سعودی عرب نے ایران پر اسرائیل کے فضائی حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے انہیں برادر اسلامی ملک ایران کی خودمختاری اور سلامتی پر کھلی جارحیت اور بین الاقوامی قوانین و اصولوں کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مملکت سعودی عرب، برادر اسلامی جمہوریہ ایران پر اسرائیلی جارحیت کی سخت الفاظ میں مذمت کرتی ہے، جو ایک آزاد ریاست کی خودمختاری کو پامال کرنے کے مترادف ہے۔

مزید پڑھیں: اسرائیلی حملے غیر ذمہ دارانہ اور خطرناک ہیں، جوہری مذاکرات کے ثالث عمان کا ردعمل

سعودی وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ اس جارحیت کو فوری طور پر روکنے کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔

سعودی عرب کا یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب خطے میں اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی انتہا کو پہنچ چکی ہے اور کئی ممالک فضائی حدود بند کر چکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل اقوام متحدہ ایران سعودی عرب سعودی وزارت خارجہ سلامتی کونسل.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل اقوام متحدہ ایران سلامتی کونسل

پڑھیں:

12 روزہ جنگ نے نشاندہی کی کہ کون سفارتکاری کا حامی ہے، سید عباس عراقچی

دفتر خارجہ میں ایک اجلاس سے ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ٹیلیفونک روابط، بیرون ملک ایرانی سفارتخانوں کی کوششوں اور دیگر اقدامات کے نتیجے میں دنیا کے 120 سے زائد ممالک نے ایران کیخلاف حملوں کی مذمت کرتے ہوئے تہران کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے فارن آفس میں منعقدہ اجلاس میں شرکت کی۔ اس اجلاس میں انہوں نے 12 روزہ جنگ کے دوران اور اس کے بعد سفارتی اقدامات سمیت میدان کارزار و سفارتکاری کے درمیان ہم آہنگی کی وضاحت کی۔ اس موقع پر ایرانی صدر ڈاکٹر "مسعود پزشکیان" بھی موجود تھے۔ سید عباس عراقچی نے کہا کہ جنگ کے دوران وزارت خارجہ کے تمام اراکین فوجی دستوں کے شانہ بشانہ تھے۔ 12 روزہ جنگ، میدان کارزار اور سفارتکاری کے درمیان ہم آہنگی کی ایک بہترین مثال تھی۔ ہماری مسلح افواج نے دشمنوں کے خلاف بہادری سے ملک کا دفاع کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ سفارتکاری کے میدان کے سپاہی دن رات مصروف عمل رہے۔ حملے کے دن صبح 6 بجے ہی دفتر خارجہ میں اس وزارت کے مدیران موجود تھے اور اس پورے عرصے میں وزارت خارجہ میں ہی موجود رہے، حتیٰ کہ کچھ راتیں وہ گھر نہیں گئے بلکہ وزارت کے دفتر میں ہی رکے رہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے سفارتکاروں نے ایرانی عوام کی مظلومیت اور واضح جارحیت کے خلاف اپنے دفاعی حق کی وکالت کی۔ البتہ وزارت خارجہ حکومت کا ایک حصہ ہے۔ مجموعی طور پر حکومت نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔  

سید عباس عراقچی نے کہا کہ دشمن کو پیچھے ہٹنے اور بلا مشروط جنگ بندی کی درخواست پر مجبور کرنے میں نہ صرف مسلح افواج کی مزاحمت بلکہ ملک کی شاندار سیاسی قیادت بھی کارفرما تھی، جس کی وجہ سے کسی قسم کی کمزوری یا کوتاہی سامنے نہیں آئی اور حکومت نے بہترین کارکردگی دکھائی۔ انہوں نے کہا کہ میدان میں عوامی مزاحمت اور ڈپلومیسی کے شعبے میں ملک کے سپوتوں نے ان 12 دنوں میں بہت سے سفارتی اقدامات انجام دئیے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیلیفونک روابط، بیرون ملک ایرانی سفارتخانوں کی کوششوں اور دیگر اقدامات کے نتیجے میں دنیا کے 120 سے زائد ممالک نے ایران کے خلاف حملوں کی مذمت کرتے ہوئے تہران کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کے بورڈ آف گورنرز کے علاوہ کہ جن کا موقف واضح ہے، کوئی بین الاقوامی ادارہ یا تنظیم نہیں تھی جس نے ایران کی حمایت نہ کی ہو۔ شنگھائی تعاون تنظیم، غیر وابستہ تحریک، خلیج تعاون تنظیم، عرب لیگ، افریقی یونین اور دنیا کے بہت سے دیگر رہنماؤں نے ایران کے عوام کی حقانیت کو تسلیم کیا۔

ایران پر اس وقت حملہ ہوا جب وہ سفارت کاری و مذاکرات کر رہا تھا۔ جس نے دنیا پر آشکار کیا کہ کون سفارت کاری و بین الاقوامی مسائل کے حل کے لیے ڈپلومیٹک ذرائع کا استعمال کرتا ہے اور کون طاقت، دھونس و تسلط کے راستے پر چلتا ہے۔ ان 12 دنوں نے ایران کی سچائی دنیا پر واضح کر دی۔ سید عباس عراقچی نے یہ بھی کہا کہ وزارت خارجہ کی کوششیں بین الاقوامی سطح پر جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم صدارتی قانونی معاونت کے ساتھ مل کر گزشتہ چند دنوں میں ہونے والے جرائم کی دستاویزات تیار کر رہے ہیں۔ وزارت خارجہ، غزہ کے معاملات میں مصروف ہے اور اس سلسلے میں متعدد ٹیلیفونک رابطے کر رہی ہے۔ گزشتہ روز بھی متعدد ٹیلیفونک کالز کی گئیں تا کہ غزہ میں ہونے والے جرائم کو روکنے، بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے اور عوام کو خوراک و ادویات کے محاصرے میں رکھ کر سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوششوں کے خلاف مربوط اقدامات کئے جائیں۔

متعلقہ مضامین

  • فلسطین کو مکمل رکنیت دی جائے، اقوام متحدہ کی عالمی کانفرنس میں پاکستان کا دوٹوک مطالبہ
  • جنوبی شام کی علیحدگی پر مبنی اسرائیلی منصوبے پر ایران کا انتباہ
  • پاکستان علما کونسل کا اقوام متحدہ میں فلسطینی ریاست کے قیام سے متعلق کانفرنس کی تائید کا اعلان
  • اقوام متحدہ میں مسئلہ فلسطین پر تین روزہ اہم کانفرنس آج سے شروع
  • ایران اور افغانستان کا او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ، غزہ میں نسل کشی پر شدید مذمت
  • پاکستان اور ترکیہ کے وزرائے خارجہ کا رابطہ، غزہ میں اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت
  • اسحاق ڈار کا ترک ہم منصب کو فون، اسرائیلی مظالم کی مذمت، غزہ جنگ بندی کا مطالبہ
  • اقوام متحدہ میں عالمی کانفرنس، سعودی عرب فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے سرگرم
  • سعودیوں نے اسرائیلیوں سے ایران کو شام میں پلٹنے سے روکنے کا مطالبہ کیا ہے، صیہونی میڈیا کا دعوی
  • 12 روزہ جنگ نے نشاندہی کی کہ کون سفارتکاری کا حامی ہے، سید عباس عراقچی