2030 تک پاکستان جی-20 کا حصہ بن جائے گا: اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
اسلام آباد: نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان اپنی بے پناہ اقتصادی صلاحیت کے باعث 2030 تک دنیا کی بہترین معیشتوں کے گروپ جی-20 کا حصہ بن جائے گا۔
معیشت پر پاکستان بزنس کونسل کے مکالمے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے تمام شراکت داروں پر زور دیا کہ وہ ملک کی اقتصادی خودمختاری کے لیے مل کر کام کریں۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان دنیا کی 24ویں بڑی معیشت بن چکا ہے اور مہنگائی دوہرے ہندسے سے کم ہو کر صرف چار فیصد پر آ گئی ہے۔انہوں نے “اڑان پاکستان” کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کی اقتصادی ترقی کا ایک لائحہ عمل ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بجٹ عوامی ہوگا یا آئی ایم ایف کا؟‘ سوال پر بلال کیانی کا دلچسپ جواب بجٹ 2025-26 قومی اسمبلی میں پیش کئے جانے سے قبل اسلام آباد میں وفاقی کابینہ اجلاس کیلئے پہنچنے والے اراکین کے آئندہ مالی سال کے بجٹ سے متعلق اہم بیانات سامنے آئے ہیں۔ عون چوہدری نے اج
cبجٹ 2025-26 قومی اسمبلی میں پیش کئے جانے سے قبل اسلام آباد میں وفاقی کابینہ اجلاس کیلئے پہنچنے والے اراکین کے آئندہ مالی سال کے بجٹ سے متعلق اہم بیانات سامنے آئے ہیں۔
عون چوہدری نے اجلاس سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں عوام کو بہت اچھا ریلیف ملے گا، جبکہ سرکاری ملازمین کے لیے بھی ریلیف رکھا گیا ہے۔
میڈیا نمائندے نے بلال کیانی سے سوال کیا کہ ’بجٹ عوامی ہوگا یا آئی ایم ایف کا؟‘ جس پر بلال کیانی نے جواب دیا کہ ’اپنی چادر دیکھ کر پاؤں پھیلائیں گے، کابینہ میں بجٹ پیش ہوگا، اس کے بعد فلور پر دیکھتے ہیں۔‘
قومی اسمبلی کے رکن قیصر احمد شیخ نے بجٹ سے متعلق پُرامیدی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’آج انشاء اللہ بیلنس بجٹ پیش کریں گے، موجودہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے بہترین بجٹ پیش کیا جائے گا۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ براہِ راست ٹیکس پر زیادہ توجہ دی گئی ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے بتایا کہ وزیراعظم سے تعلیم کا بجٹ بڑھانے کے حوالے سے بات ہوئی ہے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بھی اس موقع پر امید ظاہر کی کہ مالی نظم و ضبط بجٹ کے بعد بھی برقرار رہے گا۔
جب نائب وزیراعظم اسحاق دار سے سوال کیا گیا کہ کیا سرکاری ملازمین کیلئے خوشخبری ہے؟ جو انہوں نے جواب دیا،’انشاءاللہ انشاءاللہ ، ٹیکس کے ریٹ بھی کم ہوں گے، حالات کے مطابق کچھ ٹیکس میں اضافہ بھی ہوگا، دونوں چیزوں کو ملا کر بہتر ہوگا۔
وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ آج ملک کے معاشی حالات سامنے رکھتے ہوئے اچھے بجٹ کیلئے کوشش کی، صحت کیلئے بجٹ کبھی بھی کافی نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ جاری پروجیکٹ کو سو فیصد مکمل کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔
جب کہ جام کمال کا کہنا تھا کہ وزیراعظم گزشتہ ایک سال میں ریفارمز لائے ہیں، موجودہ بجٹ معاشی صورتحال کو دیکھ کر بنایا گیا ہے، ملکی سلامتی کو مزید بہتر بنانے کی کوشش کی گئی ہے، یہ بجٹ تمام ریفارمز کو اس سال بہتری کی جانب لے کر جائے گا۔