آرمی چیف کی زیر صدارت 267ویں کور کمانڈرز کانفرنس،کسی کو بھی بلوچستان میں امن خراب کرنیکی اجازت نہیں دی جائیگی،فورم
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
آرمی چیف کی زیر صدارت 267ویں کور کمانڈرز کانفرنس،کسی کو بھی بلوچستان میں امن خراب کرنیکی اجازت نہیں دی جائیگی،فورم WhatsAppFacebookTwitter 0 4 February, 2025 سب نیوز
راولپنڈی (سب نیوز )آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، نشانِ امتیاز(ملٹری)کی زیر صدارت 267ویں کور کمانڈرز کانفرنس ،شرکانے مادرِ وطن کے امن و استحکام کے لئے شہدائے افواجِ پاکستان، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پاکستانی شہریوں کی لازوال قربانیوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا ۔ فورم نے درپیش خطرات کا مفصل جائزہ لیتے ہوئے علاقائی اور داخلی سلامتی کے منظر نامے پر روشنی ڈالی شرکا، کانفرنس نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی)اور ورکنگ بانڈری کے ساتھ موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
فورم نے یوم یکجہتی کشمیر (5فروری 2025)کے موقع پر کشمیر کے پرعزم لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کی، فورم نے بھارت کی جانب سے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کی اور انہیں خطے کے امن اور استحکام کے لیے ایک سنگین خطرہ قرار دیا۔شرکا کانفرنس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق، کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے لیے ان کی جدوجہد میں پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا، شرکا نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی مسلسل خلاف ورزیوں سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی تعاون کی اہمیت پر بھی زور دیا۔فورم نے بھارتی فوجی قیادت کے حالیہ عاقبت نا اندیش اور اشتعال انگیز بیانات کا بھی سخت نوٹس لیا اور انہیں غیر ذمہ دارانہ اور علاقائی استحکام کے لیے نقصان دہ قرار دیا۔فورم سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان آرمی ملکی خودمختاری اور سالمیت کے دفاع کیلئے پوری طرح تیار ہے، بھارتی فوج کے یہ کھوکھلے بیانات انکی بڑھتی ہوئی مایوسی کی نشاندہی کرتے ہیں، اس قسم کے بیانات،اپنے عوام اور عالمی برادری کی توجہ بھارت کی اندرونی خلفشار اور اسکی انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے ہیں، کسی بھی مہم جوئی کا پاکستان مکمل طاقت کے ساتھ جواب دے گا، انشا اللہ۔
آرمی چیف فورم نے فتنتہ الخوارج کی جانب سے پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے افغان سرزمین کے مسلسل استعمال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ،فورم نے اس بات کی ضرورت پر زور دیا کے عبوری افغان حکومت فتنہ الخوارج کی موجودگی سے انکار کی بجائے اسکے خلاف ٹھوس اور عملی اقدامات کرے۔ فورم نے واضح کیا کہ افغانستان اور فتنہ الخوارج کے ضمن میں جاری شدہ تمام ضروری اقدامات اور حکمت عملی کو جاری رکھا جائے گا جو پاکستان اور اسکے عوام کے تحفظ کو یقینی بناتے ہیں ،فورم نے بلوچستان میں عوام پر مرکوز سماجی و اقتصادی ترقی کے اقدامات کو تیز کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا، تاکہ احساس ِ محرومی کے من گھڑت بیانیے کی نفی کی جا سکے۔ فورم نے اس بات کا اعادہ کیاکہ کسی کو بھی بلوچستان میں امن کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ،غیر ملکی پشت پناہی کرنے والی پراکسیز کی بلوچستان کے نوجوانوں کو گمراہ کرنے اور انتہا پسندی پر مائل کرنے کے مذموم عزائم کو بلوچستان کے عوام کی غیر متزلزل حمایت سے ناکام بنایا جائے گا، انشا اللہ۔تمام فارمیشنوں کی آپریشنل تیاریوں کی تعریف کرتے ہوئے آرمی چیف نے مشن پر مبنی تربیت، بہتر فوجی تعاون، روایتی اور انسداد دہشت گردی کی مد میں مشترکہ مشقوں کے انعقاد کی اہمیت پر زور دیا،کانفرنس کے اختتام پر آرمی چیف نے اس بات کا اعادہ کیا کہ عسکری قیادت قوم کو درپیش کثیرالجہتی چیلنجز سے مکمل طور پر آگاہ ہے، عسکری قیادت پاکستان کی قابلِ فخر عوام کی بھرپور حمایت کے ساتھ اپنی آئینی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بلوچستان میں آرمی چیف
پڑھیں:
قطری فضائیہ کو امریکی ریاست آئیڈاہو میں فوجی تنصیب تعمیر کرنے کی اجازت دے دی گئی
امریکی وزیرِ دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے اعلان کیا ہے کہ قطر کو امریکی ریاست آئیڈاہو میں واقع ماؤنٹین ہوم ایئر بیس پر ایک فضائیہ کی تنصیب تعمیر کرنے کی اجازت دی جائے گی، جہاں ایف-15 لڑاکا طیارے اور پائلٹ تعینات ہوں گے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے ہیں، جس میں خلیجی عرب ریاست قطر کے دفاع کا وعدہ کیا گیا ہے، یہ اقدام اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں قطر کے دارالحکومت دوحہ میں حماس کے رہنماؤں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
ہیگسیتھ نے پینٹاگون میں قطری وزیرِ دفاع شیخ سعود بن عبدالرحمٰن آل ثانی کے ہمراہ کہا کہ ہم ماؤنٹین ہوم ایئر بیس پر قطری امیری فضائیہ کی تنصیب کی تعمیر کے لیے ایک منظوری نامے پر دستخط کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ جگہ قطری ایف-15 طیاروں اور پائلٹوں کے ایک دستے کی میزبانی کرے گی، تاکہ ہماری مشترکہ تربیت کو بہتر بنایا جا سکے اور مہارت و باہمی عملیت میں اضافہ ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ہماری شراکت داری کی ایک اور مثال ہے، اور میں امید کرتا ہوں کہ آپ ہم پر اعتماد کر سکتے ہیں۔
US Pentagon Chief Pete Hegseth said Qatar played a ‘substantial role’ in securing a Gaza ceasefire. He also announced an agreement on a joint air force training facility at the Mountain Air Force Home Base in Idaho pic.twitter.com/bm40ysjSdL
— Reuters (@Reuters) October 11, 2025
آئیڈاہو کا یہ ایئر بیس اس وقت بھی سنگاپور کے لڑاکا طیاروں کے ایک اسکواڈرن کی میزبانی کر رہا ہے، جیسا کہ اس کی ویب سائٹ پر درج ہے۔
ہیگسیتھ نے قطر کا شکریہ ادا کیا کہ اس نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی اور یرغمالیوں و قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے میں ثالثی کا ’اہم کردار‘ ادا کیا، اور افغانستان سے ایک امریکی شہری کی رہائی میں مدد فراہم کی۔
قطری وزیر نے دونوں ممالک کے درمیان ’مضبوط، دیرپا شراکت داری‘ اور گہرے دفاعی تعلقات کی تعریف کی۔
قطر میں واقع العدید ایئر بیس مشرقِ وسطیٰ میں امریکا کی سب سے بڑی فوجی تنصیب ہے۔
صدر ٹرمپ کے قطر کے رہنماؤں کے ساتھ قریبی تعلقات نے بعض حلقوں میں تشویش پیدا کی ہے، خاص طور پر اس کے بعد جب قطر نے امریکی صدر کو ایک بوئنگ 747 طیارہ تحفے میں دیا تھا، جو ایئر فورس ون کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔
اگرچہ قطر کے لیے آئیڈاہو میں یہ سہولت بظاہر سابق ڈیموکریٹ صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے دور سے زیرِ غور تھی، لیکن اس معاہدے نے سوشل میڈیا پر کچھ بحث چھیڑ دی۔
Never thought I’d see Republicans give terror financing Muslims from Qatar a MILITARY BASE on US soil so they can murder Americans.
I don’t think I’ll be voting in 2026.
I cannot in good conscience make any excuses for the harboring of jihadis.
This is where I draw the line. pic.twitter.com/24OdLMw14Y
— Laura Loomer (@LauraLoomer) October 10, 2025
ٹرمپ کی حامی انتہائی دائیں بازو کی کارکن لورا لُومر نے ’ایکس‘ پر لکھا کہ ’میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ ریپبلکنز دہشت گردی کی مالی معاونت کرنے والے قطر کو امریکی سرزمین پر ایک فوجی اڈہ دیں گے تاکہ وہ امریکیوں کو قتل کر سکیں‘۔
ہیگسیتھ نے اسے کبھی بیس نہیں کہا، بعد میں ’ایکس‘ پر وضاحت کی کہ قطر کو امریکا میں اپنا کوئی فوجی اڈہ نہیں دیا جا رہا نہ ہی اس جیسی کوئی چیز، ہم موجودہ اڈے پر مکمل کنٹرول رکھتے ہیں، جیسے کہ ہم اپنے تمام شراکت داروں کے ساتھ رکھتے ہیں۔
Important clarification:
The U.S. military has a long-standing partnership w/ Qatar, including today’s announced cooperation w/ F-15QA aircraft. However, to be clear, Qatar will not have their own base in the United States—nor anything like a base. We control the existing base,…
— Pete Hegseth (@PeteHegseth) October 10, 2025