اسلام آباد، موجودہ سیکیورٹی حالات کے تناظر میں پاکستان آرمی سے اظہارِ یکجہتی کے لیے ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ اس ریلی کا اہتمام محترمہ فراح ناز اکبر، پارلیمانی سیکرٹری برائے وزارتِ وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت، نے اسلام آباد کی تاجروں کی کمیونٹی کے تعاون سے کیا گیا۔
ریلی کا مقصد مسلح افواج کی قربانیوں، بہادری اور قومی سلامتی کے عزم کو خراجِ تحسین پیش کرنا ہے۔ ریلی میں شہریوں، کاروباری برادری، اور سول سوسائٹی کی بڑی تعداد میں شرکت متوقع ہے، جو قومی یکجہتی اور حب الوطنی کا مظہر ہوگی۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ریلی کا

پڑھیں:

جماعت اسلامی کا یکم سے 7 اکتوبر تک اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف ’ملین مارچ‘، فلسطینی عوام سے یکجہتی کا اعلان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے اعلان کیا کہ جماعت اسلامی یکم اکتوبر سے سات اکتوبر تک ملک بھر میں ’’ملین مارچ‘‘ کے ذریعے اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف مظلوم فلسطینی عوام سے اظہارِ یکجہتی کرے گی، اس دوران کسان تنظیموں کو بھی ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کیا جائے گا تاکہ ان کے مسائل کے حل کے لیے جامع لائحہ عمل طے کیا جا سکے

لاہور کے منصورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے صوبائی حکومتوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ تمام صوبائی حکومتیں بلدیاتی نظام کو یرغمال بنائے بیٹھی ہیں، جس کے نتیجے میں عوام کے مسائل جوں کے توں ہیں اور شہری بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔

حافظ نعیم  الرحمٰن نے کہا کہ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کے مسکراتے چہرے کے پیچھے دراصل جاگیردارانہ سیاست کار فرما ہے جو عوامی خدمت کے بجائے ذاتی مفادات کے گرد گھومتی ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کراچی کے عوام کے 3 ہزار 360 ارب روپے کا حساب دے، ساتھ ہی سیلاب سے متاثرہ کسانوں کی فوری امداد کی جائے تاکہ وہ دوبارہ کھیتوں میں کام کے قابل ہو سکیں۔

فلسطین کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ صرف فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا کافی نہیں بلکہ دنیا کو اسرائیلی جارحیت روکنے کے لیے عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ گریٹر اسرائیل کے منصوبے میں سعودی عرب، لبنان اور شام تک شامل ہیں، اس لیے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدہ خوش آئند ضرور ہے مگر اسے صرف دو ممالک تک محدود نہیں ہونا چاہیے، ایک ایسا مشترکہ دفاعی و معاشی بلاک قائم ہونا ضروری ہے جس میں تمام اسلامی ممالک شامل ہوں تاکہ امت مسلمہ کو حقیقی طاقت مل سکے۔

پاکستان اور بھارت کے میچ میں شکست پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ اس ہار کی ذمہ داری قومی کھلاڑیوں پر نہیں بلکہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی ناقص حکمتِ عملی پر عائد ہوتی ہے۔

 پی سی بی چیئرمین محسن نقوی خود ایڈہاک بنیادوں پر کام کر رہے ہیں، اس لیے انہیں فیصلہ کرنا ہوگا کہ آیا وہ وزارت چلائیں گے یا بورڈ کی ذمہ داریاں سنبھالیں گے، کپتانوں کی بار بار تبدیلی سے ٹیم کا اعتماد متزلزل ہوا، جو براہِ راست پی سی بی کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سعودی عرب کا 95واں یوم آزادی، اسلام آباد میں پروقار تقریب کا انعقاد
  • پاراچنار میں ہفتہ وحدت سیمینار
  • سپیکر قومی اسمبلی کا سینئر صحافی مظہر اقبال کے انتقال پر اظہار تعزیت
  • جماعت اسلامی کا یکم سے 7 اکتوبر تک اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف ’ملین مارچ‘، فلسطینی عوام سے یکجہتی کا اعلان
  • پاکستان سعودیہ کا اتحاد عالم اسلام کی قوت اور یکجہتی کا مظہر ہے: راغب نعیمی
  • عالمی یوم امن پر اسکائوٹس اوپن گروپ کے تحت ریلی کا انعقاد
  • پوپ کی جانب سے غزہ کے ساتھ کیتھولک چرچ کی یکجہتی کا اعلان
  • پیما کا گلوبل صمودفلوٹیلا سے اظہار یکجہتی سیمینار: میڈیکل و سول سوسائٹی کی شخصیات شریک
  • عبدالعلیم خان کا مری اسلام آباد ایکسپریس وے کا دورہ، تزئین و آرائش کے کاموں میں تاخیر پر اظہارِ ناراضگی
  • افواج پاکستان سے یکجہتی: راولاکوٹ میں معرکہ حق جلسہ جوش و خروش کے ساتھ جاری