عید الفطر  کے پہلے روز مرغی، بکرے، گائے  کے گوشت،  چینی، سبزیاں اور پھل سب مہنگے ہو گئے۔ 

رپورٹ کے مطابق عید الفطر کی چھٹیاں منڈیاں بند دکانداروں نے من مانیاں شروع کر دی، مرغی کا ریٹ 595 لیکن 800 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بکرے کا چھوٹا گوشت 1900 کی بجائے 2500سے2700 روپے کلو میں فروخت ہو رہا ہے، چینی 163 روپے کی بجائے 180 روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔

اس کے علاوہ گائے کا بڑا گوشت 900 روپے کی بجائے 1300 روپے کلو فروخت ہو رہا ہے،  الو دوئم 70 روپے کلو ٹماٹردوئم سے 100 روپے کلو، پیاز سوئم80روپے کلو  فروخت ہو رہا ہے، کیلا 300 کا درجن سیب 400 روپے کلو خربوزہ 250 روپے کلو ہورہا ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک کے اتے اور جاتے ہی دکاندار من مانیاں جاری ہیں جب کہ ڈپٹی کمشنر لاہور سید موسی رضا نے تمام اسسٹنٹ  کمشنرز کو عید کی چھٹیوں کے دوران بھی  متحرک رہنے کی ہدایات کی ہے۔ 

ڈپٹی کمشنر لاہور نے کہا کہ شہریوں سے زائد قیمت وصول کرنے والوں کے خلاف مقدمات کا اندراج کرکےحوالات  بھجوائیں اشیاء کی زائد قیمت وصول کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: فروخت ہو رہا ہے روپے کلو

پڑھیں:

90 فیصد شوگر ملز غیر فعال، ملک میں چینی کا مصنوعی بحران

کراچی:

ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن نے درآمدات گنے کی ریکارڈ پیداوارکے باوجود چینی کی قیمتوں کے بحران کو مصنوعی قرار دیتے ہوئے ملوث عناصرکے خلاف سخت کارروائی کامطالبہ کر دیا ہے۔

ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین رؤف ابراہیم کے مطابق شوگر ملوں کی جانب سے 100 فیصدکرشنگ شروع نہ کیے جانے سے منظم انداز میں چینی کا مصنوعی بحران پیدا کیا گیا ہے۔

انہوں نے ایکسپریس کے استفسار پر بتایا کہ فی الوقت صرف 10فیصد شوگر ملز گنے کی کرشنگ کررہی ہیں، باقی ماندہ 90 فیصدملوں سیزن کے باوجود گنے کی کرشنگ کا آغاز نہیں کیا ہے۔

رؤف ابراہیم کے مطابق گنے کی تیار فصل کی 100 فیصد کرشنگ سے فی کلو چینی کی قیمت 120 روپے کی سطح پر آنے سے عوام کو ریلیف مل سکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ رواں سال گنے کی 25 فیصد زائد پیداوار ریکارڈ کی گئی ہے، لیکن گنے کی بمپر پیداوار اور امپورٹ کے باوجودعوام کو چینی زائد قیمتوں پر فروخت کی جا رہی ہے۔

رؤف ابراہیم کے مطابق کراچی میں فی کلوگرام ایکس مل چینی کی قیمت 175روپے سے بڑھ کر 185روپے ہوگئی ہے، جبکہ فی کلوگرام چینی کی تھوک قیمت بڑھکر 187روپے اور ریٹیل قیمت 200 روپے کی سطح پر پہنچ گئی ہے۔ 

پنجاب اور خیبر پختونخوامیں فی کلوچینی 200 سے 210 روپے میں فروخت کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 100 فیصدکرشنگ نہ کرکے گنے کے کاشتکاروں کی حوصلہ شکنی کی جارہی ہے، حالانکہ شوگر ملوں نے کاشتکاروں سے 350 تا 400 روپے فی من گنے کے خریداری معاہدے کیے ہیں۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ کارٹیلائزیشن کے خلاف سخت اقدامات بروئے کار لاکر ملوث عناصرکے خلاف کاروائی کرے، کیونکہ چینی کا مصنوعی بحران پیدا کر کے عوام اور کسانوں کی جیبوں پر ڈاکا ڈالا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کوئٹہ: چینی 230 روپے کلو، کیا چینی کی غیر قانونی اسمگلنگ جاری ہے
  • کوئٹہ میں ایک کلو چینی 230 روپے کی ہوگئی
  • فی کلو چینی کی قیمت 230 روپے تک پہنچ گئی
  • وفاقی حکومت کا شوگرسیکٹرکو مکمل ڈی ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ
  • جڑواں شہروں میں چینی کا بحران، قیمتیں قابو سے باہر
  • 90 فیصد شوگر ملز غیر فعال، ملک میں چینی کا مصنوعی بحران
  • مضر صحت دودھ ، غیر قانونی ایل پی جی کی فروخت کیخلاف کریک ڈائون
  • جڑواں شہروں راولپنڈی ،اسلام آباد میں چینی کا بحران بے قابو
  • راولپنڈی اور اسلام آباد میں چینی کا بحران
  • مختلف شہروں میں چینی کی قیمتیں مزید بڑھ گئیں