Nawaiwaqt:
2025-11-26@12:42:08 GMT

ٹک ٹاکر ثنا یوسف قتل کیس کی تحقیقات میں اہم موڑ

اشاعت کی تاریخ: 26th, November 2025 GMT

ٹک ٹاکر ثنا یوسف قتل کیس کی تحقیقات میں اہم موڑ

ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے قتل کیس کی تحقیقات میں اہم موڑ سامنے آگیا۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے کیس پر سماعت کی،سرکاری وکیل راجہ نوید حسین عدالت میں پیش ہوئے۔عدالت نے پراسکیوشن کے مزید 3 گواہان کے بیانات ریکارڈ کر لئے، ملزم عمر حیات کو گاڑی فراہم کرنے والے شوروم کے مالک، ڈرائیور اور پولیس اہلکار نے آج عدالت میں بیان ریکارڈ کرایا، وکلاء صفائی کی جانب سے گواہان پر جرح نہ ہو سکی۔کیس میں مجموعی طور پر 13 گواہان کے بیانات ریکارڈ ہوچکے ہیں، عدالت نے کیس کی مزید سماعت 6 دسمبر تک ملتوی کردی۔یاد رہے کہ 2 جون کو اسلام آباد میں 17 سالہ سوشل میڈیا انفلوئنسر ثنا یوسف کو ان کے گھر میں گولی مار کر قتل کردیا گیا تھا۔پولیس نے ثنا یوسف قتل کا مقدمہ مقتولہ کی والدہ فرزانہ یوسف کی مدعیت میں سمبل پولیس اسٹیشن میں پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کی دفعہ 302 (ارادی قتل) کے تحت درج کیا گیا تھا، بعد ازاں تکینیکی بنیاد پر کارروائی کرتے ہوئے عمر حیات نامی ملزم کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔ ٹک ٹاکر اپنی سوشل میڈیا سرگرمیوں کے وجہ سے مشہور تھیں، ان کے ٹک ٹاک اکاؤنٹ پر تقریباً 8 لاکھ فالوورز اور انسٹاگرام اکاؤنٹ پر تقریباً 5 لاکھ فالوورز تھے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ثنا یوسف

پڑھیں:

لیبیا : جنگی جرائم میں ملوث سابق پولیس سربراہ گرفتار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

طرابلس (انٹرنیشنل ڈیسک) لیبیا میں سابق پولیس سربراہ اسامہ المسری نجیم کو گرفتار کر لیا گیا ۔ سابق پولیس سربراہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کو مبینہ جنگی جرائم میں مطلوب تھا۔ اس پر جنگی جرائم کے علاوہ قیدیوں کو عقوبتیں دینے کا بھی الزام ہے۔ پراسیکیوٹر آفس کے مطابق اسے اطلاعات ملی تھیں کہ مرکزی جیل میں 10زیر حراست افراد کے ساتھ پولیس کے سابق سربراہ نے پر تشدد سلوک کر کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی تھی۔ ان زیر حراست افراد میں سے ایک کی موت بھی واقع ہو گئی تھی۔ واضح رہے کہ رہے سابق پولیس سربراہ پر 2015 سے جنگی جرائم میں ملوث ہونے کا الزام ہے جس کے لیے بین الاقوامی فوجداری عدالت نے اسے مطلوب قرار دیا تھا۔ سابق پولیس سربراہ اس سے قبل اٹلی میں بھی گرفتار کیے گئے تھے۔ تاہم اٹلی کی وزیر اعظم جارجیا میلونی نے ذاتی طور پر مداخلت کر کے اسی بین الاقوامی فوجداری عدالت کے حوالے کرنے کے بجائے ایک طیارے میں سوار کر کے لیبیا بھیج دیا تھا۔

انٹرنیشنل ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • 26 نومبر احتجاج کیس: علیمہ خان کو عارضی پولیس تحویل میں لے لیا گیا
  • 26 نومبر احتجاج کیس: علیمہ خان کو پولیس نے تحویل میں لے لیا
  • ٹک ٹاکر ثنا یوسف قتل کیس میں اہم پیشرفت سامنے آگئی
  • انڈیا گیٹ دہلی پر احتجاج معاملے میں 22 افراد عدالتی حراست میں لئے گئے
  • سلمان آغا نے ڈریوڈ، محمد یوسف اور دھونی کا ریکارڈ پاش پاش کردیا
  • قرآن کی زبان عربی ہے جو ہم سب کیلیے سیکھنا لازمی ہے،سردار یوسف
  • نیا عالمی ریکارڈ: سلمان علی آغا نے ڈریوڈ، محمد یوسف اور دھونی کو پیچھے چھوڑ دیا
  • لیبیا : جنگی جرائم میں ملوث سابق پولیس سربراہ گرفتار
  • ن لیگ اور پی پی میں حکومت سے متعلق کیا فارمولا طے پایا تھا؟ یوسف رضا گیلانی نے بتادیا