پاکستان میں صرف 167برفانی چیتے باقی رہ گئے
اشاعت کی تاریخ: 23rd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ پاکستان میں برفانی چیتے کا عالمی دن جمعرات کے روز اسلام آباد میں 23منٹ کی علامتی ہائیک کے ساتھ منایا گیا۔ یہ تقریب برفانی چیتا عالمی مہم کے تحت منعقد کی گئی، جس کا مقصد برفانی چیتے کے تحفظ سے متعلق آگاہی کو فروغ دینا ہے۔ فطرت، برداشت اور پہاڑوں کے “بھوت” یعنی برفانی چیتے کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے۔ برفانی چیتے کی مردم شماری میں یہ نتیجہ سامنے آیا ہے پاکستان کے بلند پہاڑی علاقوں میں اب صرف 167برفانی چیتے پائے جاتے ہیں۔
یہ عالمی مہم گلوبل سنو لیپرڈ اینڈ ایکو سسٹم پروٹیکشن پروگرام (GSLEP)کے زیرِ اہتمام شروع کی گئی ہے، جس کے تحت دنیا بھر کے لوگ 23 منٹ کی جسمانی سرگرمی کر کے برفانی چیتے کی مضبوطی، توازن اور برداشت کی علامت کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔
اس سلسلے میں ایک تقریب منعقد کی گئی جس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی انسپکٹر جنرل، وزارتِ ماحولیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی نے کہا کہ برفانی چیتا نہ صرف ایک خوبصورت جانور ہے بلکہ فطرت میں توازن، برداشت اور ہم آہنگی کی علامت بھی ہے۔ انہوں نے کہا،”جب ہم برفانی چیتے کے تحفظ کی بات کرتے ہیں تو دراصل ہم پورے پہاڑی ماحولیاتی نظام، ندیوں، گلیشیئرز، جنگلات اور ان پر انحصار کرنے والی آبادی، کے تحفظ کی بات کر رہے ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ #23for23 مہم کے ذریعے دنیا بھر میں لوگ، بشمول کرغستان، نیپال، منگولیا اور پاکستان، برفانی چیتے کے تحفظ کے لیے علامتی سرگرمیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں برفانی چیتوں کی آبادی میں کمی موسمیاتی تبدیلی اور انسانی دباﺅ کے باعث تشویش ناک ہے۔سنو لیپرڈ فاﺅنڈیشن پاکستان میں برفانی چیتے کے تحفظ کے لیے سائنسی تحقیق، عوامی آگاہی، اور مقامی برادریوں کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے کام کر رہی ہے۔ رواں سال فاﺅنڈیشن نے ملک کی پہلی برفانی چیتے کی مردم شماری مکمل کی، جس میں پہلی بار سائنسی بنیادوں پر اس نایاب جانور کی تعداد اور پھیلاﺅ کے درست اعداد و شمار حاصل کیے گئے۔
تقریب کے اختتام پر شرکا نے اپنے تجربات اور تصاویر #23for23 کے ہیش ٹیگ کے ساتھ سوشل میڈیا پر شیئر کرکے اس عالمی مہم میں اپنی شمولیت کا اظہار کیا فطرت، برداشت اور پہاڑوں کے “بھوت” یعنی برفانی چیتے کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے۔ برفانی چیتے کی مردم شماری میں یہ نتیجہ سامنے آیا ہے پاکستان کے بلند پہاڑی علاقوں میں 167برفانی چیتے باقی رہ گئے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
پاکستان و دیگر اسلامی ممالک نے فلسطینی عوام کی جبری بےدخلی مسترد کردی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان سمیت 8 مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ فلسطینی عوام کی اپنی سرزمین سے بے دخلی کی کوششیں مسترد کرتے ہیں۔
نجی نیوز چینل کے مطابق پاکستان، مصر، اردن، متحدہ عرب امارات، انڈونیشیا، ترکیہ، سعودی عرب اور قطر کے وزرائے خارجہ نے اپنے مشرکہ بیان میں اسرائیلی پالیسیوں اور فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام کا مقصد غزہ کی پٹی کے رہائشیوں کو جمہوریہ مصر منتقل کرنا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ صدر ٹرمپ کے مجوزہ امن منصوبے پر مکمل عمل کیا جائے، فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کی ہر کوشش کی سخت مخالفت کرتے ہیں، فلسطینیوں کو اپنی سرزمین چھوڑنے پر مجبور نہ کیا جائے، رفح کراسنگ دونوں طرف سے کھلی رکھنے پر زور دیتے ہیں۔
مشترکہ بیان میں مطالبہ کیا گیا کہ غزہ کے شہریوں کی آزادانہ نقل و حرکت یقینی بنائی جائے، بیان میں خطے میں امن کیلئے صدر ٹرمپ کی کوششوں کو سراہتے ہوئے غزہ میں مکمل جنگ بندی برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا گیا اور غزہ میں انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی کا مطالبہ کیا گیا۔
اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ کے مشترکہ بیان کے مطابق غزہ کی تعمیر نو اور بحالی کے فوری آغاز پر اتفاق کیا گیا ہے جبکہ بیان میں فلسطینی اتھارٹی کے غزہ میں ذمہ داریاں سنبھالنے کیلئے حالات سازگار بنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
بیان میں امریکا سمیت تمام علاقائی و عالمی شراکت داروں کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کا اعلان بھی کیا گیا، بیان میں دو ریاستی حل کے تحت 1967ء کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت اور مشرقی یروشلم کو فلسطینی ریاست کا دارالحکومت قرار دینے کی توثیق کی گئی۔