چین اور امریکہ کو مختلف سطحوں پر رابطے برقرار رکھنے چاہیے ، چینی صدر
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
چین اور امریکہ کو مختلف سطحوں پر رابطے برقرار رکھنے چاہیے ، چینی صدر WhatsAppFacebookTwitter 0 30 October, 2025 سب نیوز
چین اور امریکہ مشترکہ طور پر ذمہ داری کا مظاہرہ کر سکتے ہیں، شی کی امریکی ہم منصب سے گفتگو
بیجنگ : چین کے صدر شی جن پھنگ اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان جنوبی کوریا کے شہر بوسان میں ملاقات ہوئی۔جمعرات کے روز چینی میڈیا کے مطابق صدر شی جن پھنگ نے اس موقع پر کہا کہ “ہم دونوں کی مشترکہ قیادت میں چین۔امریکہ تعلقات نے مجموعی طور پر استحکام برقرار رکھا ہے”۔ انہوں نے کہا، “میں صدر ٹرمپ کے ساتھ مل کر چین۔امریکہ تعلقات کی مضبوط بنیاد رکھنا چاہتا ہوں اور دونوں ممالک کی ترقی کے لیے سازگار ماحول قائم کرنے کا خواہاں ہوں۔”صدر شی نے زور دیا کہ چین کی معاشی ترقی بہتر سمت میں گامزن ہے۔
اس سال کی پہلی تین سہ ماہیوں میں شرحِ نمو 5.
چین اصلاحات کو مزید گہرا، کھلے پن کو وسعت دے گا، اور معیشت کی معیاری اور متوازن ترقی کو فروغ دے گا۔ شی جن پھنگ نے کہا کہ یہ اقدامات چین۔امریکہ تعاون کے لیے مزید وسیع امکانات پیدا کریں گے۔صدر شی نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کی اقتصادی و تجارتی ٹیموں نے اہم مسائل پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا اور حل کے لیے اتفاقِ رائے حاصل کیا ہے۔ تجارت کو چین۔امریکہ تعلقات کی مضبوطی کا ستون اور محرک بننا چاہیے، نہ کہ رکاوٹ یا تصادم کا سبب۔ دونوں فریقوں کو طویل المدتی باہمی مفادات پر نظر رکھنی چاہیے، نہ کہ انتقامی اقدامات کے شیطانی دائرے میں پھنسنا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا، “مشاورت تصادم سے بہتر ہے۔
چین اور امریکہ کو مختلف سطحوں پر رابطے اور مشاورت برقرار رکھنی چاہیے تاکہ باہمی سمجھ میں اضافہ ہو۔شی جن پھنگ نے کہا کہ آج کی دنیا کو کئی چیلنجز درپیش ہیں، اور چین و امریکہ بطور بڑی طاقتیں مشترکہ طور پر ذمہ داری کا مظاہرہ کر سکتے ہیں، دونوں ممالک کو مل کر ایسے اقدامات کرنے چاہییں جو دونوں اقوام اور پوری دنیا کے لیے فائدہ مند ہوں۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ صدر شی جن پھنگ سے ملاقات کو باعثِ افتخار سمجھتے ہیں۔ ان کے بقول، “چین ایک عظیم ملک ہے، صدر شی ایک باعزت اور عظیم رہنما ہیں، اور میرے پرانے دوست بھی ہیں۔ ہم نے خوشگوار تعلقات قائم رکھے ہیں۔
“انہوں نے کہا کہ امریکہ اور چین کے تعلقات ہمیشہ اچھے رہے ہیں، اور مستقبل میں مزید بہتر ہوں گے۔ ٹرمپ نے کہا، “چین امریکہ کا سب سے بڑا شراکت دار ہے۔ دونوں ممالک مل کر دنیا میں بہت بڑے کام انجام دے سکتے ہیں، اور مستقبل میں ہماری شراکت داری مزید کامیاب ہوگی۔”ملاقات کے اختتام پر دونوں رہنماؤں نے اقتصادی، تجارتی، اور توانائی کے شعبوں میں تعاون کو مضبوط کرنے اور عوامی و ثقافتی تبادلوں کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔دونوں صدور نے باقاعدہ رابطہ برقرار رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ اگلے سال کے اوائل میں چین کا دورہ کرنے کے منتظر ہیں، اور صدر شی جن پھنگ کو دورہ امریکہ کی دعوت دی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچینی صدر شی ایک عظیم ملک کے عظیم رہنما ہیں، امریکی صدر چینی صدر شی ایک عظیم ملک کے عظیم رہنما ہیں، امریکی صدر سوڈان میں نسل کشی: الفاشر پر ریپڈ سپورٹ فورسز کے حملوں میں 1500 افراد ہلاک، عالمی مذمت ٹرمپ کا مودی پر طنزیہ وار، “خونی قاتل” قرار دے دیا ٹرمپ کا فوج کو فوری طور پر جوہری ہتھیاروں کی ٹیسٹنگ کا حکم امریکی اور چینی صدر کی ملاقات: ٹرمپ کا چین پر ٹیرف 10 فیصد کم کرنے کا اعلان چین اور امریکہ دونوں ایک دوسرے کو کامیاب بنا سکتے ہیں، چینی صدرCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: چین اور امریکہ صدر شی جن پھنگ دونوں ممالک چین امریکہ نے کہا کہ سکتے ہیں انہوں نے چینی صدر کے لیے
پڑھیں:
ہم روس اور یوکرین کے ساتھ تعمیری تعلقات برقرار رکھیں گے، امریکہ
نیویارک پوسٹ سے گفتگو میں امریکی نائب صدر نے کہا کہ اگر آپ مجھ سے چھ ماہ پہلے پوچھتے، تو میں کہتا کہ روس اور یوکرین کی جنگ کبھی ختم نہیں ہوگی، پہلے سمجھتے تھے یہ جنگ شاید پندرہ سال تک جاری رہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی نائب صدر جیمز ڈیوڈ ونس نے ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے قریب پہنچنے میں کامیاب ہو رہے ہیں۔ انہوں نے امریکی اخبار نیویارک پوسٹ سے گفتگو میں کہا کہ اگر آپ مجھ سے چھ ماہ پہلے پوچھتے، تو میں کہتا کہ روس اور یوکرین کی جنگ کبھی ختم نہیں ہوگی۔ ونس نے وضاحت کی کہ وہ پہلے سمجھتے تھے یہ جنگ شاید پندرہ سال تک جاری رہے، لیکن اگر آپ ایک ماہ پہلے مجھ سے پوچھتے تو میں کہتا کہ ہم نے حیرت انگیز پیشرفت حاصل کر لی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ روسیوں اور یوکرین دونوں کے ساتھ تعمیری اور مثبت تعلقات برقرار رکھیں، کیونکہ ہمارا مقصد اس تنازع کو ختم کرنا ہے۔ ونس نے یہ بھی کہا کہ میرا خیال ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تمام فریقوں کے ساتھ بہترین کام کرنے والے تعلقات ہیں، جیسا کہ میرے اپنے بھی ہیں۔ واضح رہے یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب واشنگٹن کی نئی انتظامیہ روس یوکرین محاذ پر عملی صلح یا جنگ بندی کے امکانات کا جائزہ لے رہی ہے۔ ٹرمپ کے قریبی حلقے اب بظاہر مذاکرات کے ذریعے امن کے مؤقف کو فروغ دینے کی کوشش کر رہے ہیں، تاہم مبصرین کے مطابق، یہ پیشرفت انتخابی بیانیے کے تناظر میں بھی دیکھی جا سکتی ہے۔