اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف انٹراکورٹ اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس مسرت ہلالی نے کہاکہ 9مئی کی ایف آئی آرز میں ساری دفعات انسداد دہشتگردی ایکٹ کی لگی تھیں،مجھے نہیں پتہ پھر ان دفعات پر فوجی ٹرائل کیسے ہوا۔

نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت ہوئی،سپریم کورٹ کے جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7رکنی آئینی بنچ نے سماعت کی، دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ صرف جائے وقوعہ پر موجود ملزمان کو ملٹری کورٹس لیکر گئے،ویسے تو ملزمان کی تعداد5ہزار سے زیادہ تھی۔

اس نکتے پر بھی وضاحت کریں فوجی عدالت میں فیصلہ کون لکھتاہے؟جسٹس مسرت ہلالی

وکیل خواجہ حارث نے کہاکہ ایکٹ ان پر لاگو ہوتا ہے جو آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہوں،ہر دہشتگرد پر بھی آرمی ایکٹ کا اطلاق نہیں ہوتا، جسٹس مسرت ہلالی نے کہاکہ کیا ٹرائل انہی ایف آئی آرز کی روشنی میں کیا جو تھانوں میں درج ہوئی تھیں؟آئینی بنچ نے کہاکہ تعزیرات پاکستان، اے ٹی اے کے تحت کیسز پر کارروائی فوجی عدالت کیسے کر سکتی ہے؟ جسٹس مسرت ہلالی نے کہاکہ جو 3ایف آئی آرز کی کاپی ہمیں دی، ان میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی دفعات نہیں،خواجہ حارث نے کہاکہ تفتیش کے بعد مزید دفعات شامل کی جا سکتی ہیں،جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ مزید دفعات شامل کرنے کا الگ سے طریقہ کار موجود ہے،کیا پولیس تفتیش پر ہی انحصار کیا گیا تھا،خواجہ حارث نے کہاکہ جب ملزم فوجی تحویل میں جائے تو وہاں تفتیش کا اپنا نظام ہے۔

پی آئی اے پورے یورپ میں آپریٹ کرےگی،خواجہ آصف

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ عدالت کو صرف 3مقدمات پیش کئے ہیں،مجموعی طور پر 9مئی کی 35ایف آئی آرز اور 5ہزار ملزمان ہیں،خواجہ حارث نے کہاکہ کلبھوشن کا ٹرائل بھی فوجی عدالت میں کیا گیا تھا، کلبھوشن کا مقدمہ تو عالمی عدالت انصاف میں بھی چلا تھا، عالمی عدالت انصاف نے بھی فوجی عدالت کو تسلیم کیاتھا،کئی دہشتگردوں کی سزاؤں کیخلاف اپیلیں ہائی کورٹس میں چلیں اور فیصلےہوئے،سپریم کورٹ کے 7رکنی آئینی بنچ نے سماعت پیر تک ملتوی کردی۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

عمر سرفراز چیمہ وہی ہیں جو گورنر تھے؟ سپریم کورٹ کا استفسار

---فائل فوٹو 

سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی رہنما عمر سرفراز چیمہ کے جسمانی ریمانڈ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

 سپریم کورٹ کے جسٹس ہاشم کاکڑ اور جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کیس پر سماعت کی۔

پنجاب حکومت کے وکیل نے اپیل پر دلائل کے لیے مہلت کی استدعا کر دی۔

سپریم کورٹ کے جسٹس ہاشم کاکڑ نے استفسار کیا کہ عمر سرفراز چیمہ وہی ہیں جو گورنر رہے ہیں؟

عمر سرفراز چیمہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ عمر سرفراز چیمہ سابق گورنر ہیں، عمر سرفراز چیمہ 2 ماہ سے اسپتال میں ہیں۔

9 مئی: عمر سرفراز چیمہ کا کیس عمران خان کے ساتھ سننے کا فیصلہ

سپریم کورٹ نے عمر سرفراز چیمہ کا کیس بانئ پی ٹی آئی عمران خان کے کیس کے ساتھ کلپ کر دیا۔

اسپیشل پراسیکیوٹر نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ عمر سرفراز چیمہ 9 مئی کو اسلحے سے لیس تھے، ان سے برآمدگی کرنی ہے۔

جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ سپریم کورٹ انسدادِ دہشتگردی کی عدالتوں کو 4 ماہ میں فیصلے کا حکم دے چکی ہے۔

بعد ازاں سپریم کورٹ نے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ مضامین

  • ریڈیو پاکستان حملہ کیس،عدالت کااہم رہنما سمیت 5 ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم
  • یمن، بنگلہ دیش، کینیڈا، پاکستان سمیت ساری دنیا بھارتی دہشتگردی سے واقف ہے، میجر جنرل (ر) زاہد محمود
  • 9 مئی مقدمہ: پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت 17 ملزمان پر فرد جرم عائد
  • اے ٹی سی عدالت نے 9 مئی کے مقدمات میں پی ٹی آئی رہنماﺅں سمیت 17 افراد پر فرد جرم عائد کر دی
  • شواہد کے بغیر پاکستان پر الزام تراشی بھارت کا وطیرہ ،بہتر ہوتا شواہد  پیش  کئے جاتے، سعد رفیق
  • عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر توہین عدالت کیس سنگل بینچ میں کیسے لگ گیا؟ رپورٹ طلب
  • سکھ فار جسٹس کے سربراہ نے پہلگام حملے کو فالس فلیگ آپریشن قرار دے دیا
  • جج سے بات نہ ہونے پر علیمہ خان کمرہ عدالت میں بانی کے فوکل پرسن پر برہم 
  • عمر سرفراز چیمہ وہی ہیں جو گورنر تھے؟ سپریم کورٹ کا استفسار
  • یہ عمر سرفراز چیمہ  وہ ہے جو گورنر رہے ہیں؟سپریم کورٹ کا استفسار