پاکستان حکومت نے قومی پاسپورٹ کا نیا اور مکمل طور پر جدید ڈیزائن متعارف کرانے کا فیصلہ کر لیا ہے، جس میں ثقافتی ورثے اور جدید سکیورٹی خصوصیات کو یکجا کیا جائے گا۔
وزارتِ داخلہ نے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹس (DGIP) کو منصوبے پر عمل درآمد کی باضابطہ منظوری دے دی ہے۔

ذرائع کے مطابق نئے ڈیزائن کی چھپائی کا عمل جلد شروع ہونے کا امکان ہے، اور مرحلہ وار طور پر موجودہ پاسپورٹس کی جگہ نیا ڈیزائن متعارف کرایا جائے گا۔

چاروں صوبوں کے تاریخی ورثے کی جھلکیاں شامل ہوں گی

نئے پاسپورٹ کی سب سے نمایاں خصوصیت اس کا تجدید شدہ جمالیاتی ڈیزائن ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق، اس میں پاکستان کے چاروں صوبوں پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے تاریخی و ثقافتی مقامات کی تصاویر شامل ہوں گی، تاکہ پاکستان کے ثقافتی تنوع اور قومی تشخص کو عالمی سطح پر اجاگر کیا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیے پاکستانی پاسپورٹ کی عالمی رینکنگ میں بہتری، کتنے ممالک تک بغیر ویزا رسائی ممکن؟

ایک عہدیدار نے بتایا ’ہم چاہتے ہیں کہ ہر پاکستانی شہری جب اپنا پاسپورٹ لے کر دنیا میں سفر کرے تو وہ اپنے ملک کے ورثے اور شناخت کی نمائندگی کرے۔‘

جدید ترین سکیورٹی فیچرز شامل

نئے پاسپورٹ میں جدید سکیورٹی فیچرز شامل کیے جا رہے ہیں، جن سے جعلی سازی، نقل اور غلط استعمال کے امکانات کو کم سے کم کیا جا سکے گا۔
ان فیچرز میں بائیومیٹرک کوڈنگ، مائیکرو پرنٹنگ، واٹر مارکنگ اور ہولوگرام سسٹم جیسے جدید عناصر شامل کیے جا سکتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق، ڈیزائن اور سکیورٹی اسپیسیفکیشنز کی حتمی منظوری کے بعد ہی چھپائی کا عمل شروع کیا جائے گا۔

پرانے پاسپورٹس بتدریج ختم کیے جائیں گے

حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نئے ڈیزائن کے نفاذ کے بعد پرانے پاسپورٹس کو بتدریج تبدیل کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے دنیا بھر میں رہنے والے پاکستانیوں کے لیے خوشخبری، پاسپورٹ کا حصول آسان ہوگیا

تمام شہریوں کو پاسپورٹ کی تجدید کے وقت نیا ڈیزائن فراہم کیا جائے گا، تاکہ منتقلی کا عمل مرحلہ وار اور منظم طریقے سے مکمل ہو۔

عالمی معیار کی پاسپورٹ ٹیکنالوجی کی جانب قدم

ماہرین کے مطابق، پاکستان کا یہ قدم جدید بائیومیٹرک اور ڈیجیٹل شناختی نظام کی سمت ایک اہم پیش رفت ہے۔
اس اقدام سے نہ صرف دستاویزات کی سکیورٹی مضبوط ہوگی بلکہ پاکستان کا پاسپورٹ بین الاقوامی سفری شناخت کے جدید تقاضوں سے بھی ہم آہنگ ہو جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: کیا جائے گا کے مطابق کیا جا

پڑھیں:

پاکستان نے اپنی سکیورٹی کے پیشِ نظر سرحد بند کی؛ ترجمان دفتر خارجہ

ویب ڈیسک: پاکستان نے افغان سرحد کی بندش برقرار رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے مؤقف دہرایا ہے کہ سرحد اسی وقت کھولی جائے گی جب افغان حکومت دہشتگردوں کی دراندازی روکنے کی ٹھوس اور قابلِ بھروسہ یقین دہانی کرائے گی۔

ترجمان دفتر خارجہ طاہر حسین اندرابی نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ معاملہ صرف ٹی ٹی پی یا ٹی ٹی اے تک محدود نہیں بلکہ افغان شہری بھی پاکستان میں مختلف سنگین جرائم میں ملوث پائے گئے ہیں، اس لیے سرحد کی بندش کو اسی تناظر میں دیکھا جانا چاہیے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کا افغان عوام سے کوئی اختلاف نہیں، وہ ہمارے ’’بھائی بہن‘‘ ہیں، تاہم بارڈر کی بندش خالصتاً سکیورٹی وجوہات کی بنا پر کی گئی ہے۔

لاہور میں گل داؤدی نمائش کا آغاز  

 ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان ہمیشہ افغان عوام کے لیے امدادی راہداری فراہم کرنے میں مثبت رہا ہے، مگر موجودہ بارڈر پالیسی کا براہِ راست تعلق اس بات سے ہے کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف دہشتگردی کے لیے استعمال نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ جب تک افغان حکومت یہ یقین دہانی نہیں کراتی کہ دہشتگرد اور پرتشدد عناصر پاکستان میں داخل نہیں ہوں گے، سرحد نہیں کھولی جائے گی۔

ایک سوال کے جواب میں طاہر حسین اندرابی نے کہا کہ سعودی عرب میں پاک–افغان مذاکرات سے متعلق میڈیا رپورٹس سے آگاہ ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ترک صدر نے گزشتہ ہفتوں میں اعلان کیا تھا کہ ایک اعلیٰ سطحی وفد اسلام آباد کا دورہ کرے گا، تاہم وفد کے نہ آنے کی وجہ شیڈولنگ بھی ہو سکتی ہے اور طالبان کی جانب سے تعاون کا فقدان بھی۔

نئے ٹریفک قوانین، لائسنس بنوانے والوں کیلئے ایک اور اہم خبر

طاہر حسین اندرابی نے کہا کہ پاکستان نے اپنی سکیورٹی کے پیشِ نظر سرحد بند کی، کیونکہ پاکستان نہیں چاہتا کہ اس کے شہری دہشتگردی کا نشانہ بنیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے روس اور بھارت کے بڑھتے تعلقات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ صدر پیوٹن کا دورۂ بھارت دونوں خودمختار ممالک کا باہمی معاملہ ہے، اس پر پاکستان کی کوئی مخصوص پوزیشن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی مسلمانوں کے خلاف امتیازی پالیسیاں تشویش کا باعث ہیں اور ریاستی سرپرستی نے انتہا پسند تنظیموں کو مزید بے خوف بنا دیا ہے۔

روسی صدر کی دو روزہ دورے پر بھارت آمد  

انہوں نے مزید کہا کہ بابری مسجد کے شہادت واقعے کو 33 سال مکمل ہونے پر آج بھی دکھ اور تشویش برقرار ہے، اور مسلم مذہبی علامتوں اور تاریخی ورثے کو نقصان پہنچانے کے ہر عمل کا شفاف احتساب ضروری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ادارے ایک دوسرے کے خلاف کھڑے اور نفرت سے کام لیا جارہا ہے، شاہد خاقان عباسی
  • سندھی ثقافت کا دن آج منایا جارہا ہے، بچوں اور بڑوں میں جوش و خروش
  • عمران خان نیشنل سکیورٹی تھریٹ نہیں ہے،سلمان اکرم راجا
  • ترکیے پاکستان کو جنگی ڈرون تیارکرنے کے ساتھ اپنے لڑاکا طیاروں کے پروگرام میں بھی شامل کرنا چاہتا ہے، بلوم برگ
  • پاکستان پر عالمی اعتماد میں اضافہ، 7 ماہ میں 14 غیر ملکی کمپنیز کی سرمایہ کاری
  • فیفا ورلڈ کپ 2026 کے ڈراز جاری: 48 ٹیموں کی معرکہ آرائی کا عالمی میلہ سجنے کو تیار
  • نادرا کے تعاون سے پاک آئی ڈی ایپ پر فنگر پرنٹس کی تصدیق کا نیا نظام متعارف
  • آئی سی سی پلیئر آف دی منتھ کیلیے نامزدگیاں، پاکستانی آل راؤنڈر بھی شامل
  • پاکستان نے اپنی سکیورٹی کے پیشِ نظر سرحد بند کی؛ ترجمان دفتر خارجہ
  • محکمہ پاسپورٹ نے شہریوں کو بڑی خوشخبری سنادی