دبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 مئی2025ء) متحدہ عرب امارات(یو اے ای)میں پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی نے کہا ہے کہ عالمی تجارت اور لاجسٹکس میں پاکستان سٹریٹجک کردار ادا کر رہا ہے، عالمی رابطوں میں دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور جبل علی پورٹ اہمیت کی حامل ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے 15-18 مئی 2025 کو دبئی میں منعقد ہونے والی 12ویں گلوبل لاجسٹک الائنس (جی ایل اے ) گلوبل کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔

جی ایل اے کی صدر گریس سن نے تقریب میں ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ ہفتہ کو دبئی سے موصولہ پریس ریلیز کے مطابق تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فیصل نیاز ترمذی نے عالمی تجارت اور لاجسٹکس کے مرکز کے طور پر دبئی کے اہم کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عالمی رابطوں میں دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور جبل علی پورٹ اہم کردار کے حامل ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مشرق وسطیٰ سمیت جنوبی ایشیا، وسطی ایشیا اور مغربی ایشیا کے سنگم پر پاکستان کے سٹریٹجک مقام پر بھی روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پورے خطے میں رابطے اور تعاون کا ایک اہم کوریڈور بننے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان گہرے اقتصادی اور سفارتی تعلقات کو بھی اجاگر کیا اور یو اے ای کی کمپینوں بشمول ڈی پی ورلڈ اور اے ڈی پورٹس کی پاکستان میں فریٹ کوریڈورز اور بندرگاہوں کے ترقیاتی منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے پر ان کی تعریف کی۔

کانفرنس کے دیگر مقررین میں ایچ ایچ انجینئر شیخ سالم بن سلطان القاسمی، محکمہ شہری ہوابازی کے چیئرمین راس الخیمہ چیف تجارتی مذاکرات کار اور یو اے ای کی وزارت اقتصادیات میں بین الاقوامی تجارتی امور کے اسسٹنٹ انڈر سیکرٹری بھی شامل تھے۔خطبہ استقبالیہ میں گریس سن نے مختلف ممالک کے شرکاء کا خیرمقدم کیا اور نئی کاروباری ہم آہنگی پیدا کرنے اور عالمی لاجسٹکس تعاون کو تیز کرنے کے لیے تقریب کی اہمیت پر زور دیا۔

کانفرنس کے موقع پرپاکستانی سفیر فیصل نیاز ترمذی اور محترمہ سن نے جی ایل اے فریم ورک کے تحت پاکستان میں علاقائی نیٹ ورکنگ کانفرنس کے انعقاد کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر جنوبی اور وسطی ایشیائی لاجسٹک سٹیک ہولڈرز کی شمولیت پر خصوصی توجہ دی گئی۔ فیصل نیاز ترمذی نے سمارٹ، موثر اور پائیدار لاجسٹک انفراسٹرکچر کی ترقی اور خاص طور پر چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک ) کے تبدیلی کے اقدامات کے ذریعے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔

انہوں نے لاجسٹک موڈ پرائیویٹ لمیٹڈ کے سٹال کا بھی دورہ کیا اور سلیمان جازب سے ملاقات کے دوران عالمی معیار کے لاجسٹکس سلوشنز فراہم کرنے کے لیے کمپنی کے عزم کو سراہا۔ انہوں نے عالمی سپلائی چین اقدامات میں پاکستانی کمپنیوں کی زیادہ سے زیادہ شرکت کی حوصلہ افزائی بھی کی۔\932.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے فیصل نیاز ترمذی میں پاکستان انہوں نے کے لیے

پڑھیں:

وزیر خزانہ کی سیول کانفرنس میں شرکت، ’’اُڑان پاکستان‘‘ منصوبے کا ذکر 

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)وفاقی وزیر برائے خزانہ و ریونیو سینیٹر محمد اورنگزیب نے سپین کے شہر سیویل میں جاری چوتھی بین الاقوامی کانفرنس برائے فنانسنگ فار ڈویلپمنٹ کے افتتاحی اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ اس عالمی کانفرنس کا مقصد پائیدار ترقی کے لیے درکار مالی وسائل کی بڑھتی ہوئی کمی کا حل تلاش کرنا اور مختلف ممالک کو اپنی ترجیحات، توقعات اور اقدامات پیش کرنے کے لیے ایک مشترکہ پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے۔ کانفرنس کے پلینری سیشن سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر اورنگزیب نے پاکستان کے معاشی چیلنجز، اصلاحاتی اقدامات اور ترقیاتی ترجیحات پر روشنی ڈالی اور اس بات پر زور دیا کہ موجودہ عالمی مالیاتی نظام میں فوری اور مربوط اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ انصاف، یکجہتی اور شمولیت جیسے اصولوں پر مبنی ایک متوازن نظام تشکیل دیا جا سکے۔ انہوں نے ترقی پذیر ممالک کو درپیش مسائل کی سنگینی کی طرف توجہ دلائی، جن میں قرضوں کے بڑھتے بوجھ، موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات اور ترقی میں حاصل شدہ کامیابیوں کے زیاں جیسے عوامل شامل ہیں، جو پائیدار ترقیاتی اہداف (SDGs) کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں۔وزیر خزانہ نے ‘’ اعلامیے میں کی گئی عملی تجاویز کو سراہا، جن میں مقامی وسائل کے حصول میں دو گنا اضافہ، امداد میں کٹوتی کی واپسی، جی ڈی پی سے ہٹ کر نئے پیمانوں کے ذریعے سستی مالی معاونت کی فراہمی، کثیرالطرفہ مالیاتی اداروں کی قرض دینے کی صلاحیت میں اضافہ، مقامی کرنسی میں قرضوں کی توسیع، اور غیر استعمال شدہ سپیشل ڈرائنگ رائٹس (SDRs) کو نئے ڈھانچے کے تحت استعمال کرنے جیسے اقدامات شامل ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ ان وعدوں پر جلد از جلد خاص طور پر قرضوں کے نظام میں اصلاحات کے شعبے میں عمل درآمد کیا جائے، انہوں نے اقوامِ متحدہ کے زیر نگرانی ایک نیا بین الحکومتی عمل شروع کرنے کی بھی تجویز دی تاکہ موجودہ عالمی قرضہ نظام میں موجود خامیوں کو دور کیا جا سکے۔ وزیر خزانہ نے عالمی مندوبین کو بتایا کہ پاکستان نے حالیہ برسوں میں کورونا وبا اور موسمیاتی آفات جیسے شدید بیرونی جھٹکوں کے باوجود بھرپور اندرونی اصلاحات کی ہیں۔ انہوں نے ‘اْڑان پاکستان’ کے عنوان سے پانچ سالہ قومی معاشی منصوبے کا ذکر کیا، جو برآمدات، ڈیجیٹل معیشت ، ماحولیات، توانائی و انفراسٹرکچر اور مساوات کے ستونوں پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بہتر مالی نظم و ضبط، مہنگائی میں کمی اور قرض کے حجم میں کمی کے ذریعے اقتصادی استحکام حاصل کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیر خزانہ کی سیول کانفرنس میں شرکت، ’’اُڑان پاکستان‘‘ منصوبے کا ذکر 
  • فیصل کریم کنڈی سے عمان کے بوشر بائیکر کلب کے بائیکرز کی ملاقات ، مختلف امورپر تبادلہ خیال
  • عالمی انسداد دہشت گردی کے ڈھانچے کو متوازن، انسانی حقوق پر مبنی بنا یاجائے.پاکستان کا مطالبہ
  • پاکستان کا عالمی انسداد دہشتگردی کے ڈھانچے کو متوازن، انسانی حقوق پر مبنی بنانے کا مطالبہ
  • فلسطین میں موت کا رقص جاری، پاکستانی سفیر نے اقوام متحدہ میں حقائق بے نقاب کر دیے
  • سعودی عرب نے کشیدگی کو روکنے میں کلیدی کردار ادا کیا،ایران
  • بھارت نے پہلگام واقعے پر جھوٹا ڈرامہ رچایا: اسحاق ڈار
  • پارلیمنٹرینزم کا عالمی دن؛وزیراعظم کا جمہوریت، خواتین کی قیادت اور جدید قانون سازی پر زور
  • ایدھی فلم پر بھی تنازع، سندھ حکومت اور فیصل ایدھی کے متضاد بیانات
  • پاکستان اور بھارت کے درمیان غیر رسمی تجارت عروج پر