومیٹر طویل مین ٹرانسمیشن لائن بچھائی گئی ہے۔ چاوڑ ڈگار کے مقام پر جدید واٹر اسٹیشن قائم کیا گیا ہے جہاں اعلیٰ معیار کی پمپنگ مشینری نصب ہے، جبکہ اسٹیشن کے لیے علیحدہ بجلی فیڈر بھی فراہم کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ایئرپورٹ واٹر اسٹیشن پر 70 لاکھ گیلن، سینٹرل پارک میں 10 لاکھ گیلن، سٹی واٹر اسٹیشن میں 20 لاکھ گیلن اور کوہ بن میں 2 لاکھ گیلن کے جدید واٹر اسٹوریج ٹینکس تعمیر کیے گئے ہیں، جو کہ جدید آلات و مشنری پر مشتمل پمپنگ اسٹیشن پر مشتمل ہیں۔
’شہر کے اندر قریباً 150 کلومیٹر طویل ڈسٹریبیوشن لائن بھی مکمل کی جا چکی ہے جو بتدریج فعال ہو رہی ہے۔ شادی کور سے پانی کی سپلائی بحال ہو چکی ہے اور نئی لائنوں کے ذریعے گھروں کو پانی کی فراہمی جاری ہے، جس سے شہری براہِ راست مستفید ہو رہے ہیں۔‘
ڈی جی جی ڈی اے نے بتایا کہ بزنس پلان کے تحت وفاقی حکومت کی جانب سے ابتدائی 10 سالوں میں 25 ارب روپے فراہم کیے جانے تھے تاکہ شہر کے بنیادی ڈھانچے کو جدید خطوط پر استوار کیا جا سکے، تاہم اب تک تقریباً 15 ارب روپے موصول ہوئے ہیں۔
’ان فنڈز کے موثر استعمال سے جی ڈی اے نے گوادر کے خدوخال بدل دیے ہیں، 280 کلومیٹر سڑکوں، اسکولوں، اسپتالوں، پارکس، گراؤنڈز، جیٹیز اور دیگر ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل سے شہر میں ترقی، خوبصورتی اور ماحولیاتی بہتری کو فروغ ملا ہے۔ ان منصوبوں نے گوادر میں معاشی سرگرمیوں کو نئی جہت دی ہے۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ بزنس پلان کے دوسرے مرحلے میں جی ڈی اے معاشی، سماجی اور سیاحتی نوعیت کے نئے منصوبوں پر غور کر رہی ہے تاکہ شہر کو عالمی معیار کے مطابق ترقی دی جا سکے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وفاقی حکومت سے باقی ماندہ فنڈز کے اجرا کے لیے فوری رابطہ کیا جائے تاکہ ترقیاتی عمل میں تسلسل برقرار رہے اور گوادر کی ترقی کے اہداف میں کوئی رکاوٹ پیش نہ آئے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی گوادر پورٹ کو کمرشل بنیادوں پر آپریشنلائز کرنے کے لیے فوری اقدامات کی ہدایت
مزید ہدایت کی گئی کہ جی ڈی اے اپنے نئے منصوبوں کی کنسلٹنسی، ڈیزائن اور ابتدائی فیزیبلٹی رپورٹس جلد مکمل کر کے وفاقی حکومت کو ارسال کرے تاکہ فنڈز کی بروقت فراہمی کے بعد ترقیاتی عمل کو مزید تیز کیا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اجلاس باقی ماندہ فنڈز ترقیاتی منصوبے گوادر ڈیویلپمنٹ اتھارٹی وفاقی حکومت وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اجلاس ترقیاتی منصوبے وفاقی حکومت وی نیوز واٹر اسٹیشن وفاقی حکومت بتایا کہ جی ڈی اے کے لیے
پڑھیں:
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا سعودی عرب کے ساتھ معاشی شراکت کو مزید گہرا کرنے کا عزم
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کے معاشی تعلقات کو مزید مستحکم اور گہرا کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
یہ بات انہوں نے واشنگٹن ڈی سی میں جاری آئی ایم ایف – ورلڈ بینک کے سالانہ اجلاسوں کے موقع پر سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان سے ملاقات کے دوران کہی۔
ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے تجارتی و سرمایہ کاری تعلقات کا جائزہ لیا گیا، جب کہ وزیر خزانہ نے سعودی عرب سے انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ منصوبوں میں تعاون کی درخواست کی۔
محمد اورنگزیب نے واضح کیا کہ پاکستان آئی ایم ایف پروگرام کے تحت معاشی اصلاحات پر ثابت قدمی سے عمل پیرا ہے تاکہ طویل المدتی معاشی استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔
انہوں نے سعودی ہم منصب کو پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (PIA) اور اہم ہوائی اڈوں کی نجکاری سے متعلق جاری اقدامات سے بھی آگاہ کیا، اور اس عمل میں شفافیت اور مؤثر حکمرانی کے ذریعے اسٹریٹیجک سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے حکومتی عزم کو اجاگر کیا۔
ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (IFC) اور ملٹی لیٹرل انویسٹمنٹ گارنٹی ایجنسی (MIGA) جیسے ادارے پاکستان میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری کو بڑھانے اور خطرات کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
اشتہار