عید الفطر  کے پہلے روز مرغی، بکرے، گائے  کے گوشت،  چینی، سبزیاں اور پھل سب مہنگے ہو گئے۔ 

رپورٹ کے مطابق عید الفطر کی چھٹیاں منڈیاں بند دکانداروں نے من مانیاں شروع کر دی، مرغی کا ریٹ 595 لیکن 800 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بکرے کا چھوٹا گوشت 1900 کی بجائے 2500سے2700 روپے کلو میں فروخت ہو رہا ہے، چینی 163 روپے کی بجائے 180 روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔

اس کے علاوہ گائے کا بڑا گوشت 900 روپے کی بجائے 1300 روپے کلو فروخت ہو رہا ہے،  الو دوئم 70 روپے کلو ٹماٹردوئم سے 100 روپے کلو، پیاز سوئم80روپے کلو  فروخت ہو رہا ہے، کیلا 300 کا درجن سیب 400 روپے کلو خربوزہ 250 روپے کلو ہورہا ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک کے اتے اور جاتے ہی دکاندار من مانیاں جاری ہیں جب کہ ڈپٹی کمشنر لاہور سید موسی رضا نے تمام اسسٹنٹ  کمشنرز کو عید کی چھٹیوں کے دوران بھی  متحرک رہنے کی ہدایات کی ہے۔ 

ڈپٹی کمشنر لاہور نے کہا کہ شہریوں سے زائد قیمت وصول کرنے والوں کے خلاف مقدمات کا اندراج کرکےحوالات  بھجوائیں اشیاء کی زائد قیمت وصول کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: فروخت ہو رہا ہے روپے کلو

پڑھیں:

سوات واقعہ: پوری قوم اشکبار، سیاست کی بجائے سچائی سے جائزہ لینا چاہئے: شہباز شریف

کراچی‘ اسلام آباد (کامرس رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ + خبر نگار خصوصی+اپنے سٹاف رپورٹر سے) پاکستان سٹاک ایکسچینج کا 100 انڈیکس تاریخ کی نئی بلند ترین سطح  پر جا پہنچا۔ 30 جون کو مالی سال کے آخری دن 100 انڈیکس ایک ہزار 248 پوائنٹس اضافے سے ایک لاکھ 25 ہزار 627 پر بند ہوا تھا اور مالی سال 2025ء میں 100 انڈیکس میں 47 ہزار 182 پوائنٹس کا اضافہ ہوا ہے۔ کاروباری ہفتے کے دوسرے روز 2500 سے زائد پوائنٹس کے اضافہ سے بنچ مار ہنڈرڈ انڈیکس ایک لاکھ 28 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد بھی عبور کر گیا۔ ایک لاکھ 28 ہزار 199 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر بند ہوا۔ مالی سال کے پہلے دن کاروبار کے آغاز پر ہی مارکیٹ میں مثبت رجحان دیکھنے کو ملا اور کاروبار اور نئے مالی سال کا آغاز شاندار انداز میں ہوا۔ کاروبار کے دوران آغاز پر 100 انڈیکس میں 1100 پوائنٹ کا اضافہ ہوا تاہم کاروبار کے دوران مزید تیزی آئی اور انڈیکس 1792 ء پوائنٹس اضافے سے ایک لاکھ 27 ہزار کی نئی بلند ترین سطح عبور کر گیا۔ کاروبار کے دوران شیئرز خریدار کا زور 100 انڈیکس کو ایک لاکھ 28 ہزار تک لے گیا اور مارکیٹ میں آج اب تک سب سے بلند سطح پر ایک لاکھ 28 ہزار 199 پوائنٹس تک جا چکی ہے۔ چیس سکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ یوسف ایم فاروق نے خطے میں جغرافیائی کشیدگی میں کمی اور شرح سود میں بتدریج کمی کے امکانات کے ساتھ ساتھ معاشی استحکام میں بہتری کو سٹاف مارکیٹ میں اضافے کی وجہ قرار دیا ہے۔ دریں اثناء وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ تاجر و سرمایہ کار ملکی ترقی میں بھرپور ساتھ دے رہے ہیں۔ نئے مالی سال کے پہلے دن پاکستان سٹاک ایکسچینج میں100 انڈیکس کے پہلی بار128,000 کی بلند ترین سطح عبور کرنے پر وزیراعظم شہباز شریف نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیا مالی سال ایک اچھی خبر اور معاشی میدان میں ایک اہم پیشرفت سے شروع ہوا ہے جو کہ انتہائی خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ سٹاک مارکیٹ100 انڈیکس کا اپنی بلند ترین سطح پر پہنچنا اس امر کا مظہر ہے کہ ملکی معیشت اور حکومتی پالیسیوں پر کاروباری برادری اور سرمایہ کاروں کا اعتماد ہر گزرتے دن کے ساتھ مضبوط و مستحکم ہو رہا ہے۔ پچھلے مالی سال میں حکومت کی بہترین معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ملکی معیشت نے بتدریج بہترین ریکوری دکھائی۔ نیا مالی سال ملکی معیشت کی بہتری کی جانب سفر میں ایک سنگ میل ثابت ہو گا۔ کاروباری طبقے اور سرمایہ کاروں کے مشکور ہیں جو ملکی ترقی و خوشحالی میں حکومت کا بھرپور ساتھ دے رہے ہیں۔ حکومت ملک میں بہترین کاروباری ماحول کے فروغ اور سرمایہ کاروں کو مزید سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے کوشاں ہے۔ حکومت کی معاشی ٹیم کو اس کامیابی پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے ترکیہ میں جنگلاتی آگ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے برادر ملک کو ہرممکن امداد کی پیش کش کی ہے۔ سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے بیان میں وزیراعظم شہباز شریف نے ترکیہ کے صوبے ازمیر میں پھیلتی جنگلاتی آگ پر گہری تشویش اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ترک صدر رجب طیب اردوان اور ترک عوام سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ ادھر وزیراعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے کا دورہ کیا اور ایران کے خلاف حالیہ اسرائیلی جارحیت کے دوران شہید اور زخمی ہونے  والے ایرانیوں کی یاد میں کھولی گئی تعریفی کتاب پر اپنے تاثرات درج کئے۔ وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار‘ وزیراعظم کے مشیر طارق فاطمی اور سیکرٹری خارجہ بھی ان کے ہمراہ تھے۔ سفارت خانے آمد پر پاکستان میں ایرانی سفیر رضا امیری مقدم اور سینئر ارکان نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔ وزیراعظم نے اس مشکل وقت میں ایران کے ساتھ پاکستان کی ہمدردی اور یکجہتی کا اعادہ کرتے ہوئے ایران کے عوام اور حکومت کے ساتھ گہری تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے ایرانی قوم کی استقامت اور حوصلے کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے شہید ہونے والوں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کی۔ ایران کو پاکستان کی مسلسل حمایت کا یقین دلاتے ہوئے‘ وزیراعظم نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اﷲ علی خامنہ ای اور صدر ڈاکٹر مسعود پز شکیان کیلئے اپنی نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر کا دورہ کیا۔ انہوں نے نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر میں حکام نے وزیراعظم کو بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے اپنی گفتگو میں کہا کہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کثیر المقاصد اہم قومی ادارہ ہے۔ 2022ء کے سیلاب نے بہت نقصان پہنچایا۔ ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں اور مکانات تباہ ہوئے۔ خطرات سے آگاہی کے نظام کے حوالے سے بھی این ڈی ایم اے کا اہم کردار ہے۔ سیاست سے بالاتر ہو کر تمام تر صورتحال کا ایمانداری سے جائزہ لینا ہو گا۔ سماجی اور معاشی ترقی کے اہداف کے حصول کیلئے کوششوں کو تیز کرنا ہے۔  پانی کے ذخائر کی صلاحیت کو بڑھائیں گے۔ بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ سے نہیں نکل سکتا۔ دشمن پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ثالثی عدالت میں بھارت کو سبکی کا سامنا کرنا پڑا۔ سوات واقعے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے بلکہ اس کا سچائی کے ساتھ جائزہ لینا چاہیے، ادارے مشترکہ طور پر کام کریں تاکہ ایسا واقعہ دوبارہ پیش نہ آئے۔ انہیں مون سون بارشوں اور ان کے نتیجے میں ممکنہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لئے حکمت عملی پر بریفنگ دی گئی۔ شہباز شریف نے کہا کہ سوات واقعے پرسیاست سے بالاتر ہوکر صورتحال کا ایمان داری سے جائزہ لینا چاہیے، سوات میں متعدد لوگ اللہ کو پیارے ہوئے اس واقعے پر پوری قوم سوگوار اور اشکبار ہے، ایسے واقعات کو کیسے روکا جا سکے اس کے لیے تمام ادارے ملک کر کام کریں۔ ہمارا دشمن کس بھی طرح پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی کوشش کررہا ہے جسے ہم ناکام بنادیں گے، سندھ طاس معاہدے کو یک طرفہ طور پر ختم نہیں کیا جا سکتا، ہمیں دشمن کے منصوبوں کو ناکام بنانا ہے۔ بدقسمتی سے پاکستان کا شمار موسمیاتی تبدیلیوں سے شدید متاثرہ ملکوں میں ہوتا ہے۔ ہمارا گرین ہاؤس گیسز کے اخراج میں حصہ بہت کم ہے۔ موسمیاتی تبدیلیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے انفراسٹرکچر کی تعمیر ضروری ہے۔ مستقبل میں قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے اعلیٰ سطح کی تیاریوں پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ این ڈی ایم اے کی استعداد کار میں اضافہ کیلئے ہر ممکن تعاون کریں گے۔ اپنے وسائل سے دیامر بھاشا ڈیم سمیت دیگر مقامات پر غیر متنازعہ آبی ذخائر کی صلاحیت تعمیر کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ یہ ادارہ بالخصوص دوست ممالک سمیت دیگر ممالک کو بروقت آگاہی اور معلومات فراہم کر رہا ہے۔ ترکیہ میں تباہ کن زلزلہ کے بعد اس ادارے نے وہاں منظم ریسکیو آپریشن کیلئے انتھک محنت کی، اسی طرح میانمار سمیت دیگر مقامات پر بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ انہوں نے کہا کہ سوات میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر انتہائی افسوس ہے۔ پوری قوم اس واقعہ پر اشکبار تھی، ہمیں سیاست سے بالاتر ہو کر اس معاملہ کا دیانتداری سے جائزہ لینا چاہئے۔ این ڈی ایم اے اس معاملہ کی رپورٹ بنا کر پیش کرے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں حالیہ بارشوں میں تقریباً 50 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے صوبائی حکومتوں اور پی ڈی ایم اے سے مل کر مربوط حکمت عملی وضع کرنی چاہئے۔ اس موقع پر چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر نے بریفنگ بھی دی۔ علم و ادب کے سر چشمے معاشرے کی روح ہوتے ہیں۔  علمی، ادبی، تاریخی اور ثقافتی اہمیت کے قومی اداروں کی بندش یا ضم کرنے کی کسی تجویز پر عمل درآمد حکومت کے زیر غور نہیں۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعظم سینٹ میں مسلم لیگ (ن) پارلیمانی پارٹی کے لیڈر، سینیٹر عرفان صدیقی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے  وزیراعظم ہاؤس میں اْن سے ملاقات کی۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے وزیراعظم کو علمی اداروں کی بندش یا ایک دوسرے میں ضم کرنے کے حوالے سے حکومت کی رائیٹ سائزنگ کمیٹی کی سفارشات پر ملک بھر میں اہلِ علم و دانش، ادیبوں، شاعروں اور فنونِ لطیفہ سے تعلق رکھنے والے طبقوں میں پائی جانے والی تشویش سے آگاہ  اور عرفان صدیقی نے علمی اور ادبی اداروں کے حوالے سے وزیراعظم کے واضح اعلان کا شکریہ ادا کیا۔100 انڈیکس منگل کو نئی بلند ترین سطح پر بند ہوا۔ کاروبار کے دوران مثبت رجحان واضح رہا جس نے انڈیکس کو دن کے دوران بلند ترین سطح تک پہنچایا۔ایک موقع پر کے ایس ای-100 انڈیکس128475 پوائنٹس کی سطح تک بھی پہنچا تاہم کاروبار کے اختتام پر 2,572.11 پوائنٹس یا 2.05 فیصد کا اضافہ رہا۔کاروبار میں تیزی کے باوجود کاروباری حجم پیر کی نسبت 9.76 فیصد کم رہا جبکہ مارکیٹ کے مجموعی سرمائے میں 233 ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہوا۔ ماہرین سٹاک کے مطابق سٹاک مارکیٹ کی یہ تیزی بجٹ کی وضاحت اور سود کی شرح میں کمی کی وجہ سے آئی ہے، جس نے مقامی سرمایہ کاروں کو شیئر مارکیٹ میں زیادہ سرمایہ کاری کی ترغیب دی ہے۔ جبکہ اس تیزی کی وجہ بہتر جغرافیائی سیاسی صورتحال اور مضبوط ہوتے ہوئے معاشی ماحول بھی ہیں۔نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے دورے پر گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا بھارت یک طرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل کر سکتا ہے اور نہ اس معاہدے سے نکل سکتا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے ثالثی عدالت کے فیصلے سے  بھارت کو دھچکہ لگا اور اسے سبکی کا سامنا کرنا پڑا۔ بھارت یک طرفہ طور پر  سندھ طاس معاہدے کو نہ معطل کرسکتا ہے اور نہ اس معاہدے سے نکل سکتا ہے۔ انہوں نے کہا  دشمن پانی کو ہتھیار کے طور  پر استعمال کرنے کی کوشش کررہا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ اپنے وسائل سے دیامر بھاشا اور دیگر منصوبے مکمل کرنے کے لیے پْرعزم ہیں، ہم پانی کے ذخائر کی صلاحیت کو بڑھائیں گے اور  آبی ذخائر کی تعمیر کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • ملک میں چینی کی قیمت میں مزید 2 روپے 32 پیسے فی کلو اضافہ
  • جمعہ بریانی جس کی 22 دیگیں صرف 3 گھنٹوں میں فروخت ہو جاتی ہیں
  • سندھ حکومت نے عوام کے مسائل حل کرنے کے بجائے لوٹ مار کا نیا طریقہ نکال لیا، فاروق ستار
  • چینی کی بڑھتی قیمتوں کو بریک نہ لگ سکی،مزید مہنگی
  • چین اور یورپی یونین حریف کے بجائے شراکت دار ہیں، چینی وزیر خارجہ
  • پاکستان کا اضافی ایل این جی فروخت کرنے پر غور
  • این ایچ اے نے بلیک لسٹ چینی کمپنی کو کنٹریکٹ دینے کے الزامات مسترد کر دیے، شفاف بولی کے ذریعے 13 ارب روپے کی بچت کی گئی
  • نئے مالی سال میں 7000 آئٹمز پر ٹیکس اور ڈیوٹی میں نمایاں کمی ،  نوٹیفکیشن جاری
  • سوات واقعہ: پوری قوم اشکبار، سیاست کی بجائے سچائی سے جائزہ لینا چاہئے: شہباز شریف
  • بانی نے 10 محرم کے بعد تحریک چلانے کی ہدایت کردی، علیمہ خان