ڈی ای پی اے میں چین کی شمولیت سے متعلق مذاکرات میں پیش رفت
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
بیجنگ : چین کی وزارت تجارت کے تحت چین کے بین الاقوامی تجارتی مذاکرات کار اور نائب وزیر تجارت لی چھنگ گانگ نے جنوبی کوریا کے صوبے جیجو میں ایپک تجارتی وزراء کے اجلاس میں شرکت کے دوران چین اور ڈیجیٹل اکانومی پارٹنرشپ ایگریمنٹ (ڈی ای پی اے) کے اراکین کے درمیان وزارتی اجلاس میں بھی شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ ڈی ای پی اے ورکنگ گروپ میں شامل ہونے کے بعد سے تنظیم کے اراکین کے ساتھ چین کے مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے۔ چین اعلیٰ معیار کے کھلے پن کو فروغ دینے، بین الاقوامی اعلیٰ معیاری اقتصادی اور تجارتی قواعد کے ساتھ ہم آہنگ ہونے اور قواعد پر مبنی بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی نظم و نسق کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین توقع رکھتا ہے کہ ڈی ای پی اے کے اراکین کے ساتھ اختراعی انداز میں مشترکہ طور پر مذاکراتی عمل کو تیز کرتے ہوئے مذاکرات میں مزید ٹھوس پیش رفت کی جائے۔ ڈی ای پی اے کے اراکین نے ورکنگ گروپ میں چین کی شمولیت کے بعد سے حاصل شدہ پیش رفت کو سراہا اورکہا کہ وہ چین کے ساتھ مل کر تمام سطحوں پر مشاورت کو فعال طور پر آگے بڑھاتے ہوئے مذاکرات میں مزید پیش رفت کے حصول کے منتظر ہیں۔یاد رہے کہ چین نے یکم نومبر 2021 کو ڈی ای پی اے میں شمولیت کی درخواست جمع کروائی تھی ۔ 18 اگست 2022 کو ڈی ای پی اے مشترکہ کمیٹی کے فیصلے کے مطابق، چین کی شمولیت سے متعلق ورکنگ گروپ قائم ہوا اور چین کی شمولیت سے متعلق مذاکرات کا آغاز ہوا ۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: چین کی شمولیت مذاکرات میں ڈی ای پی اے کے اراکین کے ساتھ پیش رفت
پڑھیں:
پاکستان کی امریکا کیساتھ "زیرو ٹیرف" پر دو طرفہ تجارتی معاہدے کرنے کی تجویز
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 مئی2025ء) پاکستان کی امریکا کیساتھ "زیرو ٹیرف" پر دو طرفہ تجارتی معاہدے کرنے کی تجویز، تجاویز کی حتمی منظوری وزیراعظم شہباز شریف دیں گے، تجاویز کی منظوری کے بعد پاکستان باقاعدہ امریکا کے ساتھ مذاکرات کا عمل بڑھائے گا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان نے تجویز پیش کی ہے کہ امریکا اور پاکستان باہمی دلچسپی کے تجارتی شعبوں پر زیرو ٹیرف کے تحت دوطرفہ معاہدہ کریں، معاہدے کا مقصد دوطرفہ تجارت کو وسعت دینا ہے۔ تجویز کے مطابق پاکستان منتخب ٹیرف لائنز پر زیرو ٹیرف کے ساتھ باہمی مفادات کی بنیاد پر دوطرفہ معاہدہ چاہتا ہے، پاکستان امریکا کے ساتھ متعدد شعبوں میں دوطرفہ تجارت کو توسیع دینا چاہتا ہے۔ ذرائع کے مطابق ان تجاویز کی حتمی منظوری وزیراعظم شہباز شریف دیں گے، تجاویز کی منظوری کے بعد پاکستان باقاعدہ امریکا کے ساتھ مذاکرات کا عمل بڑھائے گا۔(جاری ہے)
واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ انہوں نے تجارت کے بدلے دونوں ممالک کو جنگ بندی پر آمادہ کیا تھا۔ صدر ٹرمپ نے دونوں ممالک کی قیادت کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان اور بھارت دونوں کے ساتھ "بہت زیادہ تجارت" کریں گے، پاک بھارت کشیدگی کے خاتمے کے بعد اب پاک امریکا تجارتی تعاون بڑھنے کی امید پیدا ہوئی ہے۔ یاد رہے کہ پاکستان اور بھارت، جو دونوں ایٹمی طاقتیں ہیں، نے حالیہ برسوں کی بدترین فوجی کشیدگی کے بعد ہفتہ کے روز جنگ بندی کا اعلان کیا، اس کشیدگی سے عالمی سطح پر خدشہ پیدا ہوا تھا کہ یہ تنازع مکمل جنگ کی صورت اختیار کرسکتا تھا۔