شہباز شریف سے خیبرپی کے ارکان پارلیمنٹ ‘ رہنمائوں کی ملاقات سیاسی صورتحال پر گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 23rd, October 2025 GMT
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نمائندہ خصوصی) وزیراعظم محمد شہباز شریف سے خیبر پی کے سے تعلق رکھنے والے ارکان پارلیمنٹ اور سیاسی رہنمائوں نے ملاقات کی۔ ملاقات میں ملکی مجموعی سیاسی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔ اس کے علاوہ خیبر پی کے میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت کے حوالے سے بھی گفتگو ہوئی۔ وزراء انجینئر امیر مقام، سردار محمد یوسف، عطاء اللہ تارڑ، رانا مبشر اقبال، مشیر وزیر اعظم رانا ثناء اللہ، ارکان پارلیمنٹ پیر صابر شاہ، کیپٹن صفدر، مرتضی جاوید عباسی اور سردار مشتاق بھی موجود تھے۔ شہباز شریف سے وفاقی سیکرٹری اطلاعات و نشریات عنبرین جان نے الوداعی ملاقات کی۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نے عنبرین جان کی حکومت پاکستان کے لئے خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے معرکہ حق کے دوران پاکستان کا بیانیہ بین الاقوامی سطح پر بھرپور طریقہ سے اجاگر کرنے کے حوالے سے ان کی بطور سیکرٹری اطلاعات و نشریات کارکردگی کو خاص طور پر سراہا۔ دوسری جانب محمد شہباز شریف نے رکن قومی اسمبلی شاہد عثمان ابراہیم کو فون کرکے ان کی والدہ اور سابق وفاقی وزیر عثمان ابراہیم کی اہلیہ کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: شہباز شریف
پڑھیں:
فلسطینیوں کی نسل کشی میں اسرائیل کیساتھ شراکت داری ختم کریں؛ یورپی ارکان پارلیمنٹ کا خط
یورپی پارلیمنٹ کے متعدد اراکین نے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی چیف کایا کالاس کو ایک خط لکھا ہے جس میں اسرائیل جارحیت سے دور رہنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق خط میں کہا گیا ہے کہ 789 دن کی نسل کشی اور 58 سال کی غیر قانونی قبضے کے بعد ضروری ہے کہ یورپی پارلیمنٹ واضح پیغام دے کہ یورپ مزید شریک جرم نہیں رہ سکتا۔
خط میں زور دیا ہے کہ یورپی یونین بین الاقوامی قانون کے تحت مؤقف اختیار کریں اور فلسطینیوں کے خلاف جاری نسل کشی میں شراکت داری ختم کریں۔
خط میں ارکانِ پارلیمنٹ نے کایا کالاس سے اپیل کی کہ یورپی یونین اور اسرائیل ایسوسی ایشن کے معاہدوں کو معطل کیا جائے۔
یورپی ارکان پارلیمان نے اسرائیل پر جامع اسلحہ پابندی عائد کرنے اور عالمی عدالتوں ICJ اور ICC کے فیصلوں کا احترام کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
خط میں یہ مطالبہ بھی کیا گیا ہے کہ فلسطینی انسانی حقوق کی تنظیموں کو تحفظ فراہم کیا جائے تاکہ غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل جاری رہے۔
ارکان پارلیمان نے اپنے مشترکہ خط میں انٹرنیشنل کریمنل کورٹ پر عائد کی گئی پابندیوں کی مذمت کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔