امریکا کی ایران سے منسلک اداروں اور شخصیات پر نئی پابندیاں
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
WASHINGTON:
امریکا نے جوہری معاملات پر مذاکرات کے باوجود ایران سے متعلق اداروں اور مختلف شخصیات پر نئی پابندیاں عائد کردی ہیں۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ امریکی محکمہ خزانہ کی ویب سائٹ میں جاری نوٹس کے مطابق امریکا نے ایران سے متعلق نئی پابندیاں عائد کردی ہیں۔
امریکی محکمہ خزانہ برائے بیرونی اثاثہ جات کنٹرول کے مطابق نئی پابندیوں میں چین اور ایران میں موجود شخصیات اور اداروں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
رپورٹ میں امریکا کی جانب سے کن اداروں اور شخصیات پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں، اس کی تفصیل نہیں دی گئی ہے۔
قبل ازیں امریکا نے ایران کی آرگنائزیشن آف ڈیفینسو انوویشن اینڈ ریسرچ سے جڑے افراد اور اداروں پر پابندی عائد کردی تھی اور الزام عائد کردیا گیا تھا کہ ایران کے یہ ادارے متنازع تحقیقی اور دفاعی منصوبوں میں سرگرم ہیں۔
خیال رہے کہ امریکا کی یہ نئی پابندیاں ایک ایسے وقت میں عائد کی گئی ہیں جب امریکا اور ایران جوہری معاملات پر مذاکرات کر رہے ہیں اور حال ہی میں مذاکرات کا چوتھا دور مکمل ہوچکا ہے اور ایرانی عہدیداروں نے اگلے دور کا عندیہ دیا ہے۔
ایران تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے یہ کہتا ہوا آیا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے اور اس کا مقصد کسی ملک کو نقصان پہنچانا نہیں ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نئی پابندیاں
پڑھیں:
برطانیہ نے موٹاپے سے نمٹنے کیلئے ملک شیک اور ڈرنکس پر شوگر ٹیکس عائد کر دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برطانیہ میں موٹاپے پر قابو پانے کے لیے نئے اقدامات متعارف کر دیے گئے ہیں۔ حکومت نے ملک شیک، پیکڈ ملک اور مختلف ڈرنکس پر شوگر ٹیکس لگانے کا اعلان کیا ہے۔
حکومتی فیصلے کے مطابق ڈرنکس میں چینی کی حد 100 ملی لیٹر میں 5 گرام سے کم کرکے 4.5 گرام کر دی گئی ہے۔ اس حد سے زائد چینی رکھنے والے مشروبات پر شوگر ٹیکس لاگو ہوگا۔
برطانوی وزیرِ صحت ویس اسٹریٹنگ نے پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موٹاپا بچوں کو زندگی کی بہترین شروعات سے محروم کرتا ہے اور سب سے زیادہ اثر غریب طبقے پر پڑتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ موٹاپے کے شکار افراد عمر بھر صحت کے سنگین مسائل کا سامنا کرتے ہیں اور ان کے علاج پر حکومت کو اربوں پاؤنڈ خرچ کرنا پڑتے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کیفے اور مارکیٹ میں ملنے والے “اوپن کپ” ڈرنکس پر ٹیکس لاگو نہیں ہوگا۔ نئے شوگر ٹیکس کا نفاذ یکم جنوری 2028 سے شروع ہوگا۔