سعودی عرب نے ایران پر اسرائیل کے فضائی حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے انہیں برادر اسلامی ملک ایران کی خودمختاری اور سلامتی پر کھلی جارحیت اور بین الاقوامی قوانین و اصولوں کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مملکت سعودی عرب، برادر اسلامی جمہوریہ ایران پر اسرائیلی جارحیت کی سخت الفاظ میں مذمت کرتی ہے، جو ایک آزاد ریاست کی خودمختاری کو پامال کرنے کے مترادف ہے۔

مزید پڑھیں: اسرائیلی حملے غیر ذمہ دارانہ اور خطرناک ہیں، جوہری مذاکرات کے ثالث عمان کا ردعمل

سعودی وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ اس جارحیت کو فوری طور پر روکنے کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔

سعودی عرب کا یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب خطے میں اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی انتہا کو پہنچ چکی ہے اور کئی ممالک فضائی حدود بند کر چکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل اقوام متحدہ ایران سعودی عرب سعودی وزارت خارجہ سلامتی کونسل.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل اقوام متحدہ ایران سلامتی کونسل

پڑھیں:

اپنے بے بنیاد خیالات کے اظہار سے پرہیز کرو، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان کا رافائل گروسی کو جواب

الجزیرہ سے اپنی ایک گفتگو میں اسماعیل بقائی کا کہنا تھا کہ IAEA کے ڈائریکٹر اچھی طرح جانتے ہیں كہ ہمارا جوہری پروگرام مکمل طور پر پُرامن ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان "اسماعیل بقائی" نے الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ IAEA کے ڈائریکٹر "رافائل گروسی" اچھی طرح جانتے ہیں كہ ہمارا جوہری پروگرام مکمل طور پر پُرامن ہے۔ رافائل گروسی کے بیانات کے مہلک نتائج نے امریکہ اور اسرائیل کی ایران پر مشترکہ جارحیت کی راہ ہموار کی۔ انہیں ایران کے ایٹمی معاملے پر بے بنیاد دعوے کرنے سے گریز کرنا چاہئے۔ واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے بارہا یقین دلایا کہ ہماری ایٹمی سرگرمیاں ضمانتی ذمہ داریوں کے فریم ورک کے اندر اور مکمل طور پر پُرامن مقاصد کے ساتھ جاری ہیں۔ اس پروگرام کے خلاف کسی بھی قسم کی سیاسی فضاء سازی، قانونی اور تکنیکی طور پر غیر معتبر ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتوں میں، رافائل گروسی نے اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز میں متعدد پریس کانفرنسوں اور میڈیا انٹرویوز میں ایران کے جوہری پروگرام کی صورت حال کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ IAEA نے ایران کے کچھ جوہری مقامات پر نئی حرکات دیکھی ہیں۔ رافائل گروسی اسی تناظر میں ان مراکز میں انسپکٹرز کی مکمل واپسی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ دوسری جانب ایرانی عہدیداروں بشمول وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے رافائل گروسی کو خبردار کیا کہ اس نئی مہم جوئی سے ماضی کے ناکام تجربات کی تکرار کے سواء، دوبارہ شکست کے علاوہ کچھ حاصل نہ ہوگا۔ 

متعلقہ مضامین

  • علاقائی عدم استحکام کی وجہ اسرائیل ہے ایران نہیں, عمان
  • اسرائیلی پابندیوں سے فلسطینیوں کو خوراک و پانی کی شدید کمی کا سامنا ہے، انروا
  • اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • اقوامِ متحدہ نے امریکی سمندری حملوں کو غیرقانونی قرار دے دیا
  • غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت قابل مذمت ہے، میرواعظ کشمیر
  • پاکستان نے پاسپورٹ سے اسرائیلی شق کے خاتمے کا بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈا مسترد کردیا
  • پاکستان کی سوڈان میں مظالم کی شدید مذمت، فوری جنگ بندی، سیاسی حل پر زور
  • امریکا نے بھارت کو چابہار بندرگاہ پر 6 ماہ کی پابندیوں سے چھوٹ دیدی
  • سوڈان میں نسل کشی: الفاشر پر ریپڈ سپورٹ فورسز کے حملوں میں 1500 افراد ہلاک، عالمی مذمت
  • اپنے بے بنیاد خیالات کے اظہار سے پرہیز کرو، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان کا رافائل گروسی کو جواب