WASHINGTON:

امریکا نے جوہری معاملات پر مذاکرات کے باوجود ایران سے متعلق اداروں اور مختلف شخصیات پر نئی پابندیاں عائد کردی ہیں۔

غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ امریکی محکمہ خزانہ کی ویب سائٹ میں جاری نوٹس کے مطابق امریکا نے ایران سے متعلق نئی پابندیاں عائد کردی ہیں۔

امریکی محکمہ خزانہ برائے بیرونی اثاثہ جات کنٹرول کے مطابق نئی پابندیوں میں چین اور ایران میں موجود شخصیات اور اداروں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

رپورٹ میں امریکا کی جانب سے کن اداروں اور شخصیات پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں، اس کی تفصیل نہیں دی گئی ہے۔

قبل ازیں امریکا نے ایران کی آرگنائزیشن آف ڈیفینسو انوویشن اینڈ ریسرچ سے جڑے افراد اور اداروں پر پابندی عائد کردی تھی اور الزام عائد کردیا گیا تھا کہ ایران کے یہ ادارے متنازع تحقیقی اور دفاعی منصوبوں میں سرگرم ہیں۔

خیال رہے کہ امریکا کی یہ نئی پابندیاں ایک ایسے وقت میں عائد کی گئی ہیں جب امریکا اور ایران جوہری معاملات پر مذاکرات کر رہے ہیں اور حال ہی میں مذاکرات کا چوتھا دور مکمل ہوچکا ہے اور ایرانی عہدیداروں نے اگلے دور کا عندیہ دیا ہے۔

ایران تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے یہ کہتا ہوا آیا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے اور اس کا مقصد کسی ملک کو نقصان پہنچانا نہیں ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نئی پابندیاں

پڑھیں:

ایران اسرائیل جنگ بندی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ایران اسرائیل جنگ بندی کا اعلان ہوگیا ہے، واشنگٹن کا فیصلہ یہی کہ اب دونوں میں جو فریق بھی خلاف وزی کرے گا، وہ امریکا کے غضب کا شکار بنے گا، امریکا کا یہ اعلان محض ایک گیڈر بھبکی ہے، وہ اسرائیل کے سامنے کیسے اور کیوں غضب ناک ہوگا؟ یہ وہی امریکا ہے جو اسرائیل کو بچانے کے لیے میدان میں کودا تھا، بہر حال اس وقت جنگ بندی نافذ العمل ہے، بہتر یہی ہے کہ جنگ بندی رہے، مگر یہ امریکا جو جنگ بندی کی خلاف ورزی پر غضب ناک ہونے کا اور برے نتائج کا سامنا کرنے کا چیلنج دے رہا ہے وہ اسرائیل کو فلسطینیوں پر ظلم سے اسے باز کیوں نہیں کر رہا؟ بہت واضح ہے کہ جنگ بندی کیوں ہوئی؟ اسرائیلی حکومت کہہ رہی ہے اور مسلسل دعویٰ کر رہی ہے کہ اس نے جنگ بندی کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز اُس وقت قبول کی جب ایران پر حملوں کے مقاصد حاصل کیے جا چکے تھے اس کے خیال میں ایران کے جوہری ہتھیاروں اور بیلسٹک میزائل پروگرام کا خاتمہ ہو چکا ہے۔ چلیے دیکھتے ہیں کہ سچ کیا ہے؟ ابھی ذرا گرد بیٹھ جانے دیں، ایران بھی اپنا حساب کتاب لگا لے پھر اس کے فیصلوں کو دیکھیں گے کہ وہ کیا فیصلہ کرتا ہے۔
امریکا کے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملوں کے بعد پوری دنیا کو یہی لگ رہا تھا کہ مشرقِ وسطیٰ جنگ اب پھیل جائے گی، پورا خطہ اس کے شعلوں کی لپیٹ میں آ جائے گا، اچانک جنگ بندی کا اعلان سامنے آ گیا، ابھی جنگ بندی ہوئی ہے سچ سامنے آنا ہے، ہر ملک دیکھ رہا ہے کہ اب کیا ہونے جارہا ہے ہوسکتا ہے کہ شاید ایران خطے میں اَمن اور ہم آہنگی کی طرف بڑھے لیکن کس قیمت پر، حالیہ جنگ میں اسرائیل نے ایران پر حملہ کیا اور اس کی فوجی قیادت کے علاوہ درجن بھر سے زائد سینئر ترین جوہری سائنسدانوں کو نشانہ بنایا یہ کوئی معمولی نقصان تو نہیں، نہایت غیر معمولی نقصان ہے، ایک پوری کور ہی ختم ہوگئی ہے۔ اب نئی ٹیم آئے گی، نئی صلاحتیں ہوں گی، اور نئی ترجیحات۔
اسرائیل کا موقف ہے کہ ایران نے اُس کے خلاف خطے کے دیگر ممالک میں مختلف پراکسیز بنا رکھی ہیں جن کے ذریعے وہ اسرائیل پر حملہ آور ہوتا رہتا ہے، اسرائیل کیا کم تھا یا کم ہے؟ اس نے تو ایران میں اپنا نیٹ ورک بنایا ہوا تھا، دفاعی ماہرین کے نزدیک حالیہ جنگ میں اسرائیل نے ایران کو ناقابل ِ تلافی نقصان پہنچایا تاہم ایران نے بھی اسرائیل کو جواب دیا، اس نے خود کو طاقتور حریف ثابت کرتے ہوئے اپنی بقاء کو یقینی بنایا خاص طور پر جب اسرائیل کی خواہش کے مطابق ایرانی حکومت کی تبدیلی ممکن نہیں ہو سکی، بلکہ اس کے برعکس ایران میں مخالف قوتیں بھی موجودہ ایرانی حکومت کے ساتھ آ کھڑی ہوئیں۔ پاکستان، ترکیہ اور عرب ممالک کے علاوہ بھی دنیا کے زیادہ تر ممالک نے سفارتی سطح پر ایران کا ساتھ دیا اور آخر کار امریکی صدر نے بھی یہ کہہ دیا کہ وہ ایران میں حکومت کی تبدیلی میں کسی قسم کی کوئی دلچسپی نہیں رکھتے، اِس سے افراتفری بڑھتی ہے جو وہ نہیں دیکھنا چاہتے، وہ سب کچھ پُرسکون دیکھنا چاہتے ہیں جنگیں مسائل کا حل نہیں ہوتیں بلکہ مزید کئی مسائل کو جنم دیتی ہیں، بات چیت اور مذکرات ہی وہ واحد راستہ ہے جس پر چل کر تنازعات کا حل تلاش کیا جا سکتا ہے، روس اور یوکرین جنگ کے علاوہ فلسطین اور کشمیر کے مسائل کا حل بھی بات چیت اور مذاکرات کے ذریعے جلد ہی نکال لینا چاہیے۔

 

متعلقہ مضامین

  • ایران اسرائیل جنگ بندی
  • پاکستان کے کن شہروں کے سینکڑوں دیہات اب فور جی سروسز سے منسلک ہوں گے؟
  • ایران نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی چیف پر ایٹمی تنصیبات کے دورے پر پابندی عائد کر دی
  • مقبوضہ کشمیر میں امرناتھ یاترا کی سیکورٹی کے نام پر پابندیاں مزید سخت
  • سانحہ دریائے سوات پر شوبز شخصیات بھی افسردہ، حکومتی نااہلی پر تنقید
  • ایمازون کے بانی جیف بیزوس اور صحافی لورین سانچز کی شادی ہوگئی
  • سانحہ سوات: اگر مرنے والے بااثر یا اہم شخصیات ہوتے تو ان کی جانیں نہ جاتیں، مفتاح اسماعیل
  • کوئٹہ میں داعش سے منسلک اغوا گروہ کے خلاف بڑی کارروائی، 2 دہشتگرد ہلاک
  • پنجاب بھر میں یکم تا 10 محرم الحرام دفعہ 144 نافذ، ڈبل سواری سمیت کئی پابندیاں
  • امریکا کیجانب سے ایران کو جزوی طور پر اقتصادی پابندیاں ختم کرنیکی پیشکش کا امکان