وفاق و صوبائی حکومتیں ناکام ہو چکیں، اپوزیشن کا کوئی باضابطہ اتحاد نہیں: فضل الرحمن
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+خبر نگار) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے 27 اپریل کو لاہور میں بہت بڑا ملین مارچ ہوگا۔ 11 مئی کو پشاور اور 15 مئی کو کوئٹہ میں غزہ کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ملین مارچ ہوگا۔پاکستانی عوام خاص طور پر تاجر برادری مالی طور پر جہاد میں شریک ہوں۔ دھاندلی کے نتیجے میں قائم ہونے والی حکومتیں چاہے وفاق میں ہو یا صوبے میں، وہ عوام کے مسائل کے حل اور امن وامان کے قیام میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہیں۔ اگر صوبوں کا حق چھینا جاتا ہے تو ہم صوبوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے اور اپنے پلیٹ فارم سے میدان میں رہے گی۔ اپوزیشن کا اب تک کوئی باضابطہ کوئی موثر اتحاد موجود نہیں لیکن ہم باہمی رابطے کو برقرار رکھیں گے تاکہ کہیں پر بھی جوائنٹ ایکشن کی ضرورت پڑے تو اس کے لئے راستے کھلے ہیں اور فضا ہموار ہے۔ مائنز اینڈ منرلز بل خیبر پی کے میں پیش کیا جاتا ہے اور بلوچستان میں پیش کیا جا چکا ہے۔ بلوچستان اسمبلی میں ہمارے کچھ پارلیمانی ممبران نے بل کے حق میں ووٹ دیا۔ ان سے وضاحت طلب کر لی گئی ہے اور ان کو شوکاز نوٹس بھی جاری کر دیا گیا ہے اگران کے جواب سے مطمئن نہ ہوئے تو انکی رکنیت ختم کر دی جائے گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
۔27ویں ترمیم ہولناک اور تباہ کن‘اپوزیشن اسے کلیتا ً مسترد کرے‘ حافظ نعیم الرحمن
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251110-01-18
لاہور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے27 ویں ترمیم پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترمیم ہولناک اور ملک کے لیے تباہ کن ہے، اس ترمیم میں صدر پاکستان کے لیے تاحیات استثنا اور محاسبہ کے نظام کے خاتمے کی جو تفصیلات سامنے آرہی ہیں وہ ہولناک ہیں، اپوزیشن اسے کلیتاً مسترد کرے۔ عوامی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پراپنے بیان میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ27 ویں ترمیم دینی، آئینی، جمہوری، سماجی و سیاسی اعتبار سے غلط اور شرمناک ہے اور یہ نظام انصاف پر شب خون مارنے کے مترادف ہے۔ امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ قوم انگشت بدنداں ہے کہ پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی کی جمہوریت کیا کیا گُل کِھلائے گی۔ حافظ نعیم نے کہا کہ وصیت، وراثت اور وڈیرہ شاہی پر پارٹی چلانے، ممبران پارلیمنٹ کی خرید و فروخت کرنے والے عوام کے سامنے خود کو جواب دہی کا پابند سمجھتے تھے، نہ ہی عدالتوں کے سامنے جوابدہ رہنا چاہتے ہیں۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ہمارا دین اور آئین صدر مملکت سمیت ریاست کے ہر فرد کو قانون کی پابندی کا حکم دیتا ہے، قرآن و سنت نے حکمرانوں کو قانون کی بالادستی قائم کرنے اور خود بھی سختی سے اس پر عمل پیرا ہونے کا حکم دیا ہے لیکن حکمران خود کو کسی آئین و قانون کا پابند نہیں سمجھتے، یہ ملک کو لا قانونیت کی دلدل میں دھکیلنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن متحد ہوکر اس سازش کو ناکام بنائے اور اس ترمیم کو مکمل طور پر مسترد کردے۔