حکومت کا ٹی ایل پی پر پابندی کیلئے سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر نہ کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT
—فائل فوٹو
تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) پر پابندی کے لیے سپریم کورٹ آف پاکستان میں ریفرنس دائر نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزارتِ داخلہ کےذرائع کے مطابق انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت پابندی کے لیے سپریم کورٹ سے فیصلہ درکار نہیں ہوتا۔
ذرائع وزارتِ داخلہ کا کہنا ہے کہ ٹی ایل پی پر پابندی انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت لگائی گئی ہے نہ کہ آرٹیکل 17 کے تحت۔
یہ بھی پڑھیے وزارت داخلہ نے تحریک لبیک پاکستان پر پابندی لگانے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا حکومت نے ٹی ایل پی پر پابندی لگانے کی منظوری دے دیاس سے قبل وزارتِ داخلہ نے تحریک لبیک پاکستان پر پابندی لگانے کا نوٹیفکیشن آج جاری کر دیا ہے۔
واضح ر ہے کہ گزشتہ روز وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس میں متفقہ طور پر ٹی ایل پی کو کالعدم قرار دینے کی منظوری دی گئی۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا تھا کہ ٹی ایل پی پر پابندی کی منظوری کا معاملہ وزارتِ قانون کو بھجوایا جائے گا، وزارتِ قانون پابندی سے متعلق باقاعدہ ریفرنس سپریم کورٹ میں دائر کرے گی۔
ذرائع نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ سے ریفرنس کی منظوری پر الیکشن کمیشن ٹی ایل پی کو ڈی نوٹیفائی کرے گا اور پابندی لگا دی جائے گی۔
ذرائع نے یہ بھی کہا تھا کہ کابینہ سے منظوری کے بعد 15 دنوں میں پابندی کا ریفرنس سپریم کورٹ میں فائل کیا جائے گا اور سپریم کورٹ آف پاکستان ٹی ایل پی پر پابندی کا حتمی فیصلہ کرے گی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ٹی ایل پی پر پابندی سپریم کورٹ کی منظوری
پڑھیں:
گلگت بلتستان حکومت اور اپوزیشن نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ مسترد کر دیا
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان کی زیر صدارت حکومتی اور اپوزیشن ممبران اسمبلی کے مشترکہ اجلاس کے موقع پر صوبائی سیکریٹری قانون اور ایڈووکیٹ جنرل نے بربفنگ دی، جس کے بعد چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان کے نوٹیفکیشن کو نظرثانی کیلئے متفقہ طور پر درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان حکومت اور اپوزیشن نے اختیارات منجمد کرنے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف مشترکہ درخواست دائر کرنے کا اعلان کر دیا۔ اس حوالے سے لائحہ عمل کیلئے فوری طور پر صوبائی کابینہ کا اجلاس بھی بلایا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان کی زیر صدارت حکومتی اور اپوزیشن ممبران اسمبلی کے مشترکہ اجلاس کے موقع پر صوبائی سیکریٹری قانون اور ایڈووکیٹ جنرل نے بربفنگ دی، جس کے بعد چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان کے نوٹیفکیشن کو نظرثانی کیلئے متفقہ طور پر درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا، ایڈووکیٹ جنرل نظرثانی کی درخواست دائر کرے گا اور صوبائی کابینہ کا اجلاس فوری طورپر بلانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ یاد رہے کہ صوبائی الیکشن کمیشن نے دو روز قبل ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے جی بی حکومت کے تمام مالی اور انتظامی اختیارات منجمد کر دیئے تھے۔ الیکشن کمیشن کا موقف تھا کہ صاف، شفاف الیکشن کے انعقاد کیلئے یہ اقدام ضروری تھا۔ دوسری طرف جی بی حکومت اور اپوزیشن دونوں ںے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے اور الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف مشترکہ لائحۃ عمل اختیار کرنے پر اتفاق بھی کر لیا گیا ہے۔