جموں وکشمیرمیں بھارتی تسلط کے خلاف دنیا بھر میں پاکستانی سفارتخانوں میں یوم سیاہ منایاگیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: جموں و کشمیر پر بھارتی تسلط کے خلاف دنیا بھر کے پاکستانی سفارتی مشنز میں آج یومِ سیاہ منایا گیا۔
پاکستانی سفارتخانوں میں سیمینارز، ویبینارز، تصویری نمائشوں اور مختلف تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ان سرگرمیوں میں کشمیری عوام کی حالتِ زار اور بھارتی قابض افواج کے ظلم و ستم کو اجاگر کیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اس دن کا مقصد مقبوضہ کشمیر پر اٹھہتر سال سے جاری غیر قانونی بھارتی تسلط کی مذمت اور کشمیری عوام کے حقِ خود ارادیت کی حمایت کا اعادہ تھا۔ یومِ سیاہ کشمیری عوام پر جاری بھارتی مظالم اور ناانصافیوں کی یاد دہانی کے طور پر منایا گیا۔اس موقع پرصدر مملکت، وزیراعظم اور نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ نے خصوصی پیغامات جاری کیے جن میں کشمیری عوام کے ساتھ تعاون کے عزم کو دہرایا گیا۔
ترجمان کے مطابق نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ نے اقوام متحدہ سمیت مختلف عالمی فورمز کے سربراہان کو خطوط لکھے، جن میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال سے آگاہ کیا گیا۔
دفتر خارجہ کی جانب سے “کشمیر یکجہتی واک” کا اہتمام بھی کیا گیا، جس میں مختلف ممالک کے سفارتی نمائندوں نے شرکت کی۔اسلام آباد میں موجود غیر ملکی سفیروں کے لیے خصوصی بریفنگ کا انعقاد کیا گیا اور اس موقع پر بھارتی مظالم کو اجاگر کرنے والی ایک مختصر دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کشمیری عوام کیا گیا
پڑھیں:
کشمیری عوام کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے، یوم سیاہ پر اسحاق ڈار کا پیغام
نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کشمیر بلیک ڈے کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ 27 اکتوبر 1947 کا دن جنوبی ایشیا کی تاریخ کا ایک سیاہ باب ہے، جب بھارتی فوجوں نے سری نگر میں اتر کر جموں و کشمیر پر غیر قانونی قبضہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے اپنی متعدد قراردادوں میں واضح طور پر تسلیم کیا تھا کہ جموں و کشمیر کے حتمی فیصلے کا تعین اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں آزادانہ اور غیر جانبدارانہ رائے شماری کے ذریعے کیا جائے گا، مگر بھارت نے ان قراردادوں کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ علاقے پر جبری تسلط برقرار رکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان اور چین کے تعلقات مزید مستحکم بنانے پر غور، وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت اجلاس
وزیرِ خارجہ نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے احترام پر کاربند رہا ہے اور مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے لیے عالمی برادری کے کردار کی اہمیت پر زور دیتا آیا ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارت کے 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے بعد سے مقبوضہ وادی میں انسانی المیہ مزید گہرا ہوا ہے۔ خصوصی حیثیت کے خاتمے، کالے قوانین کے نفاذ، غیر مقامی باشندوں کو ڈومیسائل دینے اور کشمیری قیادت کی قید و بند نے بھارتی تسلط کے اصل چہرے کو بے نقاب کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلگام حملے کے بعد بھارتی حکام نے ایک بار پھر کشمیریوں کے خلاف وسیع کریک ڈاؤن شروع کر دیا، ہزاروں افراد کو بلاجواز گرفتار کیا گیا اور معصوم شہریوں کے گھروں کو مسمار کیا گیا۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ تمام تر ظلم و ستم کے باوجود کشمیری عوام نے جرات، حوصلے اور عزم کی نئی مثالیں قائم کی ہیں اور وہ اپنے حقِ خودارادیت کے حصول کے لیے پرعزم ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: کشمیریوں کی سیاسی اور اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے، یوم سیاہ بھرپور طریقے سے منایا جائے گا، امیر مقام
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی اس حقیقت کو اجاگر کرتی ہے کہ بھارتی ہٹ دھرمی اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیاں خطے کے امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔
آخر میں وزیرِ خارجہ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارتی مظالم کا نوٹس لے اور کشمیری عوام کے مصائب کے خاتمے کے لیے عملی کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیری عوام کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا جب تک کہ انہیں اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حقِ خودارادیت حاصل نہیں ہو جاتا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسحاق ڈار کشمیر یوم سیاہ