کراچی: اورنگی ٹاؤن میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق شہری سپرد خاک
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
کراچی:
اورنگی ٹاؤن میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق شہری کو مقامی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔
گزشتہ شب پیر آباد تھانے کے علاقے اورنگی ٹاؤن سیکٹر فائیو ای غوثیہ کالونی میں فرار ہوتے ڈاکوؤں کی فائرنگ سے زخمی ہونے کے بعد نجی اسپتال میں دوران علاج دم توڑجانے والے 34 سالہ کاشف ولد ارشاد حسین کی نمازجنازہ گزشتہ روزاورنگی ٹاؤن سیکٹرفائیو ای میں واقع غوثیہ مسجد میں ادا کی گئی۔
بعد ازاں مقتول کی میت اورنگی ٹاؤن دس نمبر میں واقع الفتح قبرستان لے جائے گئی جہاں مقتول کو آہوں اورسسکیوں میں سپرد خاک کردیا گیا، مقتول تین بچوں کا باپ اور چار بہن بھائیوں میں سب سے بڑا تھا، وہ نجی کمپنی میں ملازمت کرتا تھا۔
مقتول کاشف کے اہلخانہ نے اعلیٰ پولیس افسران سے انصاف فراہم کرنے اور واقعے میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرکے قرار واقعے سزا دینےکا مطالبہ کیا ہے۔
ادھرپیرآباد پولیس نے واقعے کامقدمہ الزام نمبر 25/207 بجرم دفعہ34،394/397 کے تحت مقتول کے بھائی احمد کی مدعیت میں موٹر سائیکل سوار 2 نامعلوم مسلح ڈکیتوں کے خلاف درج کرلیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اورنگی ٹاو ن
پڑھیں:
اوباشوں کے ڈر سےلڑکی کھائی میں گرکر جاں بحق
آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں ایک نوجوان لڑکی اوباشوں کے ڈر سے بھاگتے ہوئے گہری کھائی میں گر کر جان کی بازی ہار گئی۔
واقعہ پیرچناسی روڈ پر اس وقت پیش آیا جب کچھ اوباش نوجوانوں نے ایک کھڑی گاڑی میں موجود لڑکا اور لڑکی کو زدوکوب کیا۔ واقعے کے دوران لڑکی شدید خوف کا شکار ہو کر گاڑی سے باہر نکلی اور دوڑتے ہوئے کھائی میں جا گری، جس سے اس کی موت واقع ہو گئی۔
تحقیقات جاری، دو افراد گرفتار
پولیس کے مطابق یہ تاحال واضح نہیں کہ لڑکی خوف کے باعث خود گری یا اسے دھکا دیا گیا، اس پہلو سے بھی تحقیقات جاری ہیں۔ پولیس نے ابتدائی طور پر لڑکی کے ساتھ موجود نوجوان اور ایک مقامی شخص سمیت دو افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
مزید گرفتاریوں کے لیے چھاپے
پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا جبکہ واقعے میں ملوث دیگر افراد کی گرفتاری کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ واقعے میں ملوث کسی بھی شخص کو قانون کی گرفت سے بچنے نہیں دیا جائے گا۔ مکمل تحقیقات کے بعد ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔