Islam Times:
2025-12-14@23:31:35 GMT

بلیدا پر صیہونی حملہ امریکی اجازت سے ہوا، حزب‌ الله

اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT

بلیدا پر صیہونی حملہ امریکی اجازت سے ہوا، حزب‌ الله

اپنے ایک جاری بیان میں حزب‌ الله کا کہنا تھا کہ لبنانی حکومت گزشتہ چند ماہ کے برعکس ایک مختلف نقطہ نظر اپنائے اور اسرائیل کی بار بار ہونے والی جارحیت کو روکنے کیلئے جامع منصوبہ جلد از جلد منظور کرے۔ اسلام ٹائمز۔ لبنان کی مقاومتی تحریک "حزب‌ الله" نے جنوبی علاقے بلیدا پر حالیہ صیہونی جارحیت کے ردعمل میں اعلان کیا کہ اسرائیل کے یہ جرائم امریکہ کی مکمل سرپرستی میں انجام پا رہے ہیں۔ حزب‌ الله نے کہا کہ واشنگٹن، تل ابیب کو حملوں میں شدت لانے کی اجازت دے کر، لبنان پر قومی مفادات کے متضاد ایجنڈے نافذ کرنے کے لئے دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے۔ حزب‌ الله نے اپنے بیان میں لبنان کے صدر "جوزف عون" کے موقف کی تعریف کی، جنہوں نے لبنانی فوج سے اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کرنے کا مطالبہ کیا۔ حزب‌ الله نے لبنانی صدر کے اس موقف کو قومی اور شجاعانہ قرار دیا۔ حزب‌ الله نے اپنے بیان میں زور دیا کہ ہم لبنانی فوج کی ہر ممکن حمایت اور مسلح افواج کی دفاعی صلاحیت کو مضبوط بنانے کے لیے ضروری وسائل کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جارح دشمن کا مقابلہ کرنے کے لئے مکمل سیاسی تحفظ فراہم کرنا بھی ضروری ہے۔

آخر میں، حزب‌ الله نے لبنانی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ گزشتہ چند ماہ کے برعکس ایک مختلف نقطہ نظر اپنائے اور اسرائیل کی بار بار ہونے والی جارحیت کو روکنے کے لئے جامع منصوبہ جلد از جلد منظور کرے۔ دوسری جانب کچھ ہی دیر قبل لبنانی صدر نے اپنی فوج سے كہا كہ وہ کسی بھی صیہونی دراندازی کے خلاف شدت سے ڈٹ جائیں۔ یاد رہے کہ آج صبح صیہونی فوج کا ایک دستہ لبنان اور فلسطین کی سرحد عبور کرنے کے بعد، بلدیہ بلیدہ کی عمارت میں داخل ہو گیا۔ جس کے بعد اس علاقے میں موجود لبنانی فوج ہائی الرٹ ہوگئی۔ اس جارحیت کے بعد مذکورہ علاقے میں مزید فوجی اور ساز و سامان بھیجا جا رہا ہے۔ بلیدا پر صیہونی فوج کی کارروائی میں اس رژیم کے ڈرونز بھی شامل تھے۔ جارح فوج اب بھی بلیدا میں موجود ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: الله نے

پڑھیں:

بھارت پر عائد ٹرمپ ٹیرف ختم کرنے کیلیے امریکی کانگریس میں قرارداد پیش

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارت پر عائد ٹیرف کو ختم کرنے کے لیے امریکی کانگریس میں ایک قرارداد پیش کردی گئی، یہ قرارداد کانگریس کے ارکان راجا کرشنامورتی، ڈیبورا روز اور مارک وی سی کی جانب سے پیش کی گئی ہے۔

غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق قرارداد کا مقصد ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارت پر عائد 50 فیصد ٹیرف کو ختم کرنا اور تجارت پر امریکی کانگریس کے آئینی اختیار کو بحال کرنا بتایا گیا ہے۔

راجا کرشنامورتی کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کی بھارت کے حوالے سے غیر ذمہ دارانہ ٹیرف کی حکمت عملی ایک اہم شراکت داری کو نقصان پہنچا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’امریکی مفادات کو آگے بڑھانے کے بجائے، یہ ٹیرف سپلائی چین میں خلل ڈالتے ہیں، امریکی ورکروں کو نقصان پہنچاتے ہیں، اور صارفین کے لیے لاگت میں اضافہ کرتے ہیں۔‘

دوسری جانب مارک وی سی کا کہنا ہے بھارت ایک اہم اقتصادی اور اسٹریٹجک پارٹنر ہے اور یہ غیر قانونی ٹیرف عام لوگوں پر ایک طرح کا ٹیکس ہیں۔

یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے رواں سال بھارت سمیت دنیا کے کئی ممالک پر محصولات عائد کیے ہیں۔ ابتدائی طور پر انہوں نے بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کیا لیکن اگست میں، روس سے تیل کی خریداری کا حوالہ دیتے ہوئے، ٹرمپ نے بھارت پر مزید 25 فیصد اضافی ٹیرف لگا دیا تھا۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ

متعلقہ مضامین

  • سڈنی واقعے سے کس کو فائدہ ہوا؟
  • رام‌ الله نے صیہونی کالونیوں کی تعمیر کے حوالے سے امریکی سفیر کا بیان مسترد کردیا
  • شام میں مسلح شخص کا گھات لگاکر امریکی فوجیوں پر حملہ؛ 3 ہلاکتیں اور 3 زخمی
  • بھارت پر عائد ٹرمپ ٹیرف ختم کرنے کیلیے امریکی کانگریس میں قرارداد پیش
  • شام میں امریکی اور شامی فوجیوں کے مشترکہ گشت کے دوران فائرنگ، متعدد زخمی
  • ہماری اولین ترجیح صیہونی جیلوں سے اپنے قیدیوں کی رہائی ہے، لبنانی صدر
  • کسی نام نہاد سیاست دان کو پاک فوج کے خلاف بات کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، علامہ ضیاء اللہ
  • آرٹس سے میٹرک کرنے والے طلبا کیلیے خوشخبری، انٹرمیڈیٹ میں سائنس یا میڈیکل لینے کی بھی اجازت ہوگی
  • امریکی شخص کی ماں کو قتل کرنے کے بعد خودکشی، چیٹ جی پی ٹی ذمہ دار قرار
  • افغان سرزمین بیرونی عسکری سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں، طالبان وزیر خارجہ امیر خان متقی