بہاولپور میں حکومتِ پنجاب کے ’دھی رانی پروگرام‘ کے تحت 174 مستحق جوڑوں کی اجتماعی شادی کی شاندار تقریب منعقد ہوئی۔

اس تقریب میں 166 مسلم، 5 عیسائی، 3 ہندو اور 2 خصوصی افراد کے جوڑے شامل تھے۔ پروگرام کے تحت ہر جوڑے کو 2 لاکھ روپے کی مالی معاونت فراہم کی گئی۔

بہاولپور میں دھی رانی پروگرام کے تحت 174 جوڑوں کی اجتماعی شادی کی تقریب منعقد ہوئی۔ وزیراعلی مریم نواز غریب خاندانوں کی دعائیں لے رہی ہیں۔۔۔ pic.

twitter.com/Thz6rbAUKs

— Hina Parvez Butt (@hinaparvezbutt) October 18, 2025

یہ بھی پڑھیں: ’پنجاب دھی رانی پروگرام‘ کے تحت درخواستوں کی وصولی شروع

تقریب کے مہمانِ خصوصی صوبائی وزیر برائے سماجی بہبود و بیت المال سہیل شوکت بٹ تھے۔

اس موقع پر دلہا دلہنیں اور ان کے والدین کے چہروں پر خوشی اور اطمینان کے آثار نمایاں تھے۔

واضح رہے کہ یہ پروگرام وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی جانب سے شروع کیا گیا ہے، جس کے تحت اس سے قبل بھی شادیاں کرائی جا چکی ہیں۔

9 اکتوبر 2024 کو وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت کابینہ اجلاس میں اجتماعی شادیوں کے سب سے بڑے تاریخی پروگرام کی منظوری دی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: دِھی رانی پروگرام کیا ہے، درخواست کے لیے کن شرائط کو پورا کرنا ضروری ہوگا؟

پروگرام کی منظوری دیتے ہوئے صوبائی کابینہ نے مذکورہ پروگرام میں 3 ہزار غریب خاندان کی بچیوں کی اجتماعی شادی منعقد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews حکومت پنجاب دھی رانی پروگرام مستحق جوڑوں کی شادی وی نیوز

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: حکومت پنجاب دھی رانی پروگرام مستحق جوڑوں کی شادی وی نیوز دھی رانی پروگرام کی اجتماعی شادی جوڑوں کی کے تحت

پڑھیں:

چین: پتھر کے دور میں مردوں اور عورتوں کی قربانی کی ہولناک رسومات کا انکشاف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

چین کی قدیم تہذیب کے بارے میں دنیا بھر میں کئی نظریات پائے جاتے ہیں، مگر حالیہ تحقیق نے ان تمام قیاس آرائیوں میں ایک اور حیران کن باب کا اضافہ کر دیا ہے۔

ماہرینِ آثارِ قدیمہ نے ایسے شواہد دریافت کیے ہیں جو اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہیں کہ ہزاروں برس قبل پتھر کے دور کے ایک معاشرے میں مردوں اور خواتین کو مختلف سماجی، مذہبی یا رسوماتی مقاصد کے لیے قربان کیا جاتا تھا۔

یہ انکشاف اس وقت سامنے آیا جب تحقیق کاروں نے اس خطے میں 3800 سے 4300 سال قدیم باقیات کا تفصیلی جائزہ لیا۔ ان شواہد نے قدیم چینی معاشرت کی تہہ در تہہ پیچیدگیوں کو ایک نئی سمت سے اجاگر کیا ہے اور یہ بتایا ہے کہ اُس زمانے کا معاشرتی ڈھانچہ نہ صرف سخت تھا بلکہ رسومات میں انسانی جانوں کی قربانی کو بھی ایک معمول کی حیثیت حاصل تھی۔

چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے محققین نے شمال مغربی چین میں موجود ایک قدیم بستی کی کھدائی کے دوران کئی ایسی قبریں دریافت کیں جنہیں اشرافیہ کا ٹھکانہ سمجھا جاتا ہے۔ ان قبروں میں خواتین کی باقیات پائی گئیں جو بظاہر کسی بیماری، حادثے یا فطری موت کا شکار نہیں ہوئیں بلکہ انہیں مذہبی یا ثقافتی رسومات کے تحت جان بوجھ کر قربان کیا گیا تھا۔

تحقیق میں پہلی بار یہ شواہد بھی سامنے آئے کہ اسی علاقے میں مردوں کو اجتماعی تدفین کے تحت دفنایا گیا، جو اس بات کی جانب اشارہ کرتا ہے کہ اس خطے میں انسانی قربانی کا تصور منظم اور اجتماعی نوعیت رکھتا تھا۔ محققین کے مطابق ان اجتماعی قبروں کا تعلق ممکنہ طور پر کسی عوامی تہوار، اجتماعی رسم یا کسی ایسی تقریب سے ہو سکتا ہے جسے قدیم معاشرے میں بڑی اہمیت حاصل تھی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ قدیم چینی معاشرے میں انسانی قربانی دو مختلف نوعیتوں میں رائج تھی۔ پہلی قسم وہ تھی جس میں مردوں کو بڑی تعداد میں دفن کیا جاتا اور یہ عمل کسی عوامی رسم یا اجتماعی تقریب کا حصہ سمجھا جاتا تھا۔  اس طرزِ قربانی میں افراد کی اجتماعی تدفین اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ رسومات سماجی سطح پر تسلیم شدہ تھیں۔

دوسری قسم میں اشرافیہ یا اعلیٰ مرتبے کے افراد کی قبروں میں خواتین کو ان کے ساتھ دفن کیا جاتا، جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ خواتین کو طاقت ور طبقات کے ساتھ دنیا سے رخصت کرنے کے لیے قربانی کا حصہ بنایا جاتا تھا۔ اس طرز عمل سے یہ بھی اندازہ ہوتا ہے کہ قدیم دور میں طبقاتی نظام سخت اور روایات بے حد مضبوط تھیں۔

یہ تحقیق نہ صرف انسانی تاریخ میں ایک نئے باب کا اضافہ کرتی ہے بلکہ یہ بھی بتاتی ہے کہ قدیم تہذیبوں میں زندگی اور موت کے بارے میں تصورات کس قدر پیچیدہ اور مختلف تھے۔

انسانی قربانی کی یہ رسومات اس دور کے سماجی ڈھانچے، مذہبی عقائد اور طاقت کے توازن کو سمجھنے میں مدد فراہم کرتی ہیں۔ آنے والے برسوں میں اگر مزید تحقیق کی جاتی ہے تو امکان ہے کہ اس قدیم معاشرت کے بارے میں مزید حیران کن حقائق سامنے آئیں گے، جو بتائیں گے کہ ہزاروں برس پہلے انسان اپنی دنیا کو کس قدر مختلف انداز سے ترتیب دیتا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • چین: پتھر کے دور میں مردوں اور عورتوں کی قربانی کی ہولناک رسومات کا انکشاف
  • پنجاب میں صفائی کے نظام سے دیگر ممالک سبق سیکھ رہے ہیں
  • دنیا کا سب سے بڑا سالڈ ویسٹ پروگرام ’ستھرا پنجاب‘ ہے، ذیشان رفیق
  • پاسنگ آؤٹ پریڈ، ایف سی کے جوانوں کی وزیرداخلہ کو سلامی
  • آبادی میں اضافے کے مسئلے سے نمٹنا ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے: مولانا عبدالخبیر آزاد
  • شادی کی تقریب میں غبارے دھماکے سے پھٹ گئے، دلہا دلہن جھلس کر زخمی
  • امریکی گانگریس کے بعد عالمی جریدہ فوربز بھی مریم نواز کی کارکردگی کا معترف ہے: عظمیٰ بخاری
  • فوربز نے بھی مریم نواز کی کارکردگی کو سراہا، عظمیٰ بخاری
  • جماعت اسلامی نے پنجاب کا بلدیاتی ایکٹ مسترد کردیا
  • ‘ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنیوالے رعایت کے مستحق نہیں’