وفاق و صوبائی حکومتیں ناکام ہو چکیں، اپوزیشن کا کوئی باضابطہ اتحاد نہیں: فضل الرحمن
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+خبر نگار) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے 27 اپریل کو لاہور میں بہت بڑا ملین مارچ ہوگا۔ 11 مئی کو پشاور اور 15 مئی کو کوئٹہ میں غزہ کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ملین مارچ ہوگا۔پاکستانی عوام خاص طور پر تاجر برادری مالی طور پر جہاد میں شریک ہوں۔ دھاندلی کے نتیجے میں قائم ہونے والی حکومتیں چاہے وفاق میں ہو یا صوبے میں، وہ عوام کے مسائل کے حل اور امن وامان کے قیام میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہیں۔ اگر صوبوں کا حق چھینا جاتا ہے تو ہم صوبوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے اور اپنے پلیٹ فارم سے میدان میں رہے گی۔ اپوزیشن کا اب تک کوئی باضابطہ کوئی موثر اتحاد موجود نہیں لیکن ہم باہمی رابطے کو برقرار رکھیں گے تاکہ کہیں پر بھی جوائنٹ ایکشن کی ضرورت پڑے تو اس کے لئے راستے کھلے ہیں اور فضا ہموار ہے۔ مائنز اینڈ منرلز بل خیبر پی کے میں پیش کیا جاتا ہے اور بلوچستان میں پیش کیا جا چکا ہے۔ بلوچستان اسمبلی میں ہمارے کچھ پارلیمانی ممبران نے بل کے حق میں ووٹ دیا۔ ان سے وضاحت طلب کر لی گئی ہے اور ان کو شوکاز نوٹس بھی جاری کر دیا گیا ہے اگران کے جواب سے مطمئن نہ ہوئے تو انکی رکنیت ختم کر دی جائے گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ترکیہ میں 6.1 شدت کا زلزلہ، زلزلے کے جھٹکے متعدد صوبوں میں محسوس کیے گئے
استنبول ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 10 اگست 2025ء ) ترکیہ میں 6.1 شدت کا زلزلہ آیا ہے، زلزلے کے جھٹکے متعدد صوبوں میں محسوس کیے گئے عالمی میڈیا کے مطابق ترکیہ کا صوبے بالیق اسیر 6.1 شدت کے زلزلے سے لرز اٹھا، زلزلے کی گہرائی 10 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی، زلزلے کے بعد 4.6 اور 4.1 شدت کے آفٹر شاکس بھی محسوس کیے گئے۔(جاری ہے)
ترک وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے بتایا کہ زلزلے کا مرکز ضلع سیندیرگی تھا اور زلزلے کے جھٹکے استنبول سمیت قریبی صوبوں میں بھی محسوس کیے گئے، ریسکیو ادارے آفاد اور دیگر متعلقہ محکموں نے فوری طور پر متاثرہ علاقوں میں سروے شروع کر دیا تاکہ ممکنہ نقصان کا جائزہ لیا جاسکے اور عوام کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے، صورتحال کی لمحہ بہ لمحہ مانیٹرنگ کی جارہی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ زلزلہ مقامی وقت کے مطابق شام 7 بج کر 53 منٹ پر ترکی کے سب سے بڑے شہر استنبول کے قریب واقع بالیق اسیر صوبے میں آیا تاہم متاثرہ صوبوں میں سے ابتدائی طور پر کسی بھی جانی یا مالی نقصان کی فوری اطلاع نہیں ملی۔