2 لڑکیوں سمیت 49 فلسطینی خواتین اب بھی اسرائیل کی زیرِ حراست
اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT
فلسطینی خواتین کے لیے آج منائے جانے والے قومی دن پر فلسطینی پریزنر سوسائٹی نے کہا ہے کہ اسرائیل نے اب بھی 2 لڑکیوں سمیت 49 فلسطینی خواتین کو حراست میں رکھا ہوا ہے۔
بیت المقدس سے عرب میڈیا کے مطابق فلسطینی وزارتِ خارجہ نے کہا ہے کہ فلسطینی خواتین قیدیوں کو خراجِ تحسین کرتے ہیں۔
فلسطینی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ 2 سالہ اسرائیلی جارحیت کے دوران 33 ہزار فلسطینی خواتین اور بچیاں شہید ہوئیں۔
فلسطینی وزارتِ خارجہ کے مطابق ہر سال 26 اکتوبر کو فلسطینی خواتین کا قومی دن منایا جاتا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: فلسطینی خواتین
پڑھیں:
اسرائیل کی جیل میں قید سرکردہ فلسطینی رہنما کی اہلیہ نے ٹرمپ سے رہائی کی اپیل کردی
حماس نے بھی غزہ جنگ بندی معاہدے میں جس قیدی کی رہائی کو سرفہرست مطالبے کے طور پر رکھا تھا وہ 66 سالہ مروان برغوثی ہیں جو 23 سال سے قید کاٹ رہے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ سے مروان غوثی کی رہائی اپیل کی بات ان کے بیٹے عرب برغوثی نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتائی۔
جنھوں نے تصدیق کی کہ میری ماں فدویٰ برغوثی نے امریکی صدر کے نام ایک اپیل جاری کی ہے۔ جس میں مروان برغوثی کی رہائی کی اپیل کی گئی ہے۔
فدویٰ برغوثی نے ڈونلڈ ٹرمپ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جناب صدر، ایک ایسا حقیقی شراکت دار آپ کا منتظر ہے جو خطے میں پائیدار امن کے خواب کو حقیقت میں بدلنے میں مدد دے سکتا ہے۔
اپنے بیان میں انھوں نے صدر ٹرمپ سے مزید کہا کہ فلسطینی عوام کی آزادی اور آئندہ نسلوں کے امن کے لیے مروان برغوثی کی رہائی میں مدد کریں۔
سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر مروان برغوثی کو رہا کیا جاتا ہے تو وہ فلسطینی سیاست میں محمود عباس کے ممکنہ جانشین کے طور پر ابھر سکتے ہیں۔
بعض مبصرین کے نزدیک ان کی رہائی فلسطینی دھڑوں کے درمیان مفاہمت کے عمل کو تیز کر سکتی ہے، جبکہ اسرائیلی حلقوں میں اس پر شدید مخالفت متوقع ہے۔
یاد رہے کہ آج ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فلسطینیوں کے پاس کوئی متحرک قیادت نہیں ہے۔ محمود عباس بزرگ ضرور ہیں لیکن لیڈر نہیں۔
یاد رہے کہ مروان برغوثی پر الزام ہے کہ انھوں نے اسرائیلی شہریوں پر مہلک حملوں میں کردار ادا کیا تاہم فلسطینی عوام کی ایک بڑی تعداد انھیں “فلسطین کا نیلسن منڈیلا” قرار دیتی ہے۔
مروان برغوثی فتح تحریک کے ایک اہم رہنما ہیں اور ماضی میں اسرائیل سے جنگ میں نمایاں کردار ادا کر چکے ہیں۔
وہ کئی مرتبہ جیل کے اندر سے بھوک ہڑتال کی قیادت بھی کر چکے ہیں، جس نے انھیں فلسطینی مزاحمت کی علامت بنا دیا ہے۔
امریکی جریدے ٹائم میگزین کو 15 اکتوبر کو دیے گئے ایک انٹرویو میں صدر ٹرمپ سے جب مروان برغوثی کی رہائی کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ اس معاملے پر فیصلہ کرنے والے ہیں تاہم کوئی ٹائم لائن نہیں دی۔
دوسری جانب اسرائیل میں ایک بریفنگ کے دوران امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا تھا کہ میرے پاس اس موضوع پر اس وقت کہنے کو کچھ نیا نہیں ہے۔
اسرائیلی اخبار ٹائمز آف اسرائیل نے اس ماہ کے آغاز میں انکشاف کیا تھا کہ امریکی یہودی برادری کے معروف رہنما رونالڈ لاؤڈر بھی مروان برغوثی کی رہائی کے لیے خاموش سفارتی کوششیں کر رہے ہیں۔