فرانس میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے "آپریشن بنیان مرصوص" کی کامیابی پر خوشی کا اظہار
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 مئی 2025ء) بھارت کے خلاف پاکستان کی تاریخی فتح اور پاک افواج کی شاندار کارکردگی پر فرانس میں مقیم پاکستانی کمیونٹی میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ پیرس سمیت مختلف شہروں میں تقاریب کا انعقاد کیا گیا جہاں مقررین نے "آپریشن بنیان مرصوص" کی کامیابی کو قومی غیرت، عسکری حکمتِ عملی اور مضبوط قیادت کی علامت قرار دیا۔
چئیرمین پاکستان بزنس فورم یورپ سردار ظہور اقبال نے پوری قوم کو اس تاریخی فتح پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ پاک افواج نے دشمن کو نہ صرف مؤثر اور بھرپور جواب دیا بلکہ عسکری تاریخ کا ایک سنہرا باب رقم کیا ہے۔ آج ہر محبِ وطن پاکستانی کا سر فخر سے بلند ہے۔ مسلم لیگ (ن) فرانس کے چئیرمین راجہ علی اصغر نے پاک فضائیہ کے کردار کو سراہتے ہوئے کہاہمارے شاہینوں نے جو جرات، مہارت اور پیشہ ورانہ ذمہ داری کا مظاہرہ کیا، وہ نہ صرف ہماری عسکری صلاحیتوں کا ثبوت ہے بلکہ ہماری خودداری اور اصول پسندی کی بھی عکاسی کرتا ہے۔(جاری ہے)
اسی طرح وزیر اعظم آزاد کشمیر کے سابقہ کوآرڈینیٹر اور فرانس میں متحرک کشمیری رہنما نعیم چوہدری نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی ہر آزمائش میں اپنی فوج اور ریاستی اداروں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ دنیا کو یہ پیغام دینا ضروری ہے کہ مسائل کا حل جنگ نہیں بلکہ باوقار اور پرامن مذاکرات میں ہے۔ دیار غیر میں مقیم پاکستانیوں نے حکومت پاکستان ، ہماری افواج اور قومی سلامتی کے اداروں کے کردار کو سراہتے ہوئے ملک کی سالمیت کے لیے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ان کا کہناتھا کہ دنیا کے ہر فورم پر پاکستان کا مقدمہ لڑنے کے لیے تیار ہیں اور ہر نازک موقع پر ریاست پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
پیرس سمیت پورے فرانس میں حکومت مخالف مظاہرے، ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پیرس: فرانس کے دارالحکومت پیرس سمیت ملک کے دیگر بڑے شہروں میں حکومت مخالف مظاہرے بڑے پیمانے پر منعقد کیے گئے۔
عالمی میڈیا کے مطابق فرانس کے دارالحکومت پیرس سمیت ملک کے بڑے شہروں میں حکومت مخالف بڑے پیمانے پر مظاہرے پھوٹ پڑے، جن میں ہزاروں شہری پلے کارڈز اور بینرز اٹھائے سڑکوں پر نکل آئے۔ یہ مظاہرے ملک گیر ہڑتال کا حصہ تھے جس نے عام زندگی کو بری طرح متاثر کیا، خصوصاً ٹرانسپورٹ کا نظام شدید دباؤ کا شکار رہا۔
خبر ایجنسی کے مطابق مختلف شہروں میں ہونے والے ان احتجاجی مظاہروں میں مجموعی طور پر چھ لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی۔ مظاہرے نہ صرف پنشن اصلاحات کے خلاف کیے گئے بلکہ ساتھ ہی حکومت کے 2026ء کے بجٹ مسودے پر نظرثانی کے مطالبات بھی سامنے آئے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق مظاہرین کا مؤقف ہے کہ حکومت کی اصلاحاتی پالیسیاں عوام دشمن ہیں اور ان سے محنت کش طبقے پر مزید معاشی بوجھ ڈالا جا رہا ہے۔ پیرس میں مرکزی احتجاج کے دوران ہزاروں افراد نے سڑکوں پر مارچ کیا، جس کے باعث میٹرو اور بس سروس شدید متاثر ہوئی جبکہ کئی روٹس کو عارضی طور پر بند کرنا پڑا۔
یونین رہنماؤں نے خبردار کیا ہے کہ اگر حکومت نے عوامی مطالبات پر سنجیدگی سے غور نہ کیا تو احتجاجی تحریک کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا۔ مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر پنشن اصلاحات واپس لی جائیں اور نئے بجٹ میں عوامی سہولتوں کے لیے زیادہ فنڈز مختص کیے جائیں۔
ویب ڈیسک
دانیال عدنان