data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: جموں و کشمیر پر بھارتی تسلط کے خلاف دنیا بھر کے پاکستانی سفارتی مشنز میں آج یومِ سیاہ منایا گیا۔

پاکستانی سفارتخانوں میں سیمینارز، ویبینارز، تصویری نمائشوں اور مختلف تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ان سرگرمیوں میں کشمیری عوام کی حالتِ زار اور بھارتی قابض افواج کے ظلم و ستم کو اجاگر کیا گیا۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اس دن کا مقصد مقبوضہ کشمیر پر اٹھہتر سال سے جاری غیر قانونی بھارتی تسلط کی مذمت اور کشمیری عوام کے حقِ خود ارادیت کی حمایت کا اعادہ تھا۔ یومِ سیاہ کشمیری عوام پر جاری بھارتی مظالم اور ناانصافیوں کی یاد دہانی کے طور پر منایا گیا۔اس موقع پرصدر مملکت، وزیراعظم اور نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ نے خصوصی پیغامات جاری کیے جن میں کشمیری عوام کے ساتھ تعاون کے عزم کو دہرایا گیا۔

ترجمان کے مطابق نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ نے اقوام متحدہ سمیت مختلف عالمی فورمز کے سربراہان کو خطوط لکھے، جن میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال سے آگاہ کیا گیا۔

دفتر خارجہ کی جانب سے “کشمیر یکجہتی واک” کا اہتمام بھی کیا گیا، جس میں مختلف ممالک کے سفارتی نمائندوں نے شرکت کی۔اسلام آباد میں موجود غیر ملکی سفیروں کے لیے خصوصی بریفنگ کا انعقاد کیا گیا اور اس موقع پر بھارتی مظالم کو اجاگر کرنے والی ایک مختصر دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی۔

ویب ڈیسک عادل سلطان.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کشمیری عوام کیا گیا

پڑھیں:

بھارت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کو مسلسل مظالم کا سامنا ہے، مقررین سیمینار

ذرائع کے مطابق انسٹی ٹیوٹ آف ریجنل سٹڈیز نے یوتھ فورم فار کشمیر کے اشتراک سے اسلام آباد میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا جس میں مقبوضہ جموں و کشمیر اور بھارت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کو اجاگر کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ انسٹی ٹیوٹ آف ریجنل سٹڈیز نے یوتھ فورم فار کشمیر کے اشتراک سے اسلام آباد میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا جس میں مقبوضہ جموں و کشمیر اور بھارت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کو اجاگر کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ بھارتی فورسز کے اہلکار مقبوضہ جموں و کشمیر میں چھاپوں کے دوران بے گناہ نوجوانوں سمیت عام شہریوں کو گرفتار اور تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں جبکہ خواتین، بچوں اور عمر رسیدہ افراد کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں 1989ء سے اب تک 11ہزار سے زائد خواتین کی بے حرمتی کی گئی جبکہ اس وقت بھی درجنوں خواتین من گھڑت الزامات کے تحت بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر کی مختلف جیلوں میں نظربند ہیں۔ بھارت میں اقلیتوں کو پسماندگی کی طرف دھکیلنے کے لئے اقتصادی جبر، ہندوتوا حکومت کی حکمت عملی کا بنیادی جزو ہے۔ مسلمانوں، دلتوں، سکھوں اور دیگر اقلیتوں کی صنعتوں، کاروبار، گھروں اور دیگر جائیدادوں کو بلڈوزر چلا کر مسمار کیا جا رہا ہے اور ان کے اثاثوں پر زبردستی قبضہ کیا جا رہا ہے۔

مسلمان سرکاری ملازمین کو مختلف بہانوں نے برطرف کیا جا رہا ہے۔ کنٹرول لائن کے آرپار تجارت کی بندش سے کشمیری نوجوانوں میں مایوسی مزید بڑھ گئی ہے۔ بھارت میں نوجوانوں کی بے روزگاری بحران کی شکل اختیار کر رہی ہے۔ مقررین نے کہا کہ بی جے پی، آر ایس ایس اور بجرنگ دل سمیت انتہاپسند ہندوتوا تنظیمیں مسلسل مسلمانوں کو نشانہ بنا رہی ہیں اور انہیں مودی کی زیر قیادت ہندوتوا حکومت کی مکمل سرپرستی حاصل ہے۔ تازہ ترین مثال کٹرہ میں وشنو دیوی میڈکل کالج میں مسلمان طلباء کے داخلے کو روکنے کی کوشش ہے۔ مسلمان طلباء نے میرٹ پر NEET کا امتحان پاس کر کے داخلہ حاصل کیا ہے لیکن ہندوتوا تنظیمیں ان کے داخلے کو ہرصورت میں روکنے پر تلی ہیں جس سے ان کا کشمیر دشمن ایجنڈا بے نقاب ہوا ہے۔ سیمینار سے دیگر لوگوں کے علاوہ انسٹی ٹیوٹ آف ریجنل سٹڈیز کے صدرجوہر سلیم، حریت رہنما شمیم شال، سیاسی رہنما ڈاکٹر شازیہ صوبیہ، رفاح انسٹی ٹیوٹ آف پبلک پالیسی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر رشید آفتاب اور صحافی فرخ کے پتافی نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ مضامین

  • کوٹلی، حریت کانفرنس کے زیر اہتمام عظیم الشان ریلی
  • وزیراعظم آزاد کشمیر سے امیر مقام کی ملاقات
  • بھارت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کو مسلسل مظالم کا سامنا ہے، مقررین
  • بھارت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کو مسلسل مظالم کا سامنا ہے، مقررین سیمینار
  • جموں، کٹھوعہ اور سانبہ میں بھارتی فورسز کی محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں
  • مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں مسلمانوں کو نسل کشی کے خطرات کا سامنا ہے
  •  یاسین ملک کو ڈیتھ سیل میں رکھا گیا، مشعال ملک کا دعویٰ
  • کشمیریوں کے حق خودارادیت سے انکار انسانی حقوق کی سب سے بڑی خلاف ورزی ہے، محمد صفی
  • آزاد جموں و کشمیر والوں کے لیے بڑی خوشخبری سنا دی گئی
  • قومی اسمبلی کی لائبریری میں کشمیر کارنر قائم کر دیا گیا