ادارہ شماریات نے رپورٹ جاری کی ہے کہ جولائی سے اگست کے دوران بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 4.44 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ادارہ شماریات کے مطابق بڑی صنعتوں میں 12 شعبوں کی نمو بڑھی، 11 شعبوں کی نمو کم ہوئی، اگست 2025 میں صنعتی پیداوار میں اگست 2024 کی نسبت 0.54 فیصد اضافہ ہوا،جولائی 2025 کی نسبت اگست 2025 میں صنعتوں کی پیداوار 2.

75 فیصد کمی ہوئی۔اعداد و شمار کے مطابق مجموعی نمو میں خوراک، تمباکو، ملبوسات، سیمنٹ اور آٹوموبیل سیکٹر کا نمایاں کردار رہا، جولائی سے اگست تک آٹوموبیل سیکٹر کی گروتھ 1.83 فیصد ریکارڈ ہوئی، ملبوسات کے شعبے کی پیداوار 0.84 فیصد، خوراک کے شعبے کی نمو میں 1.02 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ادارہ شماریات نے بتایا کہ فیبریکیٹڈ میٹریل، پٹرولیم، کیمیکل، فارما اور فرنیچر شعبوں میں معمولی کمی ہوئی، جولائی سے اگست پٹرولیم مصنوعات کی پیداوار 0.21 فیصد کم ہوئی، آئرن اینڈ اسٹیل سیکٹر میں جولائی سے اگست کے دوران 0.16 فیصد کمی ہوئی۔یہ بھی بتایا گیا کہ فرنیچر 0.17، بیوریجز 0.15، کیمیکلز 0.13 فیصد، فارماسیوٹیکل کی 0.11 کم نمو رہی۔
 

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

اسٹاک ایکسچینج میں تیزی برقرار، انڈیکس میں 900 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا سلسلہ منگل کو بھی جاری رہا، جہاں کاروباری ہفتے کے دوسرے روز کے آغاز میں ہی بُلش مومینٹم برقرار رہا۔

ابتدائی کاروباری سیشن میں بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں 900 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: اسٹاک ایکسچینج میں پھر تیزی، انڈیکس 167,000 کی حد عبور کر گیا

صبح 11 بج کر 25 منٹ پر کے ایس سی 100 انڈیکس 168,966.68 پوائنٹس پر ٹریڈ کر رہا تھا، جو 904.49 پوائنٹس یعنی 0.54 فیصد اضافے کی عکاسی کرتا ہے۔

Market is up at midday ????
⏳ KSE 100 is positive by +1063.17 points (+0.63%) at midday trading. Index is at 169,125.36 and volume so far is 156.98 million shares (12:00 PM) pic.twitter.com/ieLtqP0UFQ

— Investify Pakistan (@investifypk) December 2, 2025

مارکیٹ میں آٹوموبائل، سیمنٹ، کمرشل بینکس، فرٹیلائزر، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن اور او ایم سیز سمیت اہم شعبوں میں نمایاں خریداری دیکھنے میں آئی۔

انڈیکس پر اثر ڈالنے والی بڑی کمپنیوں جیسے ماری آئل، او جی ڈی سی، پاکستان آئل فیلڈز، لکی سیمنٹ، حبیب بینک، مسلم کمرشل بینک، بینک الاسلامی اور یونائیٹڈ بینک کے شیئرز بھی مثبت رجحان کے ساتھ ٹریڈ ہوئے۔

مزید پڑھیں: ’ایلیٹ کیپچر‘ پاکستانی معیشت کو کھربوں روپوں کا نقصان پہنچا رہا ہے، آئی ایم ایف

گزشتہ روز یعنی پیر کو بھی اسٹاک ایکسچینج نے دسمبر کے پہلے سیشن کا آغاز تیزی کے ساتھ کیا تھا۔

جہاں مضبوط ادارہ جاتی خریداری کے باعث بڑے انڈیکسز، مارکیٹ کیپٹلائزیشن اور ٹریڈنگ والیوم میں واضح بہتری ریکارڈ کی گئی۔

پیر کو کے ایس ای 100 انڈیکس 1,384.50 پوائنٹس اضافے کے ساتھ 168,062.19 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

عالمی منڈیوں میں منگل کو محتاط نوعیت کی تیزی دیکھنے میں آئی، کیونکہ کریپٹو کرنسی مارکیٹ میں تیز گراوٹ اور جاپان میں شرح سود میں ممکنہ اضافے کے باعث عالمی بانڈ مارکیٹ پر دباؤ نے سرمایہ کاروں کو محتاط کر دیا ہے۔

مزید پڑھیں:معیشت میں بہتری: پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارے سے سرپلس میں آگیا

امریکی ایس اینڈ پی 500 فیوچرز میں معمولی استحکام دیکھا گیا، جبکہ جاپانی گورنمنٹ بانڈز پر 10 سالہ ییلڈ مزید بڑھ کر 1.88 فیصد کے ساتھ 17 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔

دوسری جانب، کرپٹو مارکیٹ میں اہم کرنسی بٹ کوائن نے پیر کو 5.2 فیصد کمی ریکارڈ کی اور 87,000 ڈالر پر ٹریڈ ہو رہی ہے، جو اکتوبر کی بلند ترین سطح سے تقریباً 30 فیصد کم ہے۔

ایشیا میں ایم ایس سی آئی انڈیکس میں 0.6 فیصد اضافہ دیکھا گیا جبکہ جاپان کا نکی انڈیکس پیر کی تیز گراوٹ کے بعد 0.5 فیصد اوپر آگیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسٹاک ایکسچینج انڈیکس بٹ کوائن بینک الاسلامی پاکستان حبیب بینک شرح سود کرپٹو مارکیٹ گورنمنٹ بانڈز لکی سیمنٹ مسلم کمرشل بینک یونائیٹڈ بینک

متعلقہ مضامین

  • جولائی تا نومبر: تجارتی خسارہ 37 فیصد بڑھ کر 15ارب ڈالر سے متجاوز
  • جولائی تا نومبر تجارتی خسارے میں 37.17 فیصد اضافہ
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی برقرار، انڈیکس میں 900 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ
  • 2024 ء: عالمی سطح پر اسلحے کی فروخت میں اضافہ
  • نومبر میں مہنگائی کی شرح کم ہو کر 6.1 فیصد رہ گئی، ادارہ شماریات
  • 2024 میں عالمی سطح پر اسلحے کی فروخت میں اضافہ ریکارڈ، بڑی کمپنیوں نے 679 ارب ڈالر کا کاروبار کیا
  • مہنگائی حکومتی تخمینے سے زیادہ ریکارڈ، ماہانہ شرح 6.15فیصد ہوگئی
  • نومبر، مہنگائی کی شرح میں 6.15 فیصداضافہ، متعدد اشیاء مہنگی
  • اشرافیہ کی مراعات بڑا مسئلہ، جی ڈی پی میں 6 فیصد تک ممکنہ اضافہ کرپشن کی نذر ہوجاتا ہے
  • اشرافیہ کی مراعات بڑا مسئلہ، جی ڈی پی کا 6 فیصد اضافہ کرپشن کی نذر