کاغان بازار میں خوفناک آتشزدگی؛ 50 کمروں کا بڑا ہوٹل مکمل طور پر جل کر راکھ
اشاعت کی تاریخ: 27th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مانسہرہ: خیبر پختونخوا کے معروف سیاحتی مقام کاغان میں ہفتے کے روز ایک بڑے ہوٹل میں لگنے والی اچانک آگ نے پورے علاقے میں خوف و ہراس پیدا کر دیا، آتشزدگی اتنی شدید تھی کہ چند ہی منٹوں میں شعلوں نے 50 کمروں پر مشتمل پورے ہوٹل کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، جس کے نتیجے میں عمارت مکمل طور پر جل کر خاکستر ہوگئی۔
مقامی انتظامیہ کے مطابق واقعہ کاغان بازار کے مصروف علاقے میں پیش آیا، جہاں سردیوں میں بھی سیاحوں کی آمد و رفت معمول رہتی ہے، ہوٹل کے ایک حصے سے دھواں اٹھتا دیکھ کر ابتدا میں کچھ لوگوں نے خود ہی آگ بجھانے کی کوشش کی، چند لمحوں میں شعلے بلند ہوکر پورے ہوٹل میں پھیل گئے جس نے صورتحال کو انتہائی خطرناک بنادیا۔
آگ کی اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ کی دو گاڑیاں موقع پر پہنچیں جبکہ مقامی رضاکار اور دکاندار بھی فوری طور پر امدادی کاموں میں شریک ہوگئے، فائر فائٹرز اور مقامی لوگوں نے تقریباً ایک گھنٹے کی مسلسل جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پایا، اس دوران ہوٹل کے تمام کمرے، فرنیچر، برقی نظام، مختلف اسٹور سیکشنز اور اندر موجود سامان مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔
ریسکیو 1122 کے ترجمان نے تصدیق کی کہ آتشزدگی میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا کیونکہ ہوٹل کے بیشتر کمرے اس وقت خالی تھے جبکہ موجود عملے نے بروقت باہر نکل کر اپنی جان بچالی، ابتدائی طور پر آگ لگنے کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا، ممکنہ طور پر شارٹ سرکٹ سمیت مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق آگ بجھانے کے بعد ہوٹل کے ملبے سے دھواں اٹھتا رہا جبکہ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھے کرنا شروع کر دیے، مقامی تاجروں اور ہوٹل مالکان کی تنظیموں نے بھاری مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے متاثرہ ہوٹل کی بحالی، مالی معاونت اور متاثرہ اسٹاف کے لیے خصوصی امداد کا مطالبہ کیا ہے۔
علاقے کے مکینوں نے متعلقہ اداروں سے اپیل کی ہے کہ سیاحتی علاقوں کے ہوٹلوں میں فائر سیفٹی سسٹم کو یقینی بنانے اور معائنے کے عمل کو سخت کرنے کی فوری ضرورت ہے، تاکہ اس نوعیت کے واقعات مستقبل میں رونما نہ ہوں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ہوٹل کے
پڑھیں:
ہانگ کانگ: رہائشی ٹاور میں خوفناک آتشزدگی سے ہلاکتوں میں تشویشناک اضافہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ہانگ کانگ کے گنجان آباد علاقے تائی پو میں گزشتہ روز پیش آنے والی ایک خوفناک آتشزدگی میں ہونے والی ہلاکتوں میں تشویش ناک اضافہ ریکارڈ ہوگیا۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق 31 منزلہ رہائشی عمارت سمیت بلند و بالا ٹاورز کے ایک بڑے کمپلیکس میں بھڑکنے والی آگ نے مقامی آبادی کو خوف میں مبتلا کردیا ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق اچانک اٹھنے والے شعلے لمحوں میں عمارت کے کئی حصوں تک پھیل گئے، جب کہ دھویں کے سیاہ بادلوں نے فضا کو مکمل طور پر گھیر لیا تھا۔
واضح رہے کہ یہ رہائشی بلاکس مجموعی طور پر 2 ہزار سے زائد اپارٹمنٹس پر مشتمل ہیں، جس کے باعث آگ لگنے کے فوری بعد ہی وہاں موجود سیکڑوں افراد محفوظ مقامات کی تلاش میں عمارت سے باہر نکلنے کی کوشش کرتے رہے۔
فائر بریگیڈ نے آگ کی شدت کو دیکھتے ہوئے فوری طور پر فائر الرٹ کو 5 درجے تک بڑھا دیا، جو ہانگ کانگ میں ہنگامی حالات کے لیے مقرر کردہ سب سے بلند ترین سطح ہے۔
ریسکیو اداروں کے مطابق شعلوں نے عمارت کے متعدد حصوں کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا تھا اور اونچائی کے سبب کارروائی انتہائی مشکل ثابت ہو رہی تھی۔ فائر فائٹرز کی بڑی تعداد نے چیری پیکرز اور سیڑھیوں کے ذریعے کئی اطراف سے آگ بجھانے کی کوشش کی، تاہم اس عمل کے دوران 5 سے زائد اہلکار زخمی بھی ہوئے، جنہیں فوری طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا۔
تقریباً ایک گھنٹے کی مسلسل جدوجہد کے بعد فائر فائٹرز آگ پر قابو پانے میں کامیاب ہوئے۔ جب امدادی سرگرمیاں آگے بڑھیں تو عمارت کے مختلف حصوں سے کم از کم 9 افراد کی لاشیں نکالی گئیں، جب کہ اسپتالوں میں منتقل کیے جانے والے 35 زخمی بعد ازاں جانبر نہ ہو سکے۔ مجموعی طور پر ہلاکتوں کی تعداد 34 سے تجاوز کر گئی ہے۔
خدشہ ہے کہ یہ تعداد مزید بڑھ سکتی ہے کیونکہ اسپتال میں زیرِ علاج 40 زخمیوں میں سے دو کی حالت نہایت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ حکام کے مطابق 300 سے زائد افراد تاحال لاپتا ہیں، جن کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔
آگ لگنے کی اصل وجہ کے متعلق ابھی تک کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا، تاہم ابتدائی معلومات کے مطابق عمارت کے کئی حصوں میں بانس کی اسکیفولڈنگ لگی ہوئی تھی، جو ہانگ کانگ میں حالیہ برسوں کے دوران متعدد آتشزدگی واقعات کی ایک اہم وجہ قرار دی جا چکی ہے۔