خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کو حکومت سازی سے پہلے بڑی مشکل کا سامنا ہے، پی ٹی آئی کے اراکین نے کابینہ میں منختب نمائندوں کو شامل کرنے کا مطالبہ کردیا۔

خیبر پختونخواہ اسمبلی میں حکومتی ارکان نے وزیراعلی سے کابینہ میں منتخب ارکان کو شامل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے غیر منتخب ارکان کی شمولیت پر بھرپور مخالفت کا فیصلہ کیا ہے۔

تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس وزیراعلی سہیل آفریدی کی زیر صدارت اسمبلی میں ہوا۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اجلاس میں ارکان اسمبلی نے وزیراعلی کو بتایا کہ ارکان اسمبلی عوام کے ووٹوں سے منتخب ہوکر آئے ہیں اور کابینہ میں غیر منتخب لوگوں کو شامل کرنا منتخب ارکان کے ساتھ ناانصافی ہے۔

اراکین نے کہا کہ مزمل اسلم کے علاوہ کسی غیر منتخب شخص کو کابینہ میں شامل نہ کیا جائے، منتخب نمائندوں میں سے جس کو چاہے کابینہ میں شامل کرے کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔

وزیراعلی سہیل آفریدی نے اراکین اسمبلی کو تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی اور کہا ہے کہ کابینہ کا حتمی فیصلہ بانی چیئرمین کو کرنا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کابینہ میں

پڑھیں:

پاکستان نے برطانیہ سے شہزاد اکبر اورعادل راجہ کی حوالگی کا مطالبہ کردیا

وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے جمعرات کے روز برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ سے اسلام آباد میں ملاقات کی، جس میں پی ٹی آئی حکومت میں عمران خان کے سابق معاونِ خصوصی شہزاد اکبر اور یوٹیوبر عادل راجہ کی حوالگی کے کاغذات اُن کے حوالے کیے گئے۔

یہ پیش رفت اس اعلان کے چند روز بعد سامنے آئی ہے جس میں نقوی نے جعلی خبروں کے خلاف کریک ڈاؤن اور اس سرگرمی میں ملوث برطانیہ میں مقیم یوٹیوبرز کو واپس لانے کا عندیہ دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

وزارتِ داخلہ کے مطابق ملاقات میں پاک برطانیہ تعلقات، سیکیورٹی تعاون اور باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو ہوئی، سیکریٹری داخلہ محمد خرم آغا بھی موجود تھے۔

ملاقات کے دوران برطانیہ میں غیرقانونی طور پر مقیم پاکستانیوں کی واپسی سے متعلق معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

محسن نقوی نے ہائی کمشنر کو بتایا کہ شہزاد اکبراورعادل راجہ پاکستان کو مطلوب ہیں اوران کی فوری حوالگی ضروری ہے۔

مزید پڑھیں:

وزیرِ داخلہ نے بیرونِ ملک بیٹھ کر ریاستی اداروں کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والے شہریوں کے بارے میں بھی شواہد پیش کرتے ہوئے کہا کہ آزادی اظہار اپنی جگہ لیکن جعلی خبریں ہر ملک کے لیے مسئلہ بنتی ہیں۔

نقوی کا کہنا تھا کہ کوئی بھی ملک بیرونِ ملک سے ریاستی اداروں کے خلاف بدنامی اور بہتان کی اجازت نہیں دے سکتا، اور پاکستان برطانوی تعاون کا خیرمقدم کرے گا۔

وزارتِ داخلہ کے مطابق حوالگی کے لیے باضابطہ کارروائی وزارتِ خارجہ کے ذریعے شروع کر دی گئی ہے۔

مزید پڑھیں:

دوسری جانب شہزاد اکبر نے سوشل میڈیا پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ان کی تحریروں اور تبصروں نے حکومت کو ناراض کیا ہے، انہوں نے ایک بار پھر الزام لگایا کہ ان کے اہلِ خانہ کو پاکستان میں اغوا کیا گیا اور برطانیہ میں ان پر تیزاب حملہ بھی ہوا۔

عادل راجہ نے بھی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی شکایات بے بنیاد ہیں۔ یاد رہے کہ لندن کی ہائیکورٹ انہیں ایک سابق پاکستانی انٹیلیجنس افسر کے خلاف بے بنیاد الزامات پر ساڑھے 3 لاکھ پاؤنڈز ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے چکی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

شہزاد اکبر عادل راجہ محسن نقوی وزیر داخلہ

متعلقہ مضامین

  • خیبرپختونخوا حکومت کا 9مئی کے مزید 57مقدمات ختم کرنے کا فیصلہ
  • خیبرپختونخوا کے سرکاری اداروں میں بھرتیاں صرف ایٹا کے ذریعے کرنے کا فیصلہ
  • خیبرپختونخوا کابینہ نے 9 مئی کے مقدمات ختم کرنے کی منظوری دے دی
  • اراکین پارلیمنٹ و صوبائی اسمبلی کے اثاثوں کے گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ مقرر
  • اراکین پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلی کے اثاثو ں کے گوشوارے جمع کروانے کی آخری تاریخ کا اعلان
  • امریکی قانون سازوں کا پاکستان میں‘ دھمکانے کے واقعات’ پر کارروائی کا مطالبہ
  • خیبرپختونخوا حکومت کا 9 مئی کے مزید 57 مقدمات ختم کرنے کا فیصلہ
  • امریکی قانون سازوں کا پاکستان میں ‘دھمکانے کے واقعات’ پر کارروائی کا مطالبہ
  • پاکستان نے برطانیہ سے شہزاد اکبر اورعادل راجہ کی حوالگی کا مطالبہ کردیا
  • پشاور ہائیکورٹ: پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کو آزاد قرار دینے کے فیصلے کے خلاف درخواست خارج