پاکستان میں فی تولہ سونا کتنے کا ہوگیا؟
اشاعت کی تاریخ: 28th, November 2025 GMT
پاکستان اور عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں ریکارڈ اضافے کے بعد اب 2 روز سے سونے کی قیمت بغیر کسی ردوبدل کے مستحکم ہے۔ ملک میں فی تولہ سونا 438,862 روپے کا ہوگیا جب کہ 10 گرام سونا 376,253 روپے کا ہو گیاہے۔
اس کے علاوہ 10 گرام 22 قیراط سونے کی قیمت 344,911 روپے ہوگئی۔
جبکہ عالمی بازار میں بھی سونے کی قیمت مستحکم رہی جس کے بعد سونا 4165 ڈالر فی اونس کا ہوگیاہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ڈالر سونے کی قیمت سونے کی قیمت مستحکم سونے کی قیمت میں اضافہ سونے کی قیمت میں کمی فی تولہ سونا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ڈالر سونے کی قیمت سونے کی قیمت مستحکم سونے کی قیمت میں اضافہ سونے کی قیمت میں کمی فی تولہ سونا سونے کی قیمت
پڑھیں:
پاکستان ایران سے بجلی کتنے روپے فی یونٹ خریدتا ہے؟ سینیٹ میں وضاحت
اسلام آباد:وفاقی حکومت بلوچستان کے لیے ایران سے بجلی کتنے روپے فی یونٹ میں خریدتی ہے؟ سینیٹ میں وضاحت سامنے آگئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سینیٹ کا اجلاس چیئرمین یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ چیئرمین سینیٹ نے 356ویں اجلاس کے لیے پینل آف چیئرز کا اعلان کردیا۔ سینیٹر شہادت اعوان، سینیٹر عمر فاروق اور سینیٹر افنان اللہ کو پینل آف چیئرز نامزد کردیا گیا۔
سینیٹ اجلاس میں سوالات کے جوابات کا سلسلہ شروع ہوا۔ پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل جاوید اپنی نشست سے کھڑے ہوگئے اور کہا کہ مجھے دو منٹ کے لیے مائیک دیا جائے تاہم چیئرمین نے منع کردیا۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ وقفہ سوالات کے دوران تقریر کے لیے وقت نہیں دیا جاسکتا، وقفہ سوالات کے بعد مجھے وقت دیا جائے جس پر چیئرمین سینیٹ نے وفقہ سوالات کے بعد تقریر کا موقع دینے کی ہامی بھرلی۔
وقفہ سوالات پر وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک نے کہا کہ 16 اپریل 2025ء سے 30 ستمبر 2025ء کے دوران اضافی لیوی کے ذریعے کل 66.13 ارب جمع کیے گئے، پیٹرولیم لیوی کی وصولی وفاقی مشترکہ فنڈ میں کی جاتی ہے، اس فنڈ کے اخراجات اور اس کی تقسیم کا اختیار پیٹرولیم ڈویژن کے دائر اختیار میں نہیں۔
ایران سے بجلی لینے کا ہدف 204 میگاواٹ مقرر ہے
ایران سے مکران ڈویژن کے لیے درآمد شدہ بجلی کی قیمت سے متعلق سوال پر وفاقی وزیر پارلیمانی امور طارق فضل چوہدری نے ایوان میں جواب دیا کہ ایران سے زیادہ سے زیادہ بجلی درآمد کا ہدف 204 میگاواٹ مقرر ہے، ایران سے درآمد کردہ بجلی کے نرخ فی یونٹ 18 روپے ہیں۔
سینیٹر جان محمد نے کہا کہ یہ بجلی خریدنے کی قیمت بتا رہے ہیں ہمیں کتنے کی ملتی ہے یہ بتایا جائے۔ اس پر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ 18 روپے فی یونٹ بجلی قیمت خرید ہے اور یہاں جو نرخ مقرر ہیں ان پر ہی یہاں فروخت ہوتی ہے۔
عالمی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی آئی ہے مگر پاکستان میں صارفین پر اضافی بوجھ ہے؟ ایوان میں کیے گئے اس سوال پر پٹرولیم ڈویژن نے جواب دیا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر بالترتیب 7 اور 8 روپے اضافی لیوی سڑک کی تعمیر کیلئے عائد ہے،
16 اپریل سے عائد لیوی کی مد میں صارفین سے 66 ارب 13 کروڑ وصول کیے گئے۔
پیٹرولیم ڈویژن نے سڑک کی تعمیر کے لیے عائد لیوی کی تفصیلات سینیٹ میں پیش کردیں جس میں بتایا کہ وفاقی حکومت نے 16 اپریل 2025 کو پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی عائد کیا، پیٹرول پر 8 روپے اور ڈیزل پر فی لیٹر لیوی 7 روپے عائد ہے، 30 ستمبر 2025ء تک صارفین سے اضافی لیوی کی مد میں 66 ارب 13 کروڑ وصول کیے گئے، اضافی پیٹرولیم لیوی کی مد میں عائد رقم تاحال صارفین سے وصول کی جارہی ہے، فنڈ اخراجات یا منصوبوں کا دائرہ اختیار پیٹرولیم ڈویژن کے پاس نہیں ہے، سڑک کی تعمیر کے لیے عائد اضافی لیوی کے ذریعے 200 ارب روپے جمع کیے جائیں گے۔