پشاور ہائی کورٹ نے تین ملزمان کی فوجی عدالتوں سے ملی سزاؤں کے خلاف اپیل مسترد کرتے ہوئے سزاؤں کو درست قرار دے دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور ہائی کورٹ میں ملٹری کورٹ کی سزاؤں کے خلاف تین درخواستوں پر سماعت ہوئی جو کہ جسٹس صاحبزادہ اسداللہ اور جسٹس فضل سبحان پر مشتمل دو رکنی بنچ کے روبرو ہوئی۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل ثنا اللہ نے کہا کہ ملٹری کورٹ نے ملزمان کو سزائیں قانون کے مطابق دی ہیں، ملزمان نے مجسٹریٹ کے سامنے اقبال جرم کیا، ملزمان کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالت نے ایک ملزم کو عمرقید، ایک کو 20 سال جبکہ تیسرے ملزم کو 16 سال قید کی سزا دی ہے،  ملٹری کورٹ نے تمام تقاضے پورے کئے تھے، ملزمان کو اپیل کا حق اور پسند کا وکیل دیا گیا تھا۔

بعدازاں پشاور ہائی کورٹ نے ملٹری کورٹ کی جانب سے دی گئی سزاؤں کو درست قرار دے دیا اور سزا کے خلاف تینوں درخواستوں کو مسترد کردیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ملٹری کورٹ کورٹ نے

پڑھیں:

ورلڈ کال ٹیلی کام کے حق میں فیصلہ ایف بی آر کی اپیلیں مسترد

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251112-08-2
اسلام آباد (اے پی پی)عدالت عظمیٰ نے ورلڈ کال ٹیلی کام لمیٹڈ کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے ایف بی آر کی اپیلیں مسترد کر دیں۔عدالت عظمی نے قرار دیا کہ ٹیکس سال 2004 ء اور 2005ء میں کمپنی اپنے فرنچائزیز سے ایڈوانس انکم ٹیکس وصول کرنے کی پابند نہیں تھی کیونکہ اس وقت خریدار (صارف) کی شناخت ہی موجود نہیں تھی۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • ورلڈ کال ٹیلی کام کے حق میں فیصلہ ایف بی آر کی اپیلیں مسترد
  • کراچی: انٹر پری میڈیکل 2022 کے نتائج میں رد و بدل کیس اینٹی کرپشن کورٹ میں داخل
  • لاہور ہائی کورٹ کے جج کا ڈکی بھائی کی ضمانت کا کیس سننے سے انکار
  • اسلام آباد ہائی کورٹ کا سی ڈی اے کو تحلیل کرنے کا فیصلہ معطل
  • 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنانے والے جج کوکام سے روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
  • سندھ ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ
  • اسلام آباد ہائی کورٹ میں آئینی عدالت کی ممکنہ تشکیل کے لیے تیاریاں تیز
  • سینیٹری پیڈز پر بھاری ٹیکس کے خلاف لاہور کے بعد سندھ ہائیکورٹ میں بھی درخواست دائر
  • وفاقی آئینی عدالت کے ججز کے نام منظرِ عام پر آگئے
  • خاتون جسٹس کیخلاف توہین عدالت کی درخواست خارج، درست فورم جوڈیشل کونسل: اسلام آباد ہائیکورٹ