پشاور:

کرم میں کشیدہ حالات کی وجہ سے عدالت میں ویڈیو لنک کی سہولت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

کرم میں کشیدہ حالات کے باعث دیوانی مقدمے کے ٹرانسفر سے متعلق درخواست پر سماعت پشاور ہائی کورٹ میں قائم مقام چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے کی ، جس میں عدالت نے کرم میں ویڈیو لنک کی سہولت فراہم کرنے کرنے کا فیصلہ  کیا۔

قائم مقام چیف جسٹس نے کہا کہ کرم صورتحال کے باعث عدالتوں میں گواہان کے بیانات قلمبند کرنے کے لیے اقدامات کریں گے۔ 

درخواست گزار کے وکیل  نے مؤقف اختیار کیا کہ مقدمے میں انجینئرنگ یونیورسٹی کے ملازم گواہ ہیں۔ حالات خراب ہیں، صدہ سیشن کورٹ میں گواہ کا بیان قلمبند نہیں ہورہا۔

قائم مقام چیف جسٹس نے کہا کہ ہم ویڈیو لنک کی سہولت فراہم کرنے کے اقدامات کریں گے۔ پورے صوبے میں ویڈیو لنک کی سہولت موجود ہے۔ ایک کیس کو ہم ٹرانسفر نہیں کر سکتے۔ کرم میں بھی سہولت فراہم کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ ہم  یورپ، امریکا اور دیگر ممالک سے ویڈیو لنک پر بیانات لے رہے ہیں۔  اس سلسلے میں آرڈر کرتے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ہائیکورٹ کی ہیوی ٹرانسپورٹ، بڑی گاڑیوں، رکشوں ،موٹر سائیکلوں کو فٹنس سٹیکرز ترجیحی بنیادوں پر جاری کرنیکی ہدایت

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جون2025ء)لاہور ہائیکورٹ نے محکمہ ماحولیات کو ہیوی ٹرانسپورٹ، بڑی گاڑیوں، رکشوں اور موٹر سائیکلوں کو فٹنس سٹیکرز ترجیحی بنیادوں پر جاری کرنے کی ہدایت جاری کر دی جبکہ عدالت نے دوران سماعت ماحولیاتی تبدیلی پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے عدالت نے ریمارکس دیے کہ موسم شدید گرم ہو چکا ہے، درجہ حرارت دو ڈگری سینٹی گریڈ بڑھ چکا ہے، ہیٹ ویوز، کلائمٹ چینج اور دیگر خطرات ایک ساتھ موجود ہیں، ہمیں سنجیدہ اقدامات کرنا ہوں گے۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے شہری ہارون فاروق سمیت دیگر درخواست گزاروں کی درخواستوں پر سماعت کی جس میں محکمہ ماحولیات سمیت متعدد محکموں کے نمائندے عدالت میں پیش ہوئے۔عدالت نے حکم دیا کہ انڈسٹریل یونٹس میں نصب واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کی کارکردگی پر باقاعدہ سروے کیا جائے تاکہ آلودگی پر قابو پانے کے لیے عملی اقدامات کی نگرانی ہو سکے۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران جوڈیشل واٹر کمیشن کے رکن نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ایل ڈی اے نے عدالتی حکم کے باوجود ٹولیٹن مارکیٹ سے پرندوں کو منتقل نہیں کیا جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔پنجاب حکومت کے وکیل نے بتایا کہ حکومت نے پانی کے دو لاکھ میٹرز کی تنصیب کے لیے بجٹ میں رقم مختص کر دی ہے جس پر عدالت نے ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر پیشرفت رپورٹ کا باقاعدہ سرکاری لیٹر عدالت میں پیش کیا جائے۔

عدالت نے دوران سماعت ٹریفک وارڈنز کو ہیلتھ الائونس نہ دیے جانے پر بھی تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ محکمہ فنانس رکاوٹ بنا ہوا ہے، جنہیں الائونس ملنا چاہیے انہیں دیا نہیں جاتا۔ماحولیاتی تبدیلی پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے عدالت نے ریمارکس دیے کہ موسم شدید گرم ہو چکا ہے، درجہ حرارت دو ڈگری سینٹی گریڈ بڑھ چکا ہے، ہیٹ ویوز، کلائمٹ چینج اور دیگر خطرات ایک ساتھ موجود ہیں، ہمیں سنجیدہ اقدامات کرنا ہوں گے۔

عدالت نے عوامی رویے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لوگ پانی کو ضائع کر رہے ہیں، انہیں اس کی قدر ہی نہیں، سندھ کے عوام سے پوچھیں پانی کی اہمیت کیا ہوتی ہے۔عدالت نے تمام متعلقہ محکموں کو عملدرآمد رپورٹس پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 17 جون تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ مضامین

  • ہنگامی حالات میں میڈیکل ڈیوائسز کی قلت سے بچاؤ کیلیے حکومت کا اہم فیصلہ
  • ایف بی آرکا یکم جولائی سے ڈیجیٹل پروڈکشن ٹریکنگ سسٹم کے نفاذ میں تیزی لانیکا فیصلہ
  • امریکی عدالت کا ٹرمپ کے انتخابی حکم پر بڑا فیصلہ، ایگزیکٹو آرڈر معطل
  • کیس کا فیصلہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر نہیں کرسکتے‘ جسٹس اطہر من اللہ
  • ایران پر اسرائیلی حملے کے بعد ہزاروں پاکستانی زائرین کی سلامتی پر خدشات، وزارت خارجہ متحرک
  • ایران میں حالات معمول پر آنے تک ایرانی زائرین ہمارے مہمان ہیں، سہولیات فراہم کی جائیں: شاہ سلمان کا حکم
  • ہائیکورٹ کی ہیوی ٹرانسپورٹ، بڑی گاڑیوں، رکشوں ،موٹر سائیکلوں کو فٹنس سٹیکرز ترجیحی بنیادوں پر جاری کرنیکی ہدایت
  • امریکی عدالت نے لاس اینجلس میں نیشنل گارڈ بھیجنے کے فیصلہ کوغیر قانونی قرار دے دیا، ڈونلڈ ٹرمپ کی مذمت
  • لاہور ہائیکورٹ کا اسموگ کنٹرول کے لیے محکمہ ماحولیات کو عملی اقدامات کا حکم
  • مسجد الحرام میں گمشدہ حجاج کے لیے 6 زبانوں میں رہنمائی کی سہولت فراہم