کشمیر ڈے پر دفتر خارجہ میں تقریب، بھارتی مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت
اشاعت کی تاریخ: 27th, October 2025 GMT
کشمیر ڈے پر دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت کی ہٹ دھرمی اور اشتعال انگیز بیانات سے خطے کے امن کو خطرہ ہے، کشمیری عوام سات دہائیوں سے بھارتی جبر و استبداد کا شکار ہے، یومِ سیاہ پر کشمیری عوام کے عزم و استقامت کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزارتِ خارجہ نے کشمیر ڈے پر کشمیری عوام سے اظہارِ یکجہتی اور بھارتی مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق کنٹرول لائن کے آر پار اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے یوم سیاہ منایا، وزارتِ خارجہ میں مرکزی تقریب ہوئی افسران و عملے نے شرکت کی جب کہ کشمیر یکجہتی واک کا انعقاد کیا گیا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں سفارتی کور کو بھارتی مظالم پر خصوصی بریفنگ دی گئی، بھارتی مظالم پر مبنی دستاویزی فلم سفارت کاروں کو دکھائی گئی، صدرِ مملکت، وزیرِاعظم اور وزیرِخارجہ نے خصوصی پیغامات بھی جاری کیے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان کشمیری عوام کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا، پاکستان نے عالمی برادری سے بھارت پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ پاکستان کی بھارت کے غیر قانونی قبضے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر شدید تشویش کی اور وزیرِ خارجہ کے خطوط اقوامِ متحدہ، سلامتی کونسل اور او آئی سی سربراہان کو ارسال کیے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت کی ہٹ دھرمی اور اشتعال انگیز بیانات سے خطے کے امن کو خطرہ ہے، کشمیری عوام سات دہائیوں سے بھارتی جبر و استبداد کا شکار ہے، یومِ سیاہ پر کشمیری عوام کے عزم و استقامت کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
ترجمان نے کہا کہ کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کے لیے جدوجہد جاری ہے، پاکستان کا عہد ہے کہ ہر فورم پر کشمیریوں کی آواز بلند کرتے رہیں گے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ27 اکتوبر یومِ سیاہ پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کے 78 سال مکمل ہو گئے، پاکستان کا اس عزم کا اظہار کرتا ہے کہ مقبوضہ وادی کے مظلوموں کے ساتھ کھڑے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: دفتر خارجہ کے ترجمان بھارتی مظالم کشمیری عوام کہنا تھا کہ ترجمان کا
پڑھیں:
پاکستان اور افغان طالبان میں روایتی معنوں میں جنگ بندی نہیں، دفتر خارجہ
فائل فوٹوترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان روایتی معنوں میں جنگ بندی نہیں، افغانستان میں منظور قرارداد کا مسودہ نہیں دیکھا۔
اسلام آباد میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ افغانستان کا ان کے شہری کی جانب سے کسی قسم کی دہشت گردی کو ماننا مثبت ہے، اس کے باوجود ہمیں افغان قیادت سے تحریری صمانتیں چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان بھیجا جانے والا یو این کا امدادی قافلہ ہماری سائیڈ سے کلیئر ہے، یہ طالبان پر ہے کہ وہ اس امدادی قافلے کو وصول کرتے ہیں یا نہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی قیادت کے اشتعال انگیز اور متنازع بیانات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیر خارجہ اور وزیر دفاع کے نفرت آمیز بیانات قابلِ مذمت ہیں اور یہ بیانات خطے کے امن کے لیے خطرہ ہیں۔
طاہر حسین اندرابی نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ مسائل کا بات چیت کے ذریعے پرامن حل کا حامی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انڈونیشیا کے صدر کے دورے کے دوران 8 معاہدوں پر دستخط کیے گئے، صحت، حلال خوراک سمیت دیگر شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال ہوا۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان کو افسوس ہے کہ بھارت نے سارک پراسیس کو روکا ہوا ہے، بھارت نے یہ پہلی مرتبہ سارک کے عمل میں رکاوٹ نہیں ڈالی۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ میں قیدیوں کے تبادلے کا باقاعدہ معاہدہ نہیں ہے، معاہدہ نہ ہونے کے باعث کیس ٹو کیس بیسز پر معاملات کو دیکھا جاتا ہے۔